راولپنڈی ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں سہولیات کی کمی اور مریضوں کا رش. ڈاکٹرز و نرسنگ سٹاف کا مریضوں کے لواحقین کے ساتھ بدتمیزی معمول بن گئی 159

راولپنڈی ہولی فیملی ہسپتال میں سہولیات کی کمی اور مریضوں کا رش. ڈاکٹرز و نرسنگ سٹاف کا مریضوں کے لواحقین کے ساتھ بدتمیزی معمول بن گئی

 ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں سہولیات کی کمی اور مریضوں کا رش. ڈاکٹرز و نرسنگ سٹاف کا مریضوں کے لواحقین کے ساتھ بدتمیزی معمول بن 

راولپنڈی (پانا) ہولی فیملی ہسپتال راولپنڈی میں سہولیات کی کمی اور مریضوں کا رش. ڈاکٹرز و نرسنگ سٹاف کا مریضوں کے لواحقین کے ساتھ بدتمیزی معمول بن گئی.

ایمرجنسی میں مریضوں کا کوئی پرسان حال نہیں اور ڈاکٹرز و نرسنگ سٹاف موبائل میں مصروف. سیئرز مریضوں کو جان بوجھ کر تنگ کیا جاتا ہے

تاکہ وہ انھی ڈاکٹرز کی پرائیوٹ کلینک میں علاج کروائیں. بعض اوقات سہولیات کی کمی کا بہانہ بنا کر مریضوں کو بے یارومدگار چھوڑ دیا جاتا ہے.

اگر کسی مریض کا کوئی ایڈینڈنٹ کوئی بات کرتا ہے تو اس کے ساتھ بدتمیزی کا سلوک کیا جاتا ہے اور نیچے سے لیکر اوپر تک کوئی ان کی نہیں سنتا. پانا نیوز کے نمائندہ سے بات کرتے ہوئے ایک مریض کے والد نے بتایا کہ میری بیٹی گرم پانی سے جل گئی تھی

اور گزشتہ چار دنوں سے ہسپتال میں ہوں لیکن ایمرجنسی وارڈ میں ہونے کے باوجود کوئی ڈاکٹر نہیں پوچھتا میں اپنی بیٹی کو زندگی و موت کی کشمکش میں مبتلا دیکھ رہا ہوں. جب اس سلسلے میں ہسپتال انتظامیہ سے بات کی گئی

تو انھوں نے خاطر خواہ جواب نہ دیا. پانا نیوز کے نمائندہ نے ایم ایس ڈاکٹر ناصر سے بات کرنے کی کوشش کی لیکن ان کے آفس سے جواب ملا کہ ایم ایس صاحب آج ایک سیمینار میں جائیں گے اور یہاں موجود نہیں ہیں.

پھر پنجاب کی صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد سے بھی بات ہوئی لیکن انھوں نے بھی کال سن کر بغیر پوری بات سنے اور جواب دئے کال کاٹ دی.

اگر مریضوں کا یہی حال ہوتا رہا تو عوام کا حکومت پر اعتماد ختم ہو جائے گا. تبدیلی کے غبارے سے ہوا نکل رہی ہے یا بیوروکریسی جان بوجھ کر ایسا کر رہی ہے.

اس کا جواب تو ہر صورت حکومت کو ہی دینا ہے.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں