75

سیگریٹ فیکٹری سے فارغ ملازمین کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری

سیگریٹ فیکٹری سے فارغ ملازمین کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری

مظفرآباد/میرپور( بیوروچیف)سیگریٹ فیکٹری سے فارغ ملازمین کا دھرنا دوسرے روز بھی جاری،حکومت کے خلاف نعرے بازی،بحالی تک احتجاج جاری رکھنے کا اعلان۔والٹن ٹوبیکو کمپنی کے پانچ سو سے زائد ملازمین نے چتریڑی کے مقام پر حکومت آزاد کشمیر کے خلاف دھرنے کا دوسرا دن،حکومت کے خلاف نعرے بازی،نااہل حکومت ہائے ہائے،مزدور کا معاشی قتل بند کرو،ہمارا روزگار واپس کرو کے نعرے،بحالی کا احتجاجی جاری رکھنے کا اعلان۔تفصیلات کے مطابق والٹن ٹوبیکو کمپنی کے پانچ سو ملازمین نے چتریڑی کے مقام پر مستقل دھرنا دیدیا۔جب تک ہمیں بحال نہیں کیا جاتا احتجاج جاری رکھیں گے۔

حکومت اور محکمہ ایکسائز فیکٹری مالکان کے ساتھ بیٹھ کر معاملات خوش اسلوبی سے حل کرے۔ہمارے خاندان کے ہزاروں افراد فاقوں پر مجبور ہو چکے ہیں۔ان خیالات کا اظہار والٹن ٹوبیکو کمپنی کے پانچ سو سے زائد ملازمین نے حکومت آزاد کشمیر کی طرف سے فیکٹری سیل کرنے کے اقدام کر کے خلاف احتجاج کے دوسرے روز دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔مزدوروں کا کہنا تھا کہ ہم پانچ سو سے زائد ملازم جو گزشتہ بیس روز سے بیروزگار ہو کر مین شاہراہ پر بھوکے پیاسے بیٹھے ہوئے ہیں

۔حکمران اپنی عیاشیوں میں مصروف ہیں ان کا کہنا تھا کہ ریاست ماں کے جیسی ہوتی ہے اور یہ ریاست نے پانچ سو مزدوروں کے خاندانوں کو فاقہ کشی کی طرف دھکیل کر کونسا کارنامہ سرانجام دیا ہے۔یہ صرف پانچ سو مزدور نہیں بلکہ ان کے ساتھ ہزاروں افراد کا رزق جڑا ہوا ہے اور بیس روز سے یہ تمام مزدور بے روزگار ہو کر بیٹھے ہوئے ہیں۔حکومت کو اگر فیکٹری مالکان سے کوئی شکایت ہے تو انکے ساتھ بیٹھ کر معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کرتے لیکن حکومت نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کیا

اور فیکٹری کو سیل کر کے ہزاروں افراد کا معاشی قتل کر دیا ہے۔وزیراعظم، سینئر وزیر بتائیں ہمارا کیا قصور ہے۔فیکٹری نے مزدوروں کو نہ صرف اچھا روزگار دے رکھا تھا بلکہ ہر طرح کی سہولیات بھی مزدوروں کو میسر تھیں۔حکومت نے نااہلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیکس سے متعلقہ معاملات کی جانچ پڑتال کیے بغیر فیکٹری کو سیل کر دیا جو قابل مذمت ہے۔جب تک ہمیں بحال نہیں کیا جاتا ہم دھرنا جاری رکھیں گے

۔یادرہے کہ سابق وزیراعظم معائنہ کمیشن و عمل درآمد زاہد امین نے سینئر وزیر پر بجلی چوری اور بسوں کی خریداری پر کرپشن کے الزامات عائد کیے تھے جس بنا پر صحافیوں کے خلاف ایف آئی آرز بھی درج کروائی گئی تھی۔معاملات میڈیا پر آنے کے بعد اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔مختلف سیاسی سماجی رہنماوں نے حکومت کے اس اقدام کی شدید الفاظ میں مذمت بھی کی گئی۔جبکہ زاہد امین نے سینئر وزیر کی کرپشن بارے متعلقہ اداروں میں درخواست بھی دی گئی کہ سینئر وزیر کے خلاف کارروائی کی جائے

۔سینئرز صحافیوں نے صحافیوں کے خلاف ایف آئی آر کے خلاف امیر مقام وزیر امور کشمیر سے ملاقات کر کے آگاہ کیا امیر مقام نے معاملات کو حل کرنے کی یقین دہانی بھی کروائی تھی۔جبکہ دوسری جانب فیکٹری ملازمین نے بحالی تک احتجاجی دھرنا دے دیا ہے جب تک بحال نہیں ہوتے احتجاج جاری رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے۔چ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں