ابن بھٹکلی 32

انقلابی بدلاؤ کے لئے سبھوں کو مل جل کر محنت کرنی ہوگی

انقلابی بدلاؤ کے لئے سبھوں کو مل جل کر محنت کرنی ہوگی

نقاش نائطی
۔ +966562677707

بھارتیہ تاریخ میں نہ دیکھے نہ سوچے جانے والے تمام تر گھپلے باری اس دس سالہ سنگھی مودی یوگی رام راجیہ میں، 140 کروڑ بھارتیہ عوام نے دیکھ لیا ہے۔ وہ اعلی تعلیم یافتہ ترقی پزیر نوجوان، جو 2014 سے پہلے کہتے پائے جاتے تھے کہ، کب تک اسی کانگرئس کوآزماتےرہینگے؟ ایک مرتبہ ویل ڈسپلن پارٹی،آرایس ایس،بی جے پی کو، زمام حکومت دے کر دیکھ لینا چاہئیے۔ انہیں آزما لینا چاہئیے۔ اب تو انہیں بھی معلوم ہوچکا ہوگا کہ ملکی ریسوسز کے ساتھ ہی ساتھ،سابقہ پینسٹھ سالہ کانگرئس راجیہ میں،ایک حد تک خوشحال ہوئی 140 کروڑ عام جنتا کو، لوٹ لوٹ کر، کیسے انہیں بیروزگار اور پریشان حال کیا جاتا ہے؟ کیسے اوسط خوشحال دیش کی عام جنتا کو،آج اس دس سالہ سنگھی رام راجیہ بعد سرکاری پانچ کلو اناج پر تکیہ کئے، بھکمری کی زندگی گزارنے پڑتی ہے؟

نوٹ بندی کے بہانے پرانے نوٹ بدلوانے کے 30فئصد تک لئے کمیشن کے علاوہ ہزاروں کروڑ کے جعلی پرانے نوٹ حکومتی خزانے میں جمع کروا، اصلی رنگین نوٹ لئے جانے کی گھپلے بازی ہو، جی ایس ٹی کا بوجھ غریب عوام پر ڈال، لاکھوں کروڑ جی آئس ٹی ہضم کروانے والوں سے، ہزاروں کروڑ الکٹورل بانڈ لیئے ان جی ایس لٹیروں کو چھوٹ دینے والی گھپلا بازی ہو،یا اپنے انیک آقسام کے عوام و حکومت کو لوٹے کالے دھن کو،ایسے بے نامی کمپنیوں کے نام سے الکٹورل بانڈ خریدوا،بی جے پی،آرایس ایس کے کھاتوں میں سفید دھن کے طور ڈلوانے کی گھپلا بازی ہو، یا چائینا پاکستان جیسے دشمن پڑوسی ملکوں سے، غیر قانونی تجارت کمائے اپنے کالے دھن کو،الکٹورل بانڈ کی صورت سفید دھن میں تبدیل کرنے والی گھپلے بازی ہو،ایسی ہزاروں گھپلے بازیاں ہیں جن کے بارے میں اچھے اچھوں نے گمان تک بھی کیا ہوگا۔

کیا اب بھی، لٹیرے انگرئزوں کے ہاتھوں لٹی لٹائی،اپنے وقت کی غریب اور قلاش چھوڑی گئی بھارتیہ معشیت کو، سابقہ پینسٹھ سالوں سے اپنے پانچ سالہ ترقیاتی منصوبوں سے، ہزاروں اسکول کالجز یونئورسٹیز، آئی آئی ٹی، آئی آئی ایم کے ساتھ، گاوں گاوں شفاخانے ہاسپیٹل،بس و ریلوے ہوائی جہاز نظام مہیا کرواتے ہوئے، 2014 تک عالم۔کی سب سے تیز ترقی ترقی پزیر معشیت بھارت کو بنانے والی آل انڈیا کانگریس اور سب سے اہم امن و سکون چین وآشتی والی پینسٹھ سالہ کامیاب ترین کانگرئس حکومت بعد، “سب کا ساتھ سب کا وکاس” اور “اچھے دن آنے والے ہیں” فلم شگاف نعروں کے ساتھ،2014 میں زمام اقتدار سنبھالنے کے بعد، اپنے دس سالہ سنگھی نفرتی رام راجیہ میں، پینسٹھ سالہ کانگرئس راجیہ کے

تمام تر ریلوے ہوائی سفر و ہیلتھ نظام کو اہنے سنگھی گجراتی دوستوں میں بیج کھانے کے باوجود، دیش کی معشیت کو پوری طرح تاراج کردینے والی آرایس سیس؟بی جے پی، مودی یوگی نفرتی رام راجیہ ہی کو کیا تیسری مرتبہ ہزار حیلے بہانوں سے،ایک مرتبہ پھر انہیں ہی زمام حکومت پر بیٹھے دیکھنا ہے؟ اگر ان سنگھی درندوں کو تخت دہلی سے دور رکھنے ہم سب مل کر کوشش نہیں کریں گے تو اگلے پانچ سال تک تو 140 کروڑبھارت واسیوں کو، روتے تلملاتے کسمساتے گزارنا پڑیگا۔وما التوفئق الا باللہ

آرایس ایس ،بی جے پی، مودی یوگی کے رام راجیہ میں وقوع پذیر انواع اقسام کے گھپلے بازیوں پر ایک نظر۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں