167

ضلع مہمند۔ تحصیل حلیمزئی کوز گنداؤ میں روڈ کے تنازعےپر فریقین کے درمیان تصادم 5 افراد زحمی

ضلع مہمند۔ تحصیل حلیمزئی کوز گنداؤ میں روڈ کے تنازعےپر فریقین کے درمیان تصادم 5 افراد زحمی

ضلع مہمند( افضل صافی سے)تحصیل حلیمزئی کوز گنداؤ میں روڈ کے تنازعےپر فریقین کے درمیان تصادم 5 افراد زحمی۔ زخمیوں کو طبی امداد کی غرض سے ھیڈ کوارٹر ھسپتال غلنئی ہسپتال اور ایک شدیدزخمی پشاور منتقل۔ متنازعہ روڈ میں اے سی اپر مہمند نے مداخلت اور ناتجربہ کاری کی وجہ سے فریقین کو ایک دوسرے کے سامنے لاکر جھگڑا کروایا، ملک نثار حلیمزئی کا میڈیا کانفرنس
تفصیلات کے مطابق قبائلی ضلع مہمند تحصیل حلیمزئی کوز گنداؤ میں متنازعہ روڈ پر دو فریقوں ملک نثار احمد حلیمزئی اور جمال شاه کے درمیان سڑک تنازعہ چلا آرہا تھا جس نے جمعرات کے روز شدت احتیار کی اور فریقین کے درمیان جھگڑا اور تصادم ہوا جس کے نتیجے میں 5 افراد زخمی ہوگئے۔ جن میں سے فریق ملک نثاراحمد مہمند سے نزیر، طاہر اور شاکر اللہ زخمی ہوگئے۔ جبکہ جمال شاہ فریق سے مصور اور جمال شاہ زخمی ہوگئے

۔جنہیں فوری طور پر طبی امداد کے غرض سے ریسکیو 1122 نے غلنئی ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ جن میں سے ایک شدیدزخمی کو بعد ازاں پشاور ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ اس موقع پر ملک نثاراحمد مہمند نے میڈیا کانفرنس کرتے ہوئےالزام لگایا کہ مذکورہ روڈ تنازعے میں اے سی اپر مہمند کی بے جا مداخلت، اختیارات کے ناجائز استعمال اور ناتجربہ کاری کی بناء پر حجرہ میں جرگہ کو مسترد کرتے ہوئے فریقین کو متنازعہ جگہ آمنے سامنے لاکھڑا کیا۔

جس کی وجہ سے بحث اور تکرار کے بعد فریقین کے درمیان جھگڑا پیش آیا۔انہوں نے مزید کہا کہ اے سی اپر مہمند نے مجھے جرگہ کرنے کے لیے 5 بجے کا وقت دیا تھا لیکن وہ نہ آسکے اور مجھے متنازعہ جگہ لے گئے جہاں پر پہلے سے موجود مخالف فریق کے درجنوں آدمیوں نے مجھے اور میرے ساتھیوں پر تشدد کیا جس کی وجہ سے فریقین کے درمیان ہاتھا پائی ہوئی جس کے نتیجے میں ہمارے تین افراد زحمی ہوگئے۔ اگر اے سی اپر مہمند نے متنازعہ روڈ میں مداخلت بند نہیں کی اور مزید خون خرابا ہوگیا تو اس کا ذمہ دار اے سی اپر مہمند ہوگا۔

اور میں اس سانحہ کا ایف آئی آر اے سی اپر مہمند پر کر رہا ہوں اگر ایف آئی آر درج نہیں کی گئی تو میں اپنے مظلوم ساتھیوں کے ہمراہ اسلام آباد اور سپریم کورٹ کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرونگا۔ملک نثار احمد مہمند نے ایم این اے، سینیٹر، ڈی سی مہمند، کمشنر پشاور ، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سے اپیل کی کہ ایسے ناتجربہ کار اور جارحانہ مزاج والے اے سی اپر مہمند کو یہاں سے ہٹایا جائے جو کہ امن خراب کر رہا ہے۔ مزید خونریزی روکنے کے لیے مسئلے کو پر امن طریقے سے حل کیا جائے۔ اس سلسلے میں جب اے سی اپر حرم رحمان سے رابطے کی کوشش کی گئی مگر ان سے رابطہ نہ ہوسکا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں