161

انڈین میڈیا نے سبھی حدیں پار کر دی.

انڈین میڈیا نے سبھی حدیں پار کر دی

آزاد کشمیر (ذوالقرنین حیدر بیورو چیف ) انڈین میڈیا نے سبھی حدیں پار کر دی.آن لائن ایف ایس میڈیا نیٹ ورک سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ھمال خان کا کہنا تھا کے میری تمام وڈیوز جو انڈین میڈیا چلا رہا ہے اسے توڑ موروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے. ملک پاکستان اسلام اور کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بنا ہے




اور با حیثیت کشمیری مجھے افواج پاکستان سے یا پاکستانی قوم سے کوئی شکایت نہیں ہے. اگر شکایت ہے تو ان ضمیر فروشوں سے ہے جو مقبوضہ کشمیر کی ماؤں، بہنوں اور بھائیوں کی بے پناہ قربانیوں کے باوجود خاموش ہیں نہ خود کچھ کرتے ہیں اور نہ ہی آزاد کشمیر کی عوام کو کوئی قدم اٹھانے کی اجازت دیتے ہیں. ان کا مزید کہنا تھا کہ جو ری ایکشن مجھ میں پایا جاتا ہے اس سے کئی زیادہ کشمیری عوام میں ایک لاوے کی طرح پک رہا ہے اور جب وہ پھٹے گا




انڈین میڈیا نے سبھی حدیں پار کر دی
انڈین میڈیا نے سبھی حدیں پار کر دی

تو ہندوستان اور مودی کے ہواری اسے برداشت نہیں کر پائیں گے. اس وقت کشمیر میں مسلمانوں کی بدترین نسل کشی کی جا رہی ہے ماوں، بہنوں کی عزتیں تار تار کی جا رہی ہیں. ہم آر پار کشمیر کے لوگوں کے پورے پورے خاندان ہیں.




ھمال خان کا مزید کہنا تھا کے ہم کشمیری وہ قوم ہیں جس نے اپنی آزادی کی خاطر کئی نسلیں قربان کر دی آج بھی مقبوضہ کشمیر میں شہیدوں کو پاکستانی پرچم میں لپیٹا جاتا ہے اس سے زیادہ کیا ثبوت ہو گا وفاداری کا. ریاست کشمیر کا وجود ہندوستان اور پاکستان سے کئی سو سال پرانا ہے.




کشمیری ایک بہادر قوم ہے جس کی واحدت کو کسی ملکی آئین کے کاغذ کے ٹکڑے سے بدلا نہیں جا سکتا. ہم نے پہلے بھی قربانیاں دے کر آذاد کشمیر بنایا تھا اور انشاءاللہ اس بار بھی کشمیر کا بچہ بچہ اپنی جان و مال کی قربانی کے لئے تیار ہے اور اگر عالمی دنیا نے ہندوستان نے مظالم بند نہ کروائے تو دنیا طالبان کو بھول جائے گی.آخر میں بنت کشمیر نے تمام کشمیری




بھائیوں سے یہ درخواست کی ہے کے تمام برادری، قبائل، علاقائی اور سیاسی اختلافات سے باہر نکل آئیں اور ایک جان ہو کر اپنے ان مظلوم کشمیری بہنوں اور بھائیوں کی آواز بنیں ان کی آذادی کے لئے کوششیں کریں. اتحاد وقت کی ضرورت بن چکا ہے اور ہماری شناخت بچانے کا واحد حل بھی لہذا میں تمام کشمیری عوام سے درخواست کرتی ہوں کے سب رنجشیں بھلا کر




ایک ہو جائیں اور بالخصوص میری تمام کشمیری بہنیں سوشل میڈیا کا استعمال کریں ہیش ٹیگز کے ساتھ مینشن کرتے ہوئے فیسبک اور ٹویٹر کا استعمال کریں کیونکہ کشمیر کاز پر تمام مرد و خواتین کے




مضبوط تحریک سے ہی آزادی کا حصول ممکن ہے. آزاد کشمیر کی ہر ماں، بہن اور بیٹی کو بھی اپنا کردار ادا کرنا ہو گا. یہ تحریک ایک دو روز کی نہیں ہے اسے زمہ داری سے ساتھ لے کر چلنا ہو گا ہم سب کو.




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں