جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کا بھارتی جیلوں میں قید کشمیری قیدیوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار 438

جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کا بھارتی جیلوں میں قید کشمیری قیدیوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار

جموں کشمیر سالویشن موومنٹ کا بھارتی جیلوں میں قید کشمیری قیدیوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر تشویش کا اظہار

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی سے) سری نگر، جے کے سالویشن موومنٹ کے چیئرمین نے بدھ کے روز پبلک سیفٹی ایکٹ (پی ایس اے) کے تحت حراست میں لیے گئے سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا۔انہوں نے قیدیوں کی بگڑتی ہوئی صحت پر اپنے گہرے غم و غصے اور تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کوویڈ 19 کیسز میں اضافے نے ان کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیا ہے ۔ جیلوں میں ان کے ساتھ ناروا سلوک رکھا جا رہا ہے اور انہیں ذہنی اور جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ الطاف احمد بٹ بھارت میں بڑھتے ہوۓ کوویڈ کے معاملات کا ذکر کرتے ہوۓ کہا

کہ بھارتی جیلوں میں مقید کشمیری نظربندوں کو وائرس سے سنگین خطرات لاحق ہے ۔ بھارتی جیلوں کی سنگین صورتحال کا ذکر کرتے ہوۓ الطاف احمد بٹ نے کہا کہ ان جیلوں میں مناسب سہولتیں میسر نہیں ہیں اور کوئی مناسب و مطلوبہ طبی اسکریننگ بھی نہیں کی جاتی اور قیدیوں کو ادویات فراہم نہیں کی جاتی ہیں۔ انہوں نے جموں و کشمیر اور بھارت کے جیلوں میں قید کشمیری قیدیوں کی حالت کا جاٸزہ لینے کے لۓ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کی توجہ مبزول کراتے ہوۓ کہا کہ “کشمیریوں نظربندوں اور باالخصوص نوجوانوں پر ظلم و ستم جاری ہے ۔

انھوں نے اس سلسلے میں قیدیوں کے رشتہ داروں اور اہل خانہ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان جیلوں میں کشمیری قیدیوں کو مناسب طبی علاج میسر نہیں البتہ ان جیلوں کو حراستی کیمپوں میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔انہوں نے جاری بیان میں کہا کہ شاہد الاسلام کافی علیل ہیں اور طبی جانچ کے بعد ان کی رپورٹ مثبت پاٸی گٸی لیکن اس سب کے باوجود انہیں کوئی مناسب علاج فراہم نہیں کیا جارہا ہے اور نہ ہی انسانی بنیادوں پر رہا کیا جاتا ہے۔ حریت کے ترجمان ایاز اکبر کا حوالہ دیتے ہوئے الطاف احمد بٹ نے کہا کہ چند روز قبل ان کی اہلیہ طویل علالت کے بعد انتقال کرگٸی لیکن ایاز اکبر بٹ کو رہا کیا گیا

اور نہ ہی انہیں ان کے آخری رسومات میں شرکت کی اجازت دی گٸی۔ انہوں نے معراج الدین کلوال ، الطاف احمد شاہ، پیر سیف اللہ کا زکر کرتے ہوۓ کہا کہ انہیں بدنام زمانہ این آئی اے نے گرفتار کیا تھا اور بغیر کسی وجہ کے عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا ہے اور نہ ہی رہا کیا جارہا ہے ۔ اسی طرح شبیر احمد شاہ، نعیم احمد خان، شاہد الاسلام، فاروق احمد ڈار، آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، ڈاکٹر غلام محمد بٹ، مسرت عالم بٹ اور سینکڑوں دیگر افراد کو فرضی مقدمات میں ملوث ٹھراکر ان کے مقدمات کو تاخیر اور طوالت کی نزر کیا جارہا ہے ۔ الطاف احمد بٹ نے اپنے بیان میں کہا کہ قیدیوں کو طویل عرصے تک قید تنہائی میں تنگ و تاریک کوٹھڑیوں میں بند رکھا جاتا ہے اور انہیں قریبی عزیزوں سے ملنے اور دیگر بنیادی ضروریات سے بھی محروم رکھا جاتا ہے

انہوں نے انسانی حقوق کے لئے کام کررہے اداروں بشمول ایمنسٹی انٹرنیشنل اور دیگر بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ انہیں مقید مزاحمتی رہنماؤں اور کشمیری نوجوانوں کو پیش آرہی حالت زار کا نوٹس لینا چاہیے، انہوں نے ان عالمی اداروں سے ان جیلوں کا دورہ کرنے کے لۓ کہا۔الطاف احمد بٹ نے کہا کہ ہمارے پاس مختلف جیلوں اور خاص طور پر تہاڑ جیل سے مسلسل اطلاعات مل رہی ہیں کہ مقبوضہ جموں کشمیر سے تعلق رکھنے والے محبوسین کے ساتھ انتہاٸی غیر انسانی سلوک روا رکھا جارہا ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ادویات کی عدم دستیابی اور طبی دیکھ بھال کے فقدان اور خوردونوش کا غیر معیاری معیار ان کی صحت پر اثر انداز ہو رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ قیدی گندے اور غیر معیاری برتن استعمال کرنے پر مجبور ہیں

اور جیل مینوئل کے مطابق مناسب غزا بھی فراہم نہیں کی جارہی ہے۔ الطاف احمد بٹ نے بھارتی حکام کے سنگدلانہ طرز عمل پر کڑی تنقید کرتے ہوۓ کہا کہ جیلوں میں قید تمام قیدی ضمیر کے قیدی ہیں ۔رواں جدوجہدآزادی کے لۓ ان کی قربانیوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ پرامن سیاسی ذرائع سے حق خودارادیت کے حصول کے لۓ برسر جدوجہد ہیں۔” انھوں نے بھارتی حکام کی شدید تنقید کرتے ہوۓ کہا کہ بی جے پی کی قیادت والی انتظامیہ نے ظلم و ستم ڈھانے کے سبھی ریکارڈ مات کردۓ اور مزاحمتی کیمپ کے خلاف پی ایس اے کا غلط اور بے جا استعمال کیا جارہا ہے

۔الطاف احمد بٹ نے پبلک سیفٹی ایکٹ کو ظالمانہ قرار دیتے ہوۓ کہا کہ کہا کہ اس کالے قانون کو عالمی برادری نے خوفناک، بے رحم اور غیر قانونی قرار دیا ہے تاہم گورنر انتظامیہ کشمیری عوام کی حقیقی آواز اور بنیادی حقوق کو کچلنے کے لۓ بی جے پی کے ایجنڈے پر عمل پیرا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ پی ایس اے کو کالعدم ٹھرانے اور عدالتوں کی جانب سے ضمانت دینے کے باوجود سیاسی کارکنوں کو بدنام زمانہ پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دوبارہ گرفتار کیا جا رہا ہے۔ آئی سی آر سی، ایمنسٹی انٹرنیشنل اور انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم سے اپیل کرتے ہوئے الطاف احمد بٹ نے ان سنگین حالات کا نوٹس لینے اور تمام قیدیوں کی فوری رہائی کے لئے اثر و رسوخ استعمال کرنے اپیل دہراٸی ۔
ترجمان جے کے سالویشن مومنٹ

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں