148

الطاف بٹ کاچئیرمین گلوبل پاکستان کشمیر کونسل راجہ سکندر کے اعزاز میں عشائیہ،کشمیری قیادت کا متحد ہوکر تحریک آگے بڑھانے پہ اتفاق

الطاف بٹ کاچئیرمین گلوبل پاکستان کشمیر کونسل راجہ سکندر کے اعزاز میں عشائیہ،کشمیری قیادت کا متحد ہوکر تحریک آگے بڑھانے پہ اتفاق

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف)72سالوں تک جدوجہد آزادی کیلئے مسلسل بھارتی ظلم و ستم برداشت کرنے اور پھر بھی ثابت قدم رہنے پر ہم کشمیر کی مائوں ،بیٹیوں اور بزرگوں کو سلام پیش کرتے ہیں،اور یہ جہد مسلسل ثابت کرتا ہے کہ کشمیریوں کے جذبے اور عزم کو بھارتی جبر و تشدد توڈ نہی سکتا








– 149دن ہوچکے ہیں کشمیر مواصلاتی بلیک آوٹ ،لاک ڈائون کے باعث جیل بن چکا ہے عالمی برادری آگے بڑھ کر کردار ادا کرے ،ان خیالات کا اظہار چیئرمین گلوبل پاکستان کشمیر کونسل راجہ سکندر نے اسلام آباد میں مقیم کشمیری رہنما الطاف احمد بٹ کی طرف سے دیئے گئے عشائیے میں کیا




،اس موقع پر امیر جمعیت علماء اسلام (ف) آزاد کشمیر مولانا سعید یوسف،شعیب سعید ،شفیق بٹ،حریت رہنما پروفیسر نذیر شال،شیخ متین ،سلیم ہارون،عقیل ترین ،غلام محی الدین ڈار ،مشتاق عسکری،غلام احمد بانا، ایڈووکیٹ پرویز احمد ، عبدالمجید ترمبو،حماد میر،شیخ شبیر موجود تھے۔




راجہ سکندر نے کہا کہ جو لوگ یورپ برطانیہ اور دُنیاں بھر کشمیر کیلئے کام کرنا کوئی کمال نہی-کمال تو مقبوضہ کشمیر میں رہنے والے نہتے مگر بہادر لوگوں کا ہے جن کی وجہ سے تحریک کشمیر زندہ ورنہ یہ کب کی ختم ہوجاتی، الطاف احمد بٹ بہت اچھے طریقے سے تحریک آزادی کشمیر کیلئے کوشاں ہے




میی ان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں،الطاف احمد بٹ کاروبار چھوڑ کر تحریک کشمیر آزادی کے لیے برطانیہ گئے تاکہ یہ معاملہ عالمی سطح پر اجاگر ہوسکے ،یہ بہت بڑی قربانی ہے ہم چاہتے ہیں کہ برطانیہ میں کشمیر کی جتنی جماعتیں ہیں وہ ایک پلیٹ فارم پر اکھٹی ہوکر متحد ہوکر کام کریں




تاکہ دنیا کو واضح پیغام دیا جاسکے،18اپریل 2019ء کو مودی کی آمد پر برطانیہ کی پارلیمنٹ سکوائر پر راجہ فہیم کیانی کیساتھ ملکر مظاہرہ کیا لوگ نکلے لیکن وہاں ہر پارٹی نے اپنا اپنا کونا پکڑ کر احتجاج شروع کردیا جو کاز کے لیے نقصان دہ ہے ہمیں پاکستان ،یورپ ،




برطانیہ میں کشمیر کاز کے لیے متحد ہوکر حسد سے بالاتر ہوکر کام کرنا ہوگا، فروری میں یورپی پارلیمنٹ اور برطانیہ پارلیمنٹ کے ممبران کی موجودگی میں بڑا مظاہرہ کرینگے،سوشل میڈیا کو ہمیں بھارتی مظالم کو اجاگر کرنے کے لیے کام کریں ۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں