74

ملک بھر میں سوئی گیس کے بلوں میں اضافہ اہلیان ہارون آباد کے مکین سراپا احتجاج بن گئے۔

ملک بھر میں سوئی گیس کے بلوں میں اضافہ اہلیان ہارون آباد کے مکین سراپا احتجاج بن گئے۔

ہارون آباد (خرم شہزاد ملک سے) ملک بھر میں سوئی گیس کے بلوں میں اضافہ کی وجہ سے ہارون آباد کے مکین سخت پریشان اورسراپا احتجاج بن چکے ہیں تفصیلات کے مطابق سوئی گیس بلوں میں بے پناہ اضافہ ہونے پر علاقہ مکین سراپا احتجاج ہیں۔ کیونکہ شہریوں کے لئے 500 سے 1000 والا گیس بل 10,000 سے 50,000 روپے تک بھیجا جا رہا ہے جوکہ عوام کی پہنچ سے باہر ہے جس کی وجہ سے ہارون آباد کے مکین سخت پریشان اور سراپا احتجاج ہیں عوام و الناس میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے

۔اس حوالے سے ہارون آباد کے علاقہ مکینوں نے جناح پریس کلب (رجسٹرڈ) ہارون آباد اور ریجنل یونین آف جرنلسٹس پاکستان ضلع بہاولنگر کے صحافیوں کو اپنا موقف دیتے ہوئے کہا کہ ہم جنرل مینجر سوئی گیس بہاولپور کے پاس بھی گئے ہیں ان کا کہنا ہے کہ سوئی گیس کے بلوں میں اضافہ کی وجہ محکمہ سوئی گیس نہیں بلکہ حکومت اور اوگرا کی جانب سے گیس کے نرخوں میں کئی سال بعد اضافہ ہونے کی وجہ ہے

کیونکہ پاکستان میں گیس کی پیداوار انتہائی کم ہو چکی ہے۔محکمہ سوئی ناردن بہاولپور کی طرف سے بھجوائے گئے سوئی گیس کے بلوں میں اضافہ ہونے کی وجہ سے عوام و الناس میں شدید غم و غصہ پایا جا رہا ہے علاقہ مکینوں کا کہنا ہےکہ نگران حکومت نے مہنگائی کے اس مشکل دور میں سوئی گیس بلوں میں اضافہ کرکے عوام پر بہت بڑا ظلم کیا ہے جو عوام و الناس کو مار دینے کے مترادف ہے کیونکہ ہم پہلے ہی اپنے بچوں کو بڑی مشکل سے پال رہے ہیں اور اب سوئی گیس کے بلوں نے عوام پر جو قہر ڈال دیا ہے جس کی وجہ سے عوام کی چیخیں نکل گئی ہیں سوئی ناردن کی طرف سے چند گھنٹے سوئی گیس بھیجی جاتی ہے

اس لوڈ شیڈنگ کے باوجود کئی کئی ہزاروں روپے کا سوئی گیس کا بل بھیجنا کہاں کا انصاف ہے ہم یہ بل کس طرح ادا کریں سوئی ناردن بہاولپور کی طرف سے بھیجے گئے سوئی گیس کے بلوں میں بے پناہ اضافہ کرکے ہم غریب عوام پر ایسا بوجھ ڈال دیا گیا ہے جسے ہم قطعی طور پر برداشت نہیں کر سکتے۔سوئی گیس کے بلوں میں اضافہ کی وجہ سے ہم مانگنے اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو چکے ہیں علاقہ مکینوں نے اعلیٰ حکام سے فی الفور اس سنگین اور اہم ترین مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کا عوامی مطالبہ کیا ہے تاکہ اہل علاقہ سکھ کا سانس لے سکیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں