152

اے این پی مولانا فضل الرحمٰن کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں آمیر حیدر خان

اے این پی مولانا فضل الرحمٰن کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہیں آمیر حیدر خان

مردان (شاہ بابا حبیب عارف بیوروچیف)مردان سابق وزیر اعلیٰ عوامی نشنل پارٹی کےمرکزی سینئر نائب صدر آمیر حیدر خان نے کہا ہے کہ اے این پی مولانا فضل الرحمٰن کے تمام مطالبات کی حمایت کرتے ہوئے ازادی مارچ میں اے این پی کے کارکنان ہر اول دستے کا کردار ادا کریگی۔





Image may contain: 5 people, people on stage

اسلام اباد سمیت پورے ملک میں اختجاج ہمارا حق ہے۔ ھم جعلی حکمرانوں کو خبردار کرتے ہیں۔کہ اگر آئینی اور جمہوری راستوں سے اختجاج بند کرنے کی کوشیش کی گئی تو تمام تر حالات کی ذمہ داری حکومت پر ہوگی





Image may contain: 7 people, crowd and outdoor

ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے جس کے جہاز میں گئے تھے۔اُنہوں نے بھی ووٹ نہیں دیا۔اے این پی کشمیریوں کی جدوجہد ازادی کی مکمل حمایت کرتی ہے۔ اے این پی کے کارکن آزادی مارچ کو ہر صورت کامیاب بناکر دم لینگے ۔اب حکومت کو مزید وقت نہیں دیاجاسکتا۔ وہ عوامی نشنل پارٹی ضلع مردان کے ضلعی کونسل سے خطاب کررہے تھے۔جس سے اے این پی ضلع مردان کے صدر حاجی لطیف الرحمان نائب صدر محترمہ نازیہ بی بی جنرل سیکرٹری ھارون خان نے بھی خطاب کیا۔





Image may contain: 5 people, people on stage

اس موقع پر سابق ایم این اے حمایت اللہ مایار۔اے این پی ایگزیکٹیوکمیٹی کے رکن حاجی فاروق اکرم خان ایم پی اے شاہدہ بی بی سابق ایم پی اے احمد بھادر خان سید جمال باچہ ایڈوکیٹ کے علاوہ تمام تحصیلوں اور یو/ سیز کے صدور/ جنرل سیکرٹریز اور کونسل کے کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی





Image may contain: 7 people, crowd and outdoor

۔انھوں نے کہا کہ کچکول توڑنے کے دعویٰ کرنے والوں نے قرضوں پر قرضے لیکر ملک کو بین القوامی مالیاتی اداروں کے پاس گروی کردیاہے۔جس سے ملکی تاریخ میں غربت اور مہنگائی میں خطرناک اضافے نے غریبوں کی زندگئ اجیرن کردی۔ناکام خارجہ پالیسی کی وجہ سے زیادہ تر اسلامی ممالک نے بھی




ہاتھ کیھنچ کر پاکستان کے مخالف لابی میں شامل ہوگئے۔مدینہ کی ریاست کے دعویداروں کے دور میں تاجران ڈاکٹرز ٹرانسپورٹ سرکاری ملازمین کے ساتھ ساتھ عوام سراپا اختیجاج ہونے کے




باوجود حکومت اپنے مخالفین کو جیلوں میں ڈال رہی ہے۔لیکن اب ان جعلی حکمرانوں سے چھٹکارا پانا نوشتہ دیوار بن چکی ہے۔ اُنہوں نے کہا کہآزادی مارچ تمام جمہوری سیاسی قوتوں کا اٹل فیصلہ ہے۔اور اگر مولانا فضل الرحمان کو گرفتار یا نظر کیا گیا۔




تو آزادی مارچ کی قیادت اسفندیار ولی خان کر ینگے۔جو ملک کی ائندہ سیاسی مستقبل کا فیصلہ کریگی۔انھوں نے کہاکہ اب قوم اٹھ چکی ہیں۔اسمبلیاں توڑنے کر نئے ازاد خود مختیار الیکشن کے




اعلان تک پرآمن طریقے سے ھر ایک فلور پر اختجاج کریگی۔اُنہوں نے اے این پی کارکنوں پر زور دیا کہ وہ آزادی مارچ کی کامیابی کیلیے بھرپور موثر اور فیصلہ کن کردار ادا کریں ہمارے پاس کئ پتے ہیں۔




اسکو مناسب وقت پر پھینک کر عمران ٹولے کے خلاف گھیرا تنگ کیا جاٸیگا۔ کیونکہ موجودہ حکومت کو مزید مہلت سے ملک و قوم کو زیادہ نقصانات درپیش ہونگے اگر اسلام اباد جانے میں روکاٹ ڈالی گئی تو ان کے خلاف شہر شہر گلی کوچوں میں اختجاج کرکے پورے صوبے کو جام کرکے رکھ دینگے۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں