62

شیخ الحدیث مولانا محمد ابراہیم میمن علالت کے بعد انتقال فرما گئے

شیخ الحدیث مولانا محمد ابراہیم میمن علالت کے بعد انتقال فرما گئے

ٹھٹھہ (امین فاروقی)
شیخ الحدیث مولانا محمد ابراہیم میمن علالت کے بعد انتقال فرما گئے
نماز جنازہ 25 ویں شب رمضان الکریم ، جامعہ باب الاسلام ٹھٹھہ میں صاحبزادہ مفتی ارشد میمن کی امامت میں ادا کی گئی
نماز جنازہ میں مولانا راشد محمود سومرو ، ایم این اے صادق میمن ، ایم پی اے ریاض حسین شاہ شیرازی ، ڈسٹرکٹ چیئرمین ٹھٹھہ حمید پہنور ، مولانا تاج محمد ناہیو ، قاری محمد عثمان ، اعظم جہانگیری ، مولانا عبدالوھاب بلوچ مولانا سیلم عاطف چانڈیو ، حافظ سعد اللہ میمن ، حافظ فضل اللہ فیاض سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی
مولانا ابراہیم میمن کے انتقال پر مولانا فضل الرحمان ، مولانا عبدالغفور حیدری ، نے بھی دلی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ، لواحقین سے اظہار تعزیت کا پیغام بھیجا
سندھ کے لاڑ خطہ سے تعلق رکھنے والے مولانا ابراہیم میمن بن مولانا عبداللہ میمن 1943 میں گوٹھ آدم سموں سجاول میں پیدا ہوئے
پرائمری تعلیم اور دینی تعلیم مدرسہ ہاشمیہ سے حاصل کی ، خود آپ نے قدیمہ مدرسہ ہاشمیہ میں موقوف علیہ تک پڑھاتے بھی رہے ، ایک سال جامعہ قادریہ رحیم یار خان میں بھی پڑھا ، جبکہ عالم فاضل دورہ حدیث ، جامعہ بنوری ٹاؤن کراچی سے حاصل کی ۔ 1965 کے ان دنوں پاک بھارت جنگ کے لمحات میں تعلیمی دور مشکل مراحل سے گزارا
شیخ الحدیث مولانا محمد ابراہیم میمن کے مشہور اساتذہ میں حافظ الحدیث مولانا عبداللہ درخواستی ، مولانا عبدالغنی جاجروی ، مولانا نور محمد سجاولی ، محدث العصر مولانا محمد یوسف بنوری ، مولنا عبداللہ میمن ، مولانا ادریس میرٹھی ، مولانا فصل محمد سواتی ، مولانا انور شاہ ہزاروی اور مولانا حبیب اللہ سموں جیسے نامور علماء کرام رہے ۔
مولانا محمد ابراہیم میمن نے استاذ مولانا نور محمد سجاولی کے ہاتھ پر بیعت کی ، جنکے وفات کے بعد مولانا عبدالواحد خلیفہ مجاز مولانا سائیں حماداللہ ہالیجوی ، جامعہ حمادیہ شاہ فیصل کالونی کراچی ، کے ہاتھ پر بیعت کی ۔
شیخ الحدیث مولانا محمد ابراہیم میمن نے دینی تعلیم سے فراغت کے بعد اپنے مربی ور استاذ مولانا نور محمد سجاولی کے حکم پر مختلف مدارس میں پڑھاتے رہے ، 1984 میں اپنے مربی اور استاذ مولانا نور محمد سجاولی کے حکم پر ٹھٹھہ شہر میں جامعہ باب الاسلام کی بنیاد رکھی اور تادم وفات یہیں مسکن رہے ، اور طلبہ کو دینی تعلیم سے آراستہ کرنے میں مصروف رہے ۔
مولانا محمد ابراہیم میمن کے مشہور شاگردوں میں شیخ الحدیث مولانا محمد صالح الحداد ، مولانا محمد حسین شاہ ، مولانا نذیر احمد عمراٹی ، مولانا محمد عمر مگسی ، مولانا سلیم عاطف چانڈیو ، مولانا تاج محمد ناہیو ، ڈاکٹر سیف الرحمن آرائیں ، مولانا حفیظ الرحمن اندھیڑ ، مولانا عبدالوھاب بلوچ ، مفتی محمد ارشد میمن ، و دیگر شامل ہیں ۔
مولانا محمد ابراہیم میمن کا سیاسی تعلق شروع سے ہی جمعیت علماء اسلام کے ساتھ رہا ، ضلع ٹھٹھہ میں جمعیت علمائے اسلام کی زبردست سرپرستی فرمائ ، دو مرتبہ الیکشن میں حصہ لیا
مولانا فضل الرحمان جب بھی دورہ ٹھٹھہ ، سجاول بدین کیا ، جامعہ باب الاسلام میں تشریف آوری رہی ، مولنا ابراہیم میمن نے ہمیشہ مولانا فضل الرحمان کی خوب مہمان نوازی
مولانا محمد ابراہیم میمن کی مشہور تصنیف “مقدمہ الحدیث” دینی مدارس کے طلبہ ذوق سے مطالعہ کرتے ہیں
مولانا محمد ابراہیم میمن ، خدا ترس ، اللہ والے اور متقی بزرگ رہے ، آپ کے چہرہ انور کو دیکھ کر اللہ یاد آجاتا ، ہر جمعرات کے دن اپنی جامع مسجد میں محفل درود پاک کا اہتمام ہوتا رہا ، آخری ایام علالت میں بھی محفل درود شریف کا ناغہ نہ ہونے دیا ، محفل درود شریف میں اساتذہ ، طلبہ سمیت بڑی تعداد میں مریدین بھی تشریف لاتے رہے ہیں ۔
مولانا محمد ابراہیم میمن افغان جہاد کے ہمدرد و حمایتی رہے ، مجاھدین کو پیار اور دعاؤں سے نوازتے رہے ، روزنامہ اسلام اور اسے قبل ہفت روزہ ضرب مومن کے متلاشی قاری تھے ، جب کبھی روزنامہ اسلام نہی ملتا تو بیتاب رہتے ، اکثر مجھ سے اظہار کرتے ۔
راقم الحروف ، جہاں خواجہ خواجگان مرشد حضرت خان محمد رح کا مرید اور بیعت میں رہا ہے ، بعد ازاں حضرت مرشد مولانا محمد ابراہیم میمن سے بھی یہی تعلق رہا ہے
سندھ کے لاڑ خطہ کا نامور عالم دین متقی پرہیز گار اللہ والا ۔۔۔۔۔۔۔ علم و عمل کا عملی گہوارہ اب اس فانی دنیا میں نہ رہا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ جسے ہم اپنا مداوا رکھتے ۔۔۔۔۔۔۔۔ وہ سائبان چلا گیا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ عالم اسلام کی عظیم شخصیت ۔۔۔۔۔۔۔۔ جامعہ باب الاسلام کا بانی اور رونق۔۔۔۔۔۔۔۔ داغ مفارقت دے گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ رمضان الکریم کا مہینہ ۔۔۔۔۔۔۔ آخری عشرہ ۔۔۔۔۔۔۔ 25 ویں شب ۔۔۔۔۔۔۔ اور جمعرات کا دن ۔۔۔۔۔۔۔۔ جمعہ کی شب ، اپنے اللہ کے پاس پہنچ گئے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ اللہ تعالیٰ درجات بلند فرمائے آمین ۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ایف اے فاروقی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں