45

شیخوپورہ، مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس ایمرجنسی میں ادویات غائب، ہسپتال انتظامیہ کی بے حسی عروج پر

شیخوپورہ، مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس ایمرجنسی میں ادویات غائب، ہسپتال انتظامیہ کی بے حسی عروج پر

شیخوپورہ(بیوروچیف/ شیخ محمد طیب سے)

شیخوپورہ کے مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس کی ایمرجنسی میں ادویات غائب، انتظامیہ کی بے حسی عروج پر- ذرائع کے مطابق شہر شیخوپورہ میں قائم مدر اینڈ چلڈرن کمپلیکس کی ایمرجنسی میں مبینہ طور پر ادویات غائب ہونے لگیں، انتظامیہ کی عدم توجہی کی بدولت اس سرکاری ہسپتال میں کی ایمرجنسی میں داخل معصوم بچوں کے لئے ادویات کم پڑچکی ہیں اور لواحقین کو ادویات باہر کے میڈیکل سٹورز سے خریدنے پر مجبور کیا جاتا ہے

جس وجہ سے دور و نزدیک سے اپنے بیمار بچوں کو لانے والے بالخصوص مستحق والدین شدید پریشانی کا شکار نظر آتے ہیں، سٹاف نرسز طویل انتظار کے بعد بھی داخل بچوں کا علاج شروع ہی نہیں کرتیں اور بار بار ترلے منتوں کے بعد بچوں کے بیڈز تک آتی ہیں اور اس دوران بیماری سے تڑپتے بچے اکثر والدین مایوس ہوکر پرائیویٹ ہسپتالوں میں لے جانے پر مجبور ہوجاتے ہیں، ذرائع کے مطابق یہاں ایمرجنسی وارڈ میں محض دو کمروں میں پر مشتمل وارڈ کے ہر بیڈ پر تین سے چار مریض بچوں کو لٹایا جاتا ہے

چاہے وہ کسی بھی مرض میں مبتلا ہوں اور لواحقین کے احتجاج کے باوجود کوئی چارہ نہ ہے، جگہ اور بیڈز کی انتہائی کمی کے باعث یہاں اکثر و بیشتر لواحقین اور سٹاف و انتظامی عملہ کے مابین تکرار معمول بن چکا ہے، یہاں اپنے بچوں کو مجبوری کے عالم میں لانے والے والدین نے میڈیا کے توسط سے احتجاج کرتے ہوئے سوالیہ انداز میں بتایا کہ انتظامیہ کی عدم توجہی کی بدولت ستائے ہوئے غریب والدین باہر کی ادویات بار بار لانے کے لئے کہاں سے اتنی رقم لائیں؟ اگر مہنگا علاج ہی کروانا ہے

تو یہاں سرکاری ہسپتال میں مجبوری کے عالم میں سہولت کے لئے کیوں آئے ہیں؟، مریضوں کے لواحقین و دیگر شہریوں کی جانب سے ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ ڈاکٹر وقار علی خان اور چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیلتھ شیخوپورہ و دیگر حکام بالا سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ حکومت پنجاب کی واضع ہدایات کے باوجود غفلت برتنے والے متعلقہ افسران و میڈیکل سٹاف کے خلاف فوری نوٹس لیتے ہوئے کاروائی عمل میں لائی جائے اور غریب و لاچار والدین کو ریلیف فراہم کیا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں