148

تحصيل صافي باغ ماربل مائینز پہاڑ کے مالکان چار اقوام کا قومی جرگہ۔مذکورہ مائینز کی لیزاقوام کی باہمی اتفاق اور اجلاس عام کے ذریعے مقامی افراد کو جاری کی جائے

تحصيل صافي باغ ماربل مائینز پہاڑ کے مالکان چار اقوام کا قومی جرگہ۔مذکورہ مائینز کی لیزاقوام کی باہمی اتفاق اور اجلاس عام کے ذریعے مقامی افراد کو جاری کی جائے

ضلع مہمند ( افضل صافی سے)ضلع مہمندتحصيل صافي باغ ماربل مائینز پہاڑ کے مالکان چار اقوام کا قومی جرگہ۔مذکورہ مائینز کی لیزاقوام کی باہمی اتفاق اور اجلاس عام کے ذریعے مقامی افراد کو جاری کی جائے۔انتظامیہ چوری چپکے سے غیر مقامی ٹھیکیداران کی لیزاپلائی خارج کر کے سابقہ لیزوں کی دوبارہ تجدید سے اجتناب کریں۔ ا قوام کی باہمی

رضامندی کے بغیر تمام لیز غیر قانونی تصور ہونگے۔بصورت دیگر کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔قومی اتفاق سمیت ضلعی انتظامیہ اور منرل ڈیپارٹمنٹ سے بات چیت کے لئے تمام اقوام کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل۔مذکورہ چار اقوام ادین خیل،احسن خیل،ملاتم خیل اور تتر خیل کا قومی جرگہ میں مشترکہ فیصلہ۔
تحصیل صافی باغ ماربل مائینز پہاڑ کے اصل مالکان چار اقوام ادین خیل، احسن خیل، ملاتم خیل اور تتر خیل نے مذکورہ ماربل مائینز لیزوں کے

حوالے سے مشترکہ قومی جرگہ ملک زرگر گاؤں میں ہوا۔قومی جرگہ میں چار قبیلوں کے مشران ملک باتور،ملک زرگر،ملک معتبر،احمد نواز،نور اللہ، ریحان، لعل فروش، ملک داود اور ملک کاشمیر خان مشال اورمحمد جان ودیگر افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔جرگہ سے قومی مشران نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔کہ باغ ماربل مائینز چار اقوام ادین خیل، احسن خیل، ملاتم خیل، اور تتر خیل کے مشترکہ ملکیت ہے

۔جبکہ بعض غیر مقامی افراد چوری چپکے سے لالچ یا فراڈ کے ذریعے لیز حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔کیونکہ چند انا پرست لوگ قومی املاک اُنے پونے داموں میں دھوکے سے نیلام کرنے کی درپے ہیں۔جن کے تمام قومی ملکیت میں چند فٹ کے سوا کچھ نہیں ہے۔جرگہ مشران نے کہا کہ جرگہ کا مقصد قومی اتفاق اور حقوق کے حصول کیلئے مشترکہ کمیٹی تشکیل دینا ہے۔جرگہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہر صورت میں باغ ماربل لیز مقامی

افراد کو دی جائیں گے۔اور چوری چپکے سے غیر مقامی افراد کے لیز تمام اقوام یکسر مسترد کرتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ بعض عناصر باغوانان قبیلے کی پانچواں حصہ کا پروپیگنڈہ پھیلا رہا ہے۔ جوکہ قومی رسم رواج میں باغوانان کا بیسواں حصہ کے سوا کچھ نہیں۔جرگہ نے غیر مقامی ٹھیکیدارن سے اپیل کی کہ قوم فروش عناصر سے پہلے ان حصہ معلوم کیا جائے۔انہوں نے مقامی انتظامیہ سے جعلی لیز ہولڈرزکی منسوخی اور سابقہ لیز دوبارہ تجدید نہ کرنے کا مطالبہ کیا

۔بصورت دیگرتمام اقوام کسی بھی قسم قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔جرگہ نے تمام اقوام کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی۔تاکہ مقامی انتظامیہ سمیت متعلقہ محکمے اپنے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔انہوں نے مقامی انتظامیہ سے مطالبہ کیا۔کہ مذکورہ اقوام کے جلسہ عام کے ذریعے مقامی افراد کو لیز جاری کی جائے۔تاکہ مقامی متاثرہ لوگوں کو ذیاہ سے ذیادہ فائدہ پہنچ سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں