296

مختلف ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو رہا کرانا خوش آئند ہے،کیپٹن عاصم ملک

مختلف ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو رہا کرانا خوش آئند ہے،کیپٹن عاصم ملک

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی)ٹیلی فونک رابطے میں ممتاز سیاسی و سماجی راہنما کیپٹن عاصم ملک نے کہا ہےکہ مختلف ممالک کی جیلوں میں قید پاکستانیوں کو رہا کرانا خوش آئند ہےلیکن حکومت کو ان افراد کی اسکرینگ کرنی چاہئے کہ کس جرم کی وجہ سے یہ لوگ پکڑے گئے تھے

ایسے افراد میں زیادہ تر تعداد ان لوگوں کی ہوتی ہے جو مختلف جرائم میں ملوث ہوتے ہیں جس کی وجہ سے ملک کا نام بدنام ہوتا ہےلہذا ایسے جرائم پیشہ افراد جن پر ان ممالک میں جرائم ثابت ہوں ان کا پاسپورٹ کینسل کر دینا چاہیے

اور دوبارہ انہیں بیرون ملک جانے کی اجازت نہیں دینی چاہیے کیونکہ یہ پاکستان کے لیے بدنامی کا باعث بنتے ہیں،خاص کر اوورسیز میں مقیم پاکستانیوں کو ان افراد کی وجہ سے الزامات اور شرمندگی کا سامنا کرنا پڑتا ہے،کیپٹن عاصم ملک نے کہا کہ

ویزا بیچنے والوں کی شدید مذمت کرنی چاہیے کیونکہ یہ لوگ آزاد ویزے کے نام پر یہاں پر لوگوں کو بلیک میل کرتے ہیں حکومت کو چاہیے کہ وہ اوورسیز میں مقیم اچھے لوگوں کو پروموٹ کرے اور ان سے

اچھا کام لے تاکہ بیرون ملک پاکستان امیج بہتر ہو، بعض لوگ یہاں سے یورپ کے لیے جانے کے ویزے پر بھی کام کرتے ہیں جو سراسر غلط ہے، یورپ کا ویزا دلوانے والے گروہ ان افراد کے نام پر قرضہ، کریڈٹ کارڈ، موبائل سم اور دیگر فوائد حاصل کرتے رہتے ہیں لیکن

بیچارے ویزہ اپلائی کرنے والے کو پتہ ہی نہیں ہوتا،انہوں نے کہا کہ جو افراد یہاں ریپ، قتل اور منشیات میں ملوث ہوتے ہیں میں ان لوگوں کی نہ حمایت کر سکتا ہوں اور نا ہی انکی کوئی مدد کروں گا حکومت کو بھی ان کے خلاف سخت اقدامات کرنے چاہیں،کیونکہ یہ لوگ یہاں پر اوورسیز میں

منشیات، قتل، ریپ اور دیگر جرائم کرکے پاکستانیوں کے لیے اذیت کا باعث بنتے ہیں، کیپٹن عاصم ملک نےٹیلی فونک رابطے میں کہا کہ ویزے کے لیے جو لوگ اپلائی کرتے ہیں وہ پہلے مکمل تصدیق کرلیا کریں تاکہ بعد میں کسی مصیبت میں نہ پھنس جائیں جبکہ نوکری دینے والی

کمپنی ان تمام ویزہ ہولڈر افراد کا تمام خرچہ خود اٹھاتی ہے لہذا جو لوگ ویزے کے نام پر لوگوں کو لوٹتے ہیں وہ سراسر غلط ہے، یہ لوگ ضمیر فروش لوگ ہیں اور معاشرے کیلئے کینسر کا باعث ہیں،انہوں نے کہا کہ اس کے ساتھ ساتھ مڈل ایسٹ میں خصوصا” رمضان المبارک کے مہینے میں کچھ گروہ لوگوں کو یہاں پر بھیک مانگنے کے لیے لاتے ہیں جو کہ نہ صرف رمضان کا تقدس

پامال کرنے کے مترادف ہے بلکہ ملک کی بدنامی کا باعث ہے ایسے لوگوں اور گروہوں کے خلاف حکومت پاکستان کو سخت نوٹس لینا چاہیے کیونکہ ہمارا پیارا وطن پاکستان ہمارے بزرگوں کی جدجہد اور قربانیاں کا صلہ ہے جسکی ہمیں دل و جان سے حفاظت کرنی چائیے اور ہمیں اسکی بدنامی کا سبب نہیں بننا چایئے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں