162

جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا 5 اکتوبر ریاست گیر پہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال،احتجاجی مظاہرؤں کا اعلان

جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا 5 اکتوبر ریاست گیر پہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال،احتجاجی مظاہرؤں کا اعلان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر ) جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا 5 اکتوبر ریاست گیر پہیہ جام و شٹر ڈاؤن ہڑتال، احتجاجی ریلیوں، 10 اکتوبر کو خواتین، بچوں، 17اکتوبر کو طلبہ تنظیموں، 28 اکتوبر کر آزاد کشمیر بھر میں احتجاجی مظاہرؤں کا اعلان جبکہ مطالبات کا چارٹر آف ڈیمانڈ سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ، ایمنسٹی انٹر نیشنل، او آئی سی، انسانی حقوق کی تنظیموں، صدر، وزیر اعظم پاکستان، آرمی چیف، چیف جسٹس آف پاکستان، سیاسی جماعتوں کے سربراہان، وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل، صدرو وزیراعظم آزادکشمیر
،ممبران قانون ساز اسمبلی، وزیر اعلیٰ گللگت بلتستان، ممبران اسمبلی اور آزاد کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو تحریری طور پر بھیجنے کا اعلان، تفصیلات کے مطابق جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی کا اجلاس پیر کو منعقد ہوا، جس میں تمام اضلاع کے ممبران کور کمیٹی نے شرکت کی، 10 گھنٹے جاری رہنے والے اجلاس میں ریاست میں جاری موجودہ تحریک کے چارٹر آف ڈیمانڈ جس میں مفت بجلی، آٹے سمیت دیگر اشیائے خوردونوش پر سبسڈی، حکمران طبقات کی مراعات کے خاتمہ اور دیگر مطالبات کی روشنی میں درج ذیل اعلامیہ جاری کیا گیا۔ جس کے مطابق پرامن تحریک جو گزشتہ کئی ماہ سے جاری ہے

پر حکومت کی طرف سے تشدد، گرفتاریوں، پرامن دھرنوں پہ کریک ڈاون، گھروں پر چھاپوں، چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی۔ حکومت کی طرف سے کی گئی اس ریاستی دہشت گردی کے خلاف اور مطالبات کے حصول کیلئے 5 اکتوبر کو ریاست گیر سطح پر پہیہ جام و شٹر ڈاون ہڑتال اور احتجاجی ریلیوں کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے۔ تحریک کو آگے بڑھانے کیلئے 10 اکتوبر کو ریاست بھر میں خواتین اور بچوں کی احتجاجی ریلیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ 17 اکتوبر کو تمام طلباء تنظیموں کے زیر اہتمام یاست بھر میں طلباء و طالبات کی پرامن احتجاجی ریلیاں نکالی جائیں گی

۔ 28 اکتوبر کو ریاست بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ مطالبات کے حصول کیلئے چارٹر آف ڈیمانڈ کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل، ایمنسٹی انٹرنیشنل، او آئی سی اور دیگر انسانی حقوق کی تنظیموں سمیت صدر پاکستان، وزیر اعظم پاکستان، آرمی چیف آف پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان، ہیومین رائٹس کمیشن آف پاکستان، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہان، وائس چیئرمین بار کونسل پاکستان، صدر آزادکشمیر، وزیر اعظم آزادکشمیر، ممبران اسمبلی آزادکشمیر، وزیر اعلٰی گلگت بلتستان و ممبران اسمبلی اور آزادکشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں کو تحریری طور پر بھیجا جائے گا۔

آزادکشمیر میں جاری پرامن عوامی تحریک کے اکھاڑے گئے احتجاجی دھرنوں کو پھر سے جاری رکھا جائے گا۔ مطالبات کے حصول تک بجلی بلات کا بائیکاٹ غیر معینہ مدت تک جاری رہے گا اور گھروں، گلی محلوں، بازاروں ،گاڑیوں وغیرہ پر سیاہ پرچم لہرائے جائیں گے۔آزادکشمیر کے پرامن خطہ میں مظلوم و محکوم عوام کی پرامن تحریک کو کچلنے کیلئے پاکستان سے ایف سی، پی سی یا دیگر پیرا ملٹری فورسز کی آمد کو ریاست پر بیرونی حملہ تصور کیا جائے گا اور اس کے خلاف عوام سے بھرپور مزاحمت کی اپیل کی گئی ہے،

حکومت کی طرف سے بجلی کے کنکشن منقطع کئے جانے کے ردعمل میں میٹر اتارو مہم کا آغاز کیا جائے گا۔اجلاس میں پاکستان کے محنت کش عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ محکوم و مظلوم باشندگان ریاست جموں کشمیر کی اس تحریک کا ساتھ دیں۔ جاری تحریک میں حکومت کی سہولت کاری کرنے والے افراد و تنظیموں کو تحریک و عوام دشمن اور غدار تصور کیا جائے گا۔ مرکزی عوامی کمیٹی کو (جموں کشمیر جوائنٹ عوامی ایکشن کمیٹی) کے نام سے لکھا اور پڑھا جائے گا، بے بنیاد مقدمات، بلاجواز گرفتاریوں، پرامن دھرنوں پر کریک ڈاون، چھاپوں اور چادر و چار دیواری کے تقدس کو پامال کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ریاست بھر میں جیل بھرو تحریک کا آغاز کیا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں