320

باغ آزاد کشمیر 7 ستمبر کو سید الشہداء چوک باغ میں واقع ویلی ان ہوٹل میں فخر ملت شہید اول سید خادم حسین شاہ شہید کی سالانہ برسی

باغ آزاد کشمیر 7 ستمبر کو سید الشہداء چوک باغ میں واقع ویلی ان ہوٹل میں فخر ملت شہید اول سید خادم حسین شاہ شہید کی سالانہ برسی

آزاد کشمیر(ذوالقرنین حیدر بیورو چیف) باغ آزاد کشمیر 7 ستمبر کو سید الشہداء چوک باغ میں واقع ویلی ان ہوٹل میں فخر ملت شہید اول سید خادم حسین شاہ شہید کی سالانہ برسی نہایت عقیدت و احترام سے منائی گئی.جس کی صدارت پیر علی رضا بخاری نے کی ان کے علاوہ عبدالرشید ترابی،

سردار عثمان عتیق، راجہ محمد یاسین خان، مولانا امتیاز احمد صدیقی، سید کامران قلندر، سید عفیر گردیزی، عامر خورشید گردیزی، اشفاق گردیزی، اور دیگر مقررین نے خطاب کیا

باغ آزاد کشمیر 7 ستمبر کو سید الشہداء چوک باغ میں واقع ویلی ان ہوٹل میں فخر ملت شہید اول سید خادم حسین شاہ شہید کی سالانہ برسی

.اس موقع پر اعلی حکومتی شخصیات سمیت سیاسی سماجی صحافی حضرات اور شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ۔

باغ آزاد کشمیر 7 ستمبر کو سید الشہداء چوک باغ میں واقع ویلی ان ہوٹل میں فخر ملت شہید اول سید خادم حسین شاہ شہید کی سالانہ برسی

تقریب میں شہد اول سید خادم حسین شہید کی دیدہ دلیری اور سکھ ڈوگرہ کے خلاف کشمیری قوم کے حق کے لئے جان کا نظرانہ پیش کرنے پر خراج عقیدت پیش کیا گیا ۔ مسلم لیگ ن باغ کے رہنما سید کامران قلندر کا کہنا تھا کے آزاد کشمیر شہداء کی قربانیوں کا ثمر ہے اور وقت ایک بار پھر ریاست کو اس مقام پر لے آیا ہے




جہاں سب قبائل کو ایک قوم ہو کر اپنے حقوق کی جنگ لڑنی ہو گی. ہمیں شہداء کی وراثت کا حق ادا کرنا ہو گا اور یہ ثابت کرنا ہو گا کشمیری ایک با وقار اور زندہ قوم ہیں ہمارا بچہ بچہ ہمارے نوجوانان کشمیر کی پشت پر کھڑا ہے اور ہر قسم کی قربانی کو تیار ہے. جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں لیکن تاریخ گواہ ہے کے خودمختار ریاستیں ہمیشہ جنگ کے بعد ہی دنیا کے نقشے پر ابھری ہیں.




سردار عثمان عتیق کا کہنا تھا کے شہداء کشمیر کی قربانیاں رائیگاں نہیں جانے دے سکتے. آزاد کشمیر کے وزیراعظم 16 اگست سے لا پتہ ہیں. سردار قمر الزمان عوام میں نکل کر نوجوانوں مسئلہ کشمیر پر روڈ میپ دیں

.سابق ایڈمنسٹریٹر باغ عامر خورشید کا کہنا تھا کہ مقبوضہ وادی میں گزشتہ ایک ماہ سے ہندوستانی فوج نے بربریت کی بدترین مثال قائم کر رکھی ہے. ہمیں بحثت کشمیری قوم مقبوضہ وادی کے مظلوم نہتے کشمیریوں کے ساتھ آذادی کی جنگ لڑنی ہو گی




.مقررین کا کہنا تھا کے حکومتی سطح پر ریاست کے اس مسئلے کو سنجیدگی سے حل کرنے کی ضرورت ہے اور ہمارے حکمرانوں کو عوام کے سامنے اپنا موقف واضح کرنے کی ضرورت ہے

بصورت دیگر آزاد کشمیر کی عوام میں پایا جانے والا غم و غصہ اور ابلتا ہوا لاوہ نہ صرف ریاست کے لئے بلکہ حکومت پاکستان کے لئے بھی ایک بہت بڑا چیلنج بنتا جا رہا ہے جس میں جتنی تاخیر کی جائے گی اس کے نتائج اور حل اتنا ہی مشکل اور پیچیدہ ہوتا دکھائی دے رہا ہے.




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں