چوہدری لطیف اکبر چار سال خاموش رہے اب انتخابات کے قریب انکو کشمیر کا خیال آیا ہے،راجہ امداد علی خان طارق 201

چوہدری لطیف اکبر چار سال خاموش رہے اب انتخابات کے قریب انکو کشمیر کا خیال آیا ہے،راجہ امداد علی خان طارق

چوہدری لطیف اکبر چار سال خاموش رہے اب انتخابات کے قریب انکو کشمیر کا خیال آیا ہے،راجہ امداد علی خان طارق

مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)معاون خصوصی برائے وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ امداد علی خان طارق نے کہا ہے کہ چوہدری لطیف اکبر چار سال خاموش رہے اب انتخابات کے قریب انکو کشمیر کا خیال آیا ہے۔ عوام کو دھوکہ دینے والوں کو لوگ پہچانتے ہیں۔ لوگ آپ کی جھوٹی باتوں میں نہیں آئیں گے۔ کشمیر کے حوالہ سے لطیف اکبر نے چار سال ایک لفظ بھی زبان پر نہیں لایا آج عوام کو بے وقوف بنانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ راجہ فاروق حیدر خان وہ واحد لیڈر ہیں جنہوں نے کھل کر دلیرانہ انداز میں اپنا موقف پیش کیا۔ وزیر اعظم آزاد کشمیر نے مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے نہ کبھی اقتدار کی پروا کی

اور نہ ہی کسی فائدے کا سوچا۔ فاروق حیدر خان کے مقابلہ میں کسی بھی لیڈر نے مسئلہ کشمیر پر بات نہیں کی۔ لطیف اکبر عوام کو گمراہ کرنے سے باز رہیں۔ انتخابات میں ایسے لوگوں کو اپنی حیثیت کا اندازہ ہو جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صدر پیپلزپارٹی چوہدری لطیف اکبر کے بیانات کے حوالہ سے اپنا ردعمل دیتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ لطیف اکبر 05اگست 2019کے بعد سے اب تک مکمل خاموش نظر آئے اور عوام کے سامنے کوئی واضح موقف نہیں رکھا۔ پیپلزپارٹی کا گزشتہ دور بھی عوام کے سامنے ہے جب زرداری ہاؤس کے ملازم حکومت چلایا کرتے تھے۔

ایسے لوگوں کو فاروق حیدر کے خلاف بیان دینے سے پہلے سو مرتبہ سوچنا چاہیے۔ وزیر اعظم فاروق حیدر خان نے ریاستی تشخص بحال کیا اور یاست کو معاشی اور انتظامی خود مختاری دی۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت نے ریاست کے وقار میں اضافہ کیا۔ چوہدری لطیف اکبر کو ریاست کی ترقی و خوشحالی اور وقار ہضم نہیں ہو رہا۔ اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے وہ غیر مناسب بیان داغ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لطیف اکبر اتنا عرصہ سوئے رہے اور اب انکو انتخابات کے قریب اپنی ناکامیاں چھپانے کے لیے کشمیریوں کا خیال آیا ہے ایسے لوگوں کو عوام آمدہ انتخابات میں ایک مرتبہ پھر اوقات یاد دلائے گی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں