160

جمعیت طلباء اسلام کے زیر اہتمام پریس کلب ٹھٹہ میں تربیتی کنونشن و تقریری مقابلہ منعقد ، 30 سے زائد مدارس و اسکول کے طلبہ سمیت سیاسی ، سماجی رہنماؤں کی شرکت

جمعیت طلباء اسلام کے زیر اہتمام پریس کلب ٹھٹہ میں تربیتی کنونشن و تقریری مقابلہ منعقد ، 30 سے زائد مدارس و اسکول کے طلبہ سمیت سیاسی ، سماجی رہنماؤں کی شرکت

ٹھٹھہ نمائندہ
جمعیت طلباء اسلام کے زیر اہتمام پریس کلب ٹھٹہ میں تربیتی کنونشن و تقریری مقابلہ منعقد ، 30 سے زائد مدارس و اسکول کے طلبہ سمیت سیاسی ، سماجی رہنماؤں کی شرکت
قوموں کی ترقی کا واحد حل تعلیم ہے ، تعلیمی اداروں میں اسلامیات اور مذہبی کلچر کے فروغ کے لئے عملی اقدامات کرنے ہونگے ، مولانا غلام محمد سومرو
جمعیت طلباء کا تعلیمی سمینار اچھا قدم ہے ، سرکاری و نجی پروگرامات میں دینی مدارس کے طلباء کو اہمیت دی جانی چاہیے۔ سیدہ فزہ شاہ
جے ٹی آئی کے تعلیمی سیمنار میں طالبات کو بھی مدعو کرکے توازن برقرار رکھنے کی روایت ڈالی جائے۔ حمیرا علی
سندھ میں تعلیم کی تباہی کی ذمہ دار متعلقہ ادراہ ہے ، سرکاری اسکولز میں بنیادی سہولیات دی جائے تاکہ غریب اور متوسط طبقے کے طلباء کو تعلیم حاصل کرنے میں آسانی ہو۔ حافظ ولی اللہ بلوچ
تفصیلات کیمطابق جمعیت طلباء اسلام کے زیر اہتمام پریس کلب ٹھٹھہ میں تعلیمی سیمنار تربیتی کنونشن اور تقریری مقابلہ منعقد ہوا جسمیں 30 سے زائد مدارس و اسکول کے طلباء سمیت سیاسی سماجی اور تعلیم دوست رہنماؤں جنمیں مولنا غلام محمد سومرو ز مولنا عبدالوھاب بلوچ ، مولنا احمد سومرو ، سید اکبر شاہ ،

سیدہ فزہ شاہ ، حمیرا علی ، مولنا سلیم عاطف چانڈیو ، حافظ ولی اللہ بلوچ ، اور مولنا حسن ٹھینگو و دیگر سمیت بڑی تعداد میں طلباء نے شرکت کی۔ تعلیمی سیمنار میں طلباء نے تقریری مقابلہ میں حصہ بھی لیا ۔ مقررین نے اپنے خطابات میں کہا کہ تعلیم انسان کی کامیابی و ترقی کا بہترین ذریعہ ہے ، اسکول و کالجز میں اسلامی تعلیم کو اہمیت دی جائے ، ٹھٹھہ ماضی میں علم و ادب میں تاریخی حیثیت رکھتا تھا ، جہاں ہزاروں مدارس اور خانقاہیں تھیں ،

علم و عمل کا مرکز تاریخی قدیمی شہر ٹھٹھہ میں اب تعلیم تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ، سینکڑوں اسکولز بند ہیں اور اوطاقوں ، باڑوں میں بدل دئے گئے ہیں جو بچے کچے اسکول ہیں وہ خستہ حالی کا شکار ہیں اور انمیں تعلیم بھی برائے نام ہے ، ایسے میں سبکو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا تاکہ تعلمی تشخص برقرار رکھتے ہوئے اسکولوں کو بنیادی سہولیات فراہم کرائ جاسکیں ، جہاں بچے باآسانی تعلیم کے زیور سے آراستہ ہوسکیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں