66

مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی آزادی مقدر ہوچکی ہے،مقررین

مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی آزادی مقدر ہوچکی ہے،مقررین

ملتان، شجاع آباد( بیورو چیف)مسجد اقصیٰ اور فلسطین کی آزادی مقدر ہوچکی ہے، صیہونی قوتوں کی بربریت و سفاکی کے باوجود ارض حرام آزاد ہو کر رہے گی، امت مسلمہ کے دل فلسطینوں کے ساتھ دھڑکتے ہیں، ملک میں سود کا خاتمہ اور ختم نبوت کے قانون کو تحفظ فراہم کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار جامعہ فاروقیہ شجاع آباد کے زیر اہتمام تذکرہ خیرالوری صلی اللہ علیہ وسلم کانفرنس ، سٹی چوک شجاع آباد سے خطاب کرتے ہوئے
جامعہ دارالعلوم کراچی کے نائب صدر مولانا مفتی محمد زبیراشرف عثمانی، جامعہ فاروقیہ شجاع آباد کے مہتمم و شیخ الحدیث مولانا زبیراحمد صدیقی اور معروف خطیب مولانا شبیراحمد عثمانی نے کیا۔مقررین نے اپنے خطاب میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سیرت طیبہ جملہ ملکی و انفرادی مسائل کا حل قرار دیا۔
مولانا مفتی محمد زبیراشرف عثمانی نے اپنے خطاب میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سیرت طیبہ کے مطالعہ،اطاعت رسول اور سنتوں کے احیاء پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ دنیا کفر نے جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے اصحاب و آل اطہار کے زرین اصولوں کو اختیار کر کے ترقی کی ہے، انہوں نے قوم کے لیے علم کی ضرورت و اہمیت کو اجاگر فرمایا، دریں اثنا کانفرنس میں شیخ الحدیث مولانا زبیراحمد صدیقی کی نئی کتاب’’نقوش شجاع آباد‘‘ دو جلدیں، کی رونمائی کرتے ہوئے کہا جو قوم اپنے ماضی سے کٹ جاتی ہے وہ کبھی ترقی نہیں کرسکتی، مولانا زبیراحمد صدیقیؔ نے خطہ شجاع آباد کی تاریخ اور اس خطہ کے سو سے زائد مشایخ کی سوانح جمع کر کے نسل نو پر احسان عظیم کیا ہے۔
جامعہ فاروقیہ شجاع آباد کے شیخ الحدیث مولانا زبیراحمد صدیقی نے اپنے بیان میں کہا ملک عصبیتوں، معاشی اور بدامنی کے بحران میں مبتلا ہے، کرپشن نے ملک کو کھوکھلا کر دیا ہے، ان بحرانوں سے نجات صرف اور صرف اسوۂ حسنہ سے ہی ممکن ہے، قوم سے متحد رہنے کی اپیل کی، انہوں نے کہا کہ جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے پندرہ صدی قبل عرب کے جاہلی معاشرہ سے عصبیتوں کا خاتمہ کر کے امت کو متحد فرمایا تھا،آج پھر صوبائی، قومی عصبیتوں کو فروغ دیا جارہا ہے،
انہوں نے کہا کہ شجاع آباد میں بلوچستان سے سات(7) لاشیں آئی ہیں، ہم اسے اسلام و وطن دشمن قوتوں کی کارستانی سمجھتے ہیں، بلوچ، پنجابی، پٹھان، سرائیکی اور سندھی سب مقامی بھائی ہیں۔ انہوں نے کہا معاشی بحران اور بدامنی غیر ملکی قوتوں کی مداخلت کا نتیجہ ہے۔انہوں نے کہا دینی مدارس قوم کے محسن ہیں، جو نہ صرف دینی اور عصری تعلیم کے فروغ میں کردار ادا کر رہے ہیں، بلکہ سماجی اور رفاہی سرگرمیوں میں ریاست کا ہاتھ بھی بٹا رہے ہیں،
انہوں نے کہا جامعہ فاروقیہ شجاع آباد اور الفاروقیہ ٹرسٹ سالانہ ہزاروں لوگوں کو ڈائیلائیسز، علاج و معالجہ ،آنکھوں کے آپریشن، بیوگان کی کفالت، یتامی کی دیکھ بھال اورکفالت ، آفت زدہ لوگوں کی مدد کر رہا ہے، ریاست ایسے اداروں کی مدد کرے، انہوں نے کہا حکومت مدارس کی رجسٹریشن کے لیے قانون منظور کرے۔انہوں نے کہا دینی مدارس وفاق المدارس العربیہ پاکستان کی چھتری تلے، شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی، مولانا قاری محمد حنیف جالندھری کی قیادت میں متحد ہیں۔
مولانا شبیراحمد عثمانی نے اپنے خطاب میں جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی تیار کردہ جماعت حضرات صحابہ کرامؓ کے ناموس کے تحفظ کو یقینی بنانے کا مطالبہ کیااور انہوں نے کہا ملک سے سود کا خاتمہ کردیا جائے، تو معاشی بحران سے نجات ممکن ہے۔
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی نے اپنے خطاب میںسپریم کورٹ کے ختم نبوت کے حوالہ سے حالیہ فیصلہ پر چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ، شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی اور قائد جمعیت مولانا فضل الرحمن کا شکریہ ادا کیا، انہوں نے کہا شیخ الاسلام مولانا مفتی محمد تقی عثمانی اورقائد جمعیت مولانا قافضل الرحمن کی آئینی شرعی و قانونی بحث نے عدالت کو اس کی غلطی کا احساس دلایا،اور انہوں نے کہا ملک بھر میں ختم نبوت جوبلی کے پروگرام جاری رہیں گے۔کانفرنس میں معروف شاعر سید سلمان گیلانی نے اپنا کلام پیش کر کے سماں باندھ دیا۔
کانفرنس سے مولانا مفتی محمد طیب معاویہ، مولانا محمد عمیر صدیقی اورجامعہ فاروقیہ شجاع آباد کے طلباء نے انگلش، اردو اور عربی میںبھی خطاب کیے، کانفرنس میں ہر طبقہ فکر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی، رات تین بجے تک کانفرنس جاری رہی۔ واضح رہے کہ یہ کانفرنس ہر سال جامعہ فاروقیہ شجاع آباد کے زیر انتظام منعقد کی جاتی ہے۔
https://www.youtube.com/watch?v=P4mO5NTG7JE&t=1s

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں