128

پہچانوتو میں کون ہوں کیا ہوں

پہچانوتو میں کون ہوں کیا ہوں

تحریر: محمد انیس
انسان کا مقام فرشتوں سے بھی آگے ہے۔ اور یہ کیسے ہیں ؟
اگر اس راز کو کھول دیا جائے تو ایک جھگڑا شروع ہو جائے گا۔۔
انسان چونکہ ایک راز ہے یہ راز جس پر بھی کھلا اُس نے آگے کسی پر نہیں کھولا۔۔
پہچانوتو میں کون ہوں کیا ہوں
میں حضرتِ انساں ہوں
میں معٰنیِ رحماں ہوں
میں عالمِ فرقاں ہوں
میں ناطقِ قراں ہوں
جب سے انسان کی بات شروع ہوئی اس کائنات میں تب سے جھگڑا شروع ہو گیا ۔۔
جنات ، فرشتے ، اور فرشتوں کا سردار ابلیس ۔ ان سب نے مخالفت کی۔ لیکن فرشتے بازی لے گئے ۔

جس کو دیکھا گیا تھا صبحِ ازل
اُس کا جلوہ دکھا دیا میں نے

کیونکہ انسان کے اندر جو ذات جلوہ فرما ہے فرشتوں نے دیکھ لی اور سجدہ کر دیا۔ لیکن ابلیس کو نظر نہیں آئی ۔ اس نے بس ظاہری مٹی کا بُت دیکھا انسان کا۔ اور انکار کر بیٹھا۔
انسان ، ابلیس ، اور فرشتے
اس واقع میں بڑے راز پوشیدہ ہیں۔۔
الله پاک کی ذات نے جس کو یہ بات سمجھا دی کہ انسان کون ہے ۔۔ مطلب ایک طرف انکار کرنے والا تھا یعنی ابلیس ۔
جس نے انسان کے صرف ظاہری بُت کو دیکھا اور دوسری طرف فرشتے جنہوں نے انسان کے باطن کو دیکھا اور اسے ہی سجدہ کیا۔
جیسے کہ اللہ نے قرآن میں فرمایا۔
تو جب میں اسے پورا بنا چکوں اور اس میں اپنی روح پھونک دوں تو تم سب اس کے لئے سجدے میں گر پڑنا ۔
سورة الحجر آیت نمبر ٢٩
اب یہ راز جو فرشتوں پر کھلا تھا اگر انسانوں کی دنیا میں کسی پر کھل جائے جو کہ بہت سارے لوگوں پر کھلا بھی ہے الله کے حکم سے۔ کہ اصل بات کیا ہے۔۔
کہ پہلے تو بات Direct تھی یعنی سیدھا سیدھا الله کو ماننا۔ لیکن جب بات Indirect ہوئی تو ابلیس confusion میں پڑ گیا ۔ کہ اللہ نے فرمایا اب انسان سے ہو کر میری طرف آنا ہے۔۔
قُدرت کا عجیب یہ ستم ہے!
انسان کو راز جو بنایا
راز اس کی نگاہ سے چھُپایا
بے تاب ہے ذوق آگہی کا
کھُلتا نہیں بھید زندگی کا
حیرت آغاز و انتہا ہے
آئینے کے گھر میں اور کیا ہے
علامہ محمد اقبال!!!
اب دیکھا جائے تو اگر کوئی انسان کسی دوسرے انسان کی محبت میں فناء ہو جائے ۔۔ یعنی عاشق محبوب میں ۔ تو کہاں دیکھا ہے کہ دنیا نے اس کا ساتھ دیا ہو۔ اُلٹا مخالفت ہوتی ہے اس کی۔ مار دیا گیا ، کھال اتار دی، فتوے لگائے گئے ۔۔
جسے انسان کی سمجھ آ گئی انسانیت بھی اسی کے اندر نظر آئے گی۔۔
نتیجہ یہ ہی نکلا کہ جو انسان کو دھوکہ دے رہا ہے حقیقت میں وہ اللہ کو دھوکہ دے رہا ہے
تو اس لئے میاں صاحب رح بھی اس بات کو پوشیدہ ہی رکھنا چاہتے ہیں کہ اگر انسان کے راز کو کھول دوں تو ایک نیا جھگڑا شروع ہو جائے گا۔۔ کیونکہ راز دو کے درمیان ہوتا ہے اگر تیسرا آ جائے تووہ راز راز نہیں رہتا۔۔
اے الله یہ عقل سمجھ نہ آسکی کہ کون ہوں میں
جبرائیلؑ کو بھیج میری معرفت کے لئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں