71

آٹھ اکتوبر 2005 کا زلزلہ: دکھ، مصیبت، عزم اور یکجہتی کا دن ہے، تنویر الیاس

آٹھ اکتوبر 2005 کا زلزلہ: دکھ، مصیبت، عزم اور یکجہتی کا دن ہے، تنویر الیاس

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) سابو وزیر اعظم آزاد حکومت ریاست جموں کشمیر و صدر استحکام پاکستان پارٹی آزادکشمیر سردار تنویر الیاس خان نے آزادکشمیر میں قیامت خیز زلزلہ کی 18 ویں برسی کے حوالے سے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آٹھ اکتوبر 2005 کا زلزلہ: دکھ، مصیبت، عزم اور یکجہتی کا دن ہے. زلزلہ سے شہید ہونے والے ہزاروں شہداء ہمارا قیمتی اثاثہ تھے، المناک زلزلے میں شہید اور زخمی ہونے والوں کو آج بھی ان کے ورثاء یاد کرتے ہیں، بین الاقوامی برادری، افواج پاکستان اور پاکستانی عوام نے جس جذبے کے ساتھ کشمیریوں کی مدد کرتے ہوئے بحالی و تعمیر نو میں مدد دی ہم ان کے شکر گزار ہیں

. زلزلہ کے بعد آزادکشمیر میں آنے والی مختلف حکومتوں نے بلڈنگ کوڈز کے قانون پر توجہ نہ دی جس کا نتیجہ ہے کہ آج دارالحکومت سمیت مختلف گنجان آباد شہروں میں کی جانے والی تعمیرات نئے خطرے سے دوچار ہیں، ہماری حکومت نے جدید سہولیات کے ساتھ نئے شہر آباد کرنے اور موجودہ شہروں میں بلڈنگ کوڈز پر عمل کرنے کی پالیسی اپنائی تھی لیکن بد قسمتی سے ہماری حکومت ختم کر دی گئی.

سابق وزیر اعظم سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ بین الاقوامی برادری اور مملکت پاکستان کی عوام کی جانب سے 8 اکتوبر 2005 کے زلزلہ زدگان کی بحالی کے لیے بے مثال تعاون کیا گیا.سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ اپنے دور حکومت میں سرکاری سکولوں کی تعمیر نو کیلئے جنگی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے، موجودہ نااہل حکومت نے پورا نظام مفلوج کردیا،آج بھی آزادکشمیر میں متاثرین زلزلہ امداد اور حکومتی توجہ کے منتظر ہیں سرکاری سکولوں کی تعمیر اور نی عمارات کی تعمیر نہ ہوسکی،سردار تنویر الیاس خان نے کہا کہ آزاد کشمیر سمیت اپاکستان کے کئی علاقوں میں زیر زمین ایکٹو فالٹ لائنیں ہیں،

زلزلوں اور قدرتی آفات کو روکنا ممکن نہیں,زلزلہ مزاحم تعمیرات اور عوام میں قدرتی آفات اور اس کے بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے آگاہی ضروری ہے. سردار تنویر الیاس نے کہا کہ8 اکتوبر 2005 کا زلزلہ ایک عظیم سانحہ تھا جس کے اثرات اب بھی باقی ہیں۔ انہوں نے شہدا ء زلزلہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا 2005 کے تباہ کن زلزلہ سے بے پناہ قیمتی جانی و مالی نقصان ہوا دکھ کے ان لمحات میں پاکستان کی عوام، افواج پاکستان ،حکومت وقت اور عالمی برادری کا عظیم کردار رہا ہے

انہوں نے بروقت امداد کرکے انسانیت کے وقار کے لئے کام کیا ہے جس پر آج بھی آزاد کشمیر کے عوام اور حکومت ان کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں