34

پنجابی یونین کے زیراہتمام پنجاب ہائوس میں معروف صحافی اور روزنامہ خبریں کے بانی ضیا شاہد مرحوم کی تیسری برسی کے موقع پر ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا

پنجابی یونین کے زیراہتمام پنجاب ہائوس میں معروف صحافی اور روزنامہ خبریں کے بانی ضیا شاہد مرحوم کی تیسری برسی کے موقع پر ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا

لاہور (نامہ نگار)پنجابی یونین کے زیراہتمام پنجاب ہائوس میں معروف صحافی اور روزنامہ خبریں کے بانی ضیا شاہد مرحوم کی تیسری برسی کے موقع پر ایک خصوصی تقریب کا اہتمام کیا گیا جس کی صدارت قائد پنجابی تحریک چوہدری محمد الیاس گھمن نے کی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے میزبان تقریب اور چیئرمین پنجابی میڈیا گروپ مدثر اقبال بٹ نے ضیا شاہد کو ایک عظیم صحافی قرار دیا اور کہا کہ ضیا شاہد نے صحافت کو نیا انداز دیا۔

انہوں نے روزنامہ پاکستان اور خبریں کو اس دور میں کامیاب اخبار بنایا جب کسی تیسرے اخبار کا اجرا ناممکن تھا۔ انہوں نے کہا کہ ضیا شاہد کی پنجابی زبان سے محبت کا نتیجہ تھا کہ انہوں نے ایک پنجابی اخبار ”خبراں” کا اجرا کیا مگر حکومت کی عدم سرپرستی کی وجہ سے وہ جاری نہ رہ سکا۔ مدثر اقبال بٹ نے ضیا شاہد کے جانشین امتنان شاہد کو مشورہ دیا کہ وہ ضیا شاہد کی سوچ کی تکمیل کیلئے روزنامہ خبراں کا دوبارہ اجرا کریں

۔ اس ضمن میں پنجابی میڈیا گروپ اور روزنامہ بھلیکھا تمام ٹیکنیکل اور افرادی سپورٹس فراہم کرنے کیلئے تیار ہیں۔لمز یونیورسٹی میں پنجابی کے پروفیسر ڈاکٹر زاہد حسن نے ضیا شاہد کو عہد حاضر کا جید صحافی قرار دیتے ہوئے کہا کہ ضیا شاہد نے ”جہاں ظلم وہاں خبریں” کے نعرہ کے ساتھ لاکھوں لوگوں کو انصاف فراہم کرنے کی کوشش کی۔ گورنمنٹ کالج یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر کلیان سنگھ کلیان نے ضیا شاہد کو ایک صحافتی یونیورسٹی قرار دیا اور کہا کہ موجودہ ادوار میں صحافیوں کی ایک کثیر تعداد نے ضیا شاہد سے صحافت کی ا بجد سیکھی ہے۔ نیوزپیپرز اینڈ پرائیڈیکل ایسوسی ایشن کے کنوینر قاضی طارق عزیز نے کہا کہ ضیا شاہد ان کے استاد تھے۔ انہوں نے ان کے ساتھ کام کیا

اور ان کی رہنمائی میں صحافت کے بہت سارے زینے طے کیے۔ صدر پنجابی میڈیا گروپ اور سینئر صحافی ندیم رضا نے ضیا شاہد کو جدید صحافت کا امام قرار دیتے ہوئے ان کی صحافتی کامیابیوں کو سراہا اور کہا کہ ضیا شاہد نے صحافت میں بے شمار نئی جہتیں متعارف کروائی ہیں۔ان کی تحریریں اپنے اندر جیسے دھڑکتا ہوا دل رکھتی تھیں۔آپ ان کا کالم پڑھ لیجیے یا ایڈیٹ کیا ہوا اخبار دیکھ لیجیے،حرف حرف خود بتائے گا کہ وہ ضیا صاحب کی تخلیق ہیں تقریب کے صدر چوہدری الیاس گھمن نے ضیا شاہد کی پنجابی زبان ادب کے حوالے سے خدمات کو سراہا اور اس بات پر زور دیا کہ پنجابی صحافت میں روزنامہ خبراں نام کا جو پودا انہوں نے لگایا ان کے ورثا کو اسے زندہ رکھنا چاہئے۔ اس سلسلہ میں پنجابی زبان ادب سے وابستہ لوگ اور منتظمین اپنی کاوشیں اور وسائل پیش کرنے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ضیا شاہد کو صحافتی دنیا میں ہمیشہ یاد رکھا جائیگا اور ان کی جرات’ بے باکی اور ظلم و جبر کے خلاف توانا آواز مظلوم افراد کیلئے حوصلے کا سبب بنے گی۔ تقریب سے بلال مدثر بٹ اور احمد رضا پنجابی نے بھی خطاب کیا۔ تقریب میں ندیم باہو اور عنایت عابد نے عارفانہ کلام پیش کیا جبکہ نقابت کے فرائض حافظ ممتاز ملک نے انجام دیے۔ تقریب کے اختتام پر پنجاب ہائوس کی جانب سے شرکا کے اعزاز میں شاندار عصرانہ کا بندوبست کیا گیا تھا جبکہ مرحوم ضیا شاہد کے لئے بلندی درجات کی دعا کی گئی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں