186

تنازعہ کشمیر سمیت قومی مفاد کے اہم امور پرایک سیاسی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے،وزیرخارجہ

تنازعہ کشمیر سمیت قومی مفاد کے اہم امور پرایک سیاسی کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے،وزیرخارجہ

اسلام آباد( بیورو رپورٹ)قومی اسمبلی کو آج بتایا گیا کہ مسئلہ کشمیر سمیت قومی مفادات کے اہم مسائل پر مشترکہ لائحہ عمل تشکیل دینے کیلئے ایک سیاسی کمیٹی قائم کی جارہی ہے۔وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف کے نکات کا جواب دیتے ہوئے کہا

کہ ن لیگ، پیپلز پارٹی، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور عوامی نیشنل پارٹی کو اس عمل کا حصہ بننے کیلئے مدعو کیا جارہاہے۔انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر پر پاکستان کا متفقہ موقف ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے پانچ اگست کے غیر قانونی اقدامات کو مسترد کردیا ہے کیونکہ یہ اقوام متحدہ کے چارٹر اور عالمی قوانین کے منافی ہیں۔انہوں نے واضح کیا

کہ پاکستان اس گروپ کا حصہ ہے جو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کی مستقل رکنیت کی مخالفت کرتا ہے۔تاہم انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل میں غیر مستقل نشت باری کی بنیاد پر دی جاتی ہے اور ماضی میں پاکستان بھی عالمی ادارے کا غیر مستقل رکن رہا۔وزیرخارجہ نے بھی

اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے ان سے اور وزیراعظم سے منسوب بیان کی سختی سے تردید کی۔انہوں نے کہا کہ ان باتوں میں کوئی صداقت نہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا اس حوالے سے تاریخی موقف ہے اور دو ریاستی حل کی حمایت کرتا ہے جس میں القدس شریف فلسطینی ریاست کا دارلحکومت ہو۔آئندہ مالی سال کے بجٹ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے

چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بجٹ 21-2020ء کورونا وائرس اور ٹڈی دل کے موجودہ چیلنجوں کو مدنظر رکھ کر تیار نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں عالمی وبا سے نمٹنے کیلئے صوبوں کیلئے پیکج نہیں دیا گیا۔انہوں نے زور دیا کہ عوام کی زندگیوں کے تحفظ اور معیشت کو

بچانے کے لئے عالمی ادارہ صحت کی سفارشات پر عمل کیا جانا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے چیلنج کے پیش نظر انکم سپورٹ پروگرام کے بجٹ کو کم سے کم چالیس فیصد تک بڑھایاجانا چاہئے تھا۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو غریبوں کو ریلیف کی فراہمی کے لئے امیرطبقے پر ٹیکس

عائد کرنے چاہئیں تھے۔پیپلزپارٹی کے چیئرمین نے افسوس ظاہر کیا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشنز میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال ان کی تنخواہوں اور پنشن میں تاریخی اضافے کی متقاضی ہےانہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اپنے پانچ سالہ دور میں

سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں ایک سو پچاس فیصد تک اور مسلح افواج کے ملازمین کی تنخواہوں میں ایک سو 75 فیصد تک اضافہ کیا۔انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے پنشنوں میں بھی سوفیصد تک اضافہ کیا۔مسلم لیگ (ن) کے رانا تنویر حسین نے کہا کہ حکومت کو زرعی پیداوار میں اضافے کیلئے کسانوں کی مدد اور ان سے تعاون کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ تحفظ خوراک اور

ٹڈی دل کے حملے پر قابو پانے کے لئے مناسب منصوبہ بندی کی جائے۔کہ وفاقی، صوبائی اور مقامی حکومتوں کو اپنے محاصل بڑھانے چاہئیں۔انہوں نے کہا کہ قومی مالیاتی ایوارڈ میں وفاق کی اکائیوں کے حصے میں کوئی کمی نہیں کی جانی چاہئے۔وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ

حکومت وزیراعظم عمران خان کے وژن کے مطابق عوام کے کورونا وائرس اور بے روزگاری سے تحفظ کی حکمت عملی پر عمل پیرا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے مشکل کی اس گھڑی میں

معاشرے کے مختلف طبقوں کی حمایت کے لئے 1200 ارب روپے کا جامع امدادی پیکج دیا ہے۔مراد سعید نے کہا کہ حکومت نے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں صحت و تعلیم کے شعبے کا بجٹ بڑھایاہے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں