235

سٹینو گرافروں کا دوسرے کلرکوں کی طرح اپ گریڈیشن کامطالبہ

حکومت سٹینو گرافروں کے ساتھ زیادتی بند کی جائے اور اسے سکیل16 دیا جائے۔

پشاور(فائزہ شاہ کاظمی)سٹینو گرافروں نے دوسرے کلرکوں کی طرح اپ گریڈیشن کامطالبہ کر دیا تفصیلات کے مطابق اسسٹنٹ پہلے سکیل11میں بھرتی ہوئے تھے اور سٹینو گرافر سکیل 12میں بھرتی ہوئے تھے لیکن حکومت خیبر پختونخواہ نے تواسسٹنٹ کو دوبار اپ گریڈ کیا پہلے سکیل11سے 14اور پھر 14 سے 16کر دیا لیکن سٹینو گرافر کو صرف ایک بار سکیل 12سے سکیل 14میں اپ گریڈ کیا گیا جبکہ دوسری بار سٹینو گرافر کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا جو کہ سٹینو گرافر کے ساتھ سوتیلی ماں جیساسلوک ہے کیونکہ اسسٹنٹ اور دیگر کلرکوں کو دوبار اپ گریڈ کیا گیا اور سٹینو گرافر کو صرف ایک بار اپ گریڈ کیا گیا اور حیرت کی بات تو یہ ہے کہ اسسٹنٹ کا سکیل جو سٹینو گرافر سے ایک سکیل کم تھا وہ اب سکیل 16 میں کام کررہے ہیں اورسٹینو گرافر سکیل 14میں رہ گئے ہیں جو کہ تحریک انصاف حکومت کی بڑی ناانصافی ہے جسکی وجہ سے سٹینو گرافرز میں مایوسی پھیلی ہوئی ہے اور تحریک انصاف حکومت جو کہ انصاف کا داعی ہے کیلئے ایک بڑا لمحہ فکریہ ہے خیبر پختونخواہ حکومت کوچاہئے تھے کہ سکیل کو ملازمین کی کیٹگری سے ہٹ کر اپ گریڈ کرناچاہئے تھا لیکن حکومت نے ملازمین سے زیادتی کرتے ہوئے سکیل کی بجائے مختلف ملازمین مثلاًاسسٹنٹ ،جونئیرکلرک اورسینئرکلرک کواپ گریڈ کیا اسلئے یہ مسئلہ پیداہوا اس کے باجودکہ سٹینو گرافرز پر دفتر کے کام کے علاوہ افسروں کیلئے انتظامات بھی کرنے پڑتے ہیں اور سینئر کلرک جو کہ سکیل7 میں کام کرتا تھا ان کو سٹینو گرافر کے برابر لاکر سکیل 14 دیا گیا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں