ایک طرف کورونا وائرس کا سامنا کر رہے ہیں اور دوسری طرف کرپشن سے لڑ رہے ہیں‘ وفاقی وزیر اطلاعات 116

ایک طرف کورونا وائرس کا سامنا کر رہے ہیں اور دوسری طرف کرپشن سے لڑ رہے ہیں‘ وفاقی وزیر اطلاعات

ایک طرف کورونا وائرس کا سامنا کر رہے ہیں اور دوسری طرف کرپشن سے لڑ رہے ہیں‘ وفاقی وزیر اطلاعات

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی سے)وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز اور وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہاہے کہ ایک طرف کورونا وائرس کا سامنا کر رہے ہیں اور دوسری طرف کرپشن سے لڑ رہے ہیں‘ کیا کرپشن کے خلاف جنگ کو آگے بڑھانا نااہلی ہے؟

کیا غریب عوام کا خیال رکھنا اور ان کو ریلیف دینا نااہلی ہے؟ کسی کو این آر او نہیں ملے گا‘ شہباز شریف لندن بھاگنے کی بجائے عدالت کو اور عوام کو اپنی کرپشن پر جواب دیں‘ککس بیک کے سولہ کروڑ شہباز شریف کے اکاونٹ میں جمع ہونے کی پوری ٹریل موجود ہے ‘ شہبازشریف کیخلاف نیب ریفرنس حتمی مراحل میں ہے‘

اس کیس کی روزانہ کی بنیادپر سماعت ہونی چاہئے۔ ان خیالات کا ظہار انہوں نے ہفتہ کو یہاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ یہ ملک دو وائرس کا شکار ہے ۔ایک وائرس کورونا کے نام سے جانا جاتا ہے ۔اس وائرس کی ابھی کوئی دواسامنے نہیں آئی

۔اس وبا ءسے دنیا کی طرح پاکستان میں بھی تباہی ہوئی۔انہوں نے کہاکہ حکومت کورونا کی روک تھام کے لیے تمام ضروری اقدامات کر رہی ہے۔وزیراعظم عمران خان نے حقائق کے مطابق صورتحال عوام کے سامنے رکھی ۔پاکستان کو معاشی طور پر کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔حکومت وبا سے نمٹنے کے لیے روڈ میپ کے مطابق کام کر رہی ہے۔کرونا وائرس نے پوری دنیا کو لپیٹ میں لے رکھا ہے۔

گزشتہ روز وزیراعظم نے کابینہ ممبران کے ساتھ تمام تفصیلات عوام کے سامنے رکھیں۔وزیراعظم عمران خان نے 8 ارب ڈالر امدادی پیکج کا اعلان کیا۔480 ارب روپے معیشت کی بہتری کے لیے رکھے گئے۔570 ارب روپے عوام کے ریلیف کے لیے مختص کیے گئے۔انہوں نے کہاکہ بجلی اور گیس کیلئے سو ارب رکھے گے ۔دیہاڑی دار مزدوروں کے لیے 200 ارب روپے کا پیکج دیا گیا

۔احساس پروگرام کے ذریعے 104 ارب روپے 85 ہزار خاندانوں میں تقسیم کیے جاچکے ہیں۔اس پروگرام میں مکمل شفافیت یقینی بنائی گئی ۔اس پروگرام کے ذریعے سندھ سمیت ملک بھر میں انتہائی کم وقت میں امداد کی فراہمی یقینی بنائی گئی۔وزیر اعظم پورے ملک کے وزیر اعظم ہیں، انہوں نے کہا

کہ ایک طرف کورونا وائرس کا سامنا کر رہے ہیں اور دوسری طرف کرپشن سے لڑ رہے ہیں۔ شہباز شریف بیماری سے بچنے کے لئے خود اجلاس میں نہیں آئے اور ساتھیوں کو بھیج دیا۔ہم نے مسلم لیگ (ن) کو اسمبلی میں موقع دیا۔ شہباز شریف کا پارلیمنٹ نہ آنا ظاہر کرتا ہے کہ انکی پارٹی کا منشور اپنے کیلئے کچھ دوسری کیلئے کچھ اور ہے۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ

عمران خان تیس فٹ کی بلندی سے گرے لیکن علاج اپنے ہسپتال میں کرایا ´یہ بیمار ہوتے ہیں لندن چلے جاتے ہیں ۔شبلی فراز نے کہا کہ انہوںنے پارلیمنٹ سیشن میں حکومت کو نااہل ثابت کرنے کی کوشش کی۔کیا قومی اداروں کو مضبوط کرنا نااہلی ہے؟ کیا کرپشن کے خلاف جنگ کو آگے بڑھانا نااہلی ہے؟

کیا غریب عوام کا خیال رکھنا اور ان کو ریلیف دینا نااہلی ہے؟ دوسرا وائرس کرپشن ہے جس کی دوا عمران خان ہے ۔وزیراعظم عمران خان ہی اس وائرس کو ختم کرے گا۔اس وائرس نے ملک کو غریب مقروض کیا ۔اس میں شہباز شریف اور سنز کا بڑا ہاتھ ہے۔انہوں نے کہا کہ گورنر سندھ کی تبدیلی کی باتیں بے بنیاد ہیں ۔

گورنر سندھ کو کورونا ہو گیا تھا اب صحت یاب ہو کر کام پر آگئے ہیں۔اپوزیشن کا نیب آرڈیننس ترمیمی ڈرافٹ ابو بچاو ہے جس میں ترمیم تو دور بات بھی نہیں کریں گے۔ کسی کو این آر او نہیں ملے گا،انہوں نے کہاکہ چینی آٹا کمیشن کی رپورٹ جلد سامنے آئے گی،وزیر اطلاعات نے کہا

کہ حکومت کا ٹرانسپورٹ سمیت دیگر شعبہ کھولنے کا مقصد دیہاڑی دار طبقہ کو ریلیف فراہم کرناہے۔ عوام ایس او پیز پر عمل کریں اور ذمہ داری کا مظاہر کریں ۔وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر نے کہا کہ گزشتہ تیس سالوں میں کرپشن کا وائرس پروان چڑھا۔تین دن گزر چکے ہیں

شہباز شریف سے جو سوالات اٹھائے ان کا جواب نہیں آیا۔ شہباز شریف مزید آئسولیشن میں چلے گئے ہیں۔وہ پریشانی کی صورت میں کچھ حواری سامنے لائے ہیں۔ ان میں ایک سابق وزیر اعظم بھی شامل ہیں ۔توجہ ہٹانے کیلئے شہزاد اکبرکی ذات پر حملہ کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ میاں شہبازشریفجن فرشتوں کو بھینسوں کا دودھ فروخت کرتے تھے وہ فرشتے سامنے آ گئے ۔

مریم اورنگزیب کی فوری جوابی پریس کانفرنس کی ڈیوٹی لگائی گئی ہے ۔کہا گیا کہ بتاؤ اس میں شہباز شریف کا اس سے کیا تعلق ہے ۔آصف زرداری نے بھی کہا تھا کیسے ثابت ہوگا میں فالودے والے کو بینک لے گیا ۔ککس بیک کے سولہ کروڑ شہباز شریف کے اکاونٹ میں جمع ہوئے ۔

ان ٹرانزیکشن کی پوری ٹریل موجود ہے ۔شہبازشریف کیخلاف نیب ریفرنس حتمی مراحل میں ہے۔انہوں نے کہاکہ مسرور انور اب نیب کی تحویل میں ہے ۔یہ جو رقم وصول کرتاہے شہباز شریف کے اکاونٹ میں جمع کراتا ہے ۔ان تمام شواہد کا جواب شہباز شریف نے دینا ہے ۔نثار ٹریڈنگ سے آنے والی رقوم پرحمزہ شہباز دستخط کراتے تھے سیف الملکوک کھوکھر ن لیگ کے پارلیمنٹرین ہیں

جنہوں نے 25 لاکھ نثار ٹریڈنگ کو دیے۔ انہوں نے کہاکہ بھینسیں اتنی ہیں کہ ایک دن میں ایک کروڑ کا دودھ بک گیا۔نثار ٹریڈنگ کمپنی میں کنٹریکٹرز کے پیسے رکھے گئے۔کیش بوائز شہباز شریف کے مسلم ٹائون حبیب بینک اکائونٹ میں ایک کروڑ بیس لاکھ جمع کراتا ہے ۔جمع کیے گے

ان پیسوں سے شہباز شریف نے ڈی ایچ اے میں پراپرٹی خریدی ۔مریم اورنگزیب ان کے جواب دیں۔انہوں نے کہاکہ نیب اور عدالت سے اس کیس کی ہر روز سماعت کا مطالبہ کرتے ہیں۔شہباز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے ۔شہباز شریف لندن نہ جائیں یہیں رہیں ۔لندن میں کورونا کیسز زیادہ ہو گئے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں