جب والد کا سایہ سر سے اٹھ جاتا ہے تو پھر گزارا کیسے ہوتا ہے یہ مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، راجہ محمد فاروق حیدرخان 187

جب والد کا سایہ سر سے اٹھ جاتا ہے تو پھر گزارا کیسے ہوتا ہے یہ مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، راجہ محمد فاروق حیدرخان

جب والد کا سایہ سر سے اٹھ جاتا ہے تو پھر گزارا کیسے ہوتا ہے یہ مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا، راجہ محمد فاروق حیدرخان

مظفرآباد(نمائندہ خصوصی)وزیراعظم آزادجموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدرخان کی زیر صدارت کابینہ کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ریاست کے اندر یتیم اور بے سہارا خاندانوں کی کفالت کی ذمہ داری حکومت اپنے ذمے لے گی اس حوالے سے خصوصی فنڈ قائم کیا جائیگا اور کابینہ سے لیکر گریڈ ایک کے ملازمین کی تنخواہوں میں سے معمولی کٹوتی ( مجوزہ 50سے 100 روپے تک)کی جائیگی اور رقم ہر ماہ کی25 تاریخ کو بیوگان اور یتیم بچوں کے اکاونٹس میں منتقل کر دی جائیگی وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے سیکرٹری قانون ارشاد قریشی کو اس حوالے سے فوری طورپر ورک پلان کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے بے سہارا یتیم بچے 21 سال کی عمر تک اس سہولت سے مستفید ہو سکیں گے ۔

اجلاس میں آزادکشمیر بھر میں سیاسی ،سماجی اجتماعات پر مکمل طورپر پابندی ،ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروانے اور خلاف ورزی کی صورت میں مقدمات درج کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جبکہ رمضان المبارک میں ایس او پیز کے ساتھ تراویح اور نمازجنازہ بھی احتیاطی تدابیر کے ساتھ ادا کیے جائیں گے ضلعی انتظامیہ اور پولیس کو ایس او پیز کی خلاف ورزی کی صورت میں بلاتفریق کاروائی کا اختیار دیا گیا ہے

جبکہ وزیراعظم آزادکشمیر اور وزرانے اس ضمن میں اپنی بھی تمام سیاسی و سماجی تقریبات پندرہ دن کے لیے منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے ۔اجلاس میں وقف پراپرٹیز ترمیمی آرڈیننس ، کورآپریٹیوسوسائٹی فار FATF، آزادجموں وکشمیر بہبود فنڈ و گروپ انشورنس ایکٹ میں ترمیم،کالعدم تنظیموں کی ضبط شدہ پراپرٹیز رفاعی اداروںکے انتظام و انصرام کے لیے انتظامات و وسائل کی فراہمی کی منظوری دیدی ہے جبکہ ARBITRATIONایکٹ کے حوالہ سے وزیر صحت و خزانہ ڈاکٹر نجیب نقی کی سربراہی میں کمیٹی قائم کردی ہے جو ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کریگی

کابینہ نے انتقال جائیداد ایکٹ اور شادی کے حوالے سے عمر کا تعین کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل سے راہنمائی لینے ،محکمہ تعلقات عامہ کے پراجیکٹ ملازمین کی مستقلی کے حوالے کمیٹی قائم کر دی ہے ۔کابینہ کا غیر رسمی اجلاس بھی طلب کر لیا گیا ہے جس میں ایڈہاک ملازمین کے مستقبل کے حوالے سے تجاویز کا جائزہ لیا جائیگا ۔وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے نابالغ بچوں سے جنسی زیادتی کے حوالے سے بناے جانے والے قانون کی روشنی میں درج کیے جانے والے کیسز کے حوالے سے بھی سیکرٹری قانون سے رپورٹ طلب کر لی ہے یاد رہے کہ کم عمر بچوں سے جنسی زیادتی کے نئے قانون کے مطابق مجرموں کو سزاے موت اور نامرد کیے جانے یا کم از کم عمر قید کا قانون نافذ العمل ہے ۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوے وزیراعظم آزادکشمیر راجہ محمدفاروق حیدرخان نے کہا کہ میں نے خود یتیمی دیکھی ہے جب والد کا سایہ سر سے اٹھ جاتا ہے تو پھر گزارا کیسے ہوتا ہے یہ مجھ سے بہتر کوئی نہیں جانتا باپ کی وفات کے بعد اس کے معصوم اور کم عمر بچوں کو کس کرب سے گزرنا پڑتا ہے یہ ناقابل بیان ہے ان معصوموں کی بھی خواہشیں ہیں اور ان کے احساسات ہیں یہ ریاست کی ذمہ داری ہیں اور ان کی کفالت کو نبی رحمتﷺ نے اولین فریضہ اور پسندیدہ عمل قرار دیا ہے تنخواہیں لینے والے یہ معمولی رقم صدقہ سمجھیں مگر اس سے کئی گھروں کے چولہے روشن ہونگے ۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے اسٹیٹ بنک سے کوئی اور ڈرافٹ نہیں لیا ‘ ہم نے مالیاتی ڈسپلن قائم کیا اور ریاست کو ریاست کو مالی اور انتظامی طور پر بااختیار بنایا۔ وزیراعظم نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر انتہائی خطرناک ہے اس سے بچنا بہت مشکل ہے رمضان المبارک کے مقدس مہینے میںمساجد کے اندر احتیاطی تدابیر اختیار کی جائیں اور خصوصی طورپررب العالمین سے دعا کی جاے کہ وہ ہمیں اس سے نجات عطا فرماے آزادکشمیر کی آبادی کو اس سے محفوظ بنانے کے لیے حکومت اور انتظامیہ اپنی ذمہ داری پوری کریگی احتیاطی تدابیر کے ساتھ ساتھ اللہ رب العالمین سے مدد مانگی جاے بے احتیاطی آپ کے پیاروں کو موت کے منہ میں دھکیل سکتی ہے انہوں نے کہا کہ آزادکشمیر کے اندر کیسز میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے اگر وبا پر قابو نا پایا گیا تو صورتحال انتہا ئی تشویشناک ہو جائیگی ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں