148

پاکستان پریس کونسل آف پاکستان، کمیشن آن سٹیٹس آف وومن آزاد کشمیر اور ایشین ریسورس فورم کشمیر کے اشتراک سے حق خودارادیت کشمیر کے حوالے سے نیشنل پریس کلب میں تقریب

پاکستان پریس کونسل آف پاکستان، کمیشن آن سٹیٹس آف وومن آزاد کشمیر اور ایشین ریسورس فورم کشمیر کے اشتراک سے حق خودارادیت کشمیر کے حوالے سے نیشنل پریس کلب میں تقریب

اسلام آباد(فائزہ شاہ کاظمی) پاکستان پریس کونسل آف پاکستان، کمیشن آن سٹیٹس آف وومن آزاد کشمیر اور ایشین ریسورس فورم کشمیر کے اشتراک سے حق خودارادیت کشمیر کے حوالے سے نیشنل پریس کلب میں تقریب کا انعقاد کا انعقاد کیا گیا۔

پاکستان پریس کونسل آف پاکستان کے چیئر مین صلاح الدین مینگل نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج نے ظلم وبربریت کی انتہا ہے۔

کشمیری عوام آپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں۔پچھلے ستر سالوں سے دشمن ملک نے کشمیر خون میں ہولی کھیلی۔پاکستانی اور کشمیری قوم ایک ہے اور ایک ہی رہیں گے۔

ڈاکٹر مجاہد جیلانی نے کہا کہ کشمیر کے بارے میں باتیں تو کرتے آ رہے ہیں مگر عملی طور پر بھی بہت کچھ کرنے کی ضرورت ہے۔

کشمیر کوئی غیرملکی ایجنڈا نہیں ہے۔ یہ ہمارا اپنا ایشو ہے نئی نسل کو اس پر بتانے کی ضرورت ہے۔

تعلیمی اداروں میں نئی نسل کو اس کے متعلق پڑھانے کی ضرورت ہے۔اقوام عالم بلکل نہیں سن رہی ان کا کان پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔اقوام متحدہ کی کشمیر سے متعلق رہورٹ پر تمام ممالک کو دیکھنا ہو گا۔

ہمیں سب کو ایک نعرے پر متحد ہونا ہوگا۔انڈیا ہمیں ہر گز قبول نہیں ہے۔آسیہ اندرابی کو بھی تہاڑ جیل میں گیارہ سال مکمل ہونے والے ہیں۔ شاہ غلام قادر سپیکر آزاد کشمیر اسمبلی نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانچ فروری کو نہ تو کشمیر کے حوالے سے کوئی قرارداد پاس ہوئی اور نہ ہی کوئی خاص واقعہ رونماء ہوا۔پانچ فروری کو یوم یکجہتی کشمیر کے حوالے سے جماعت اسلامی نے اعلان کیا تھا۔دنیا میں بہت ہی کم ممالک ہیں جو کشمیر ایشو پر بات کرتے ہیں

دومسلم۔ممالک ہیں جو اس پر انڈیا کی حمایت کرتے ہیں۔مسئلہ کشمیر کو مضبوط بنانے کے لیے پاکستان کی کشمیر پالسی کو مضبوط کرنا ہو گا۔مقبوضہ کشمیر میں لوگ پاکستانی پرچم میں دفن ہونا پسند کرتے ہیں۔

ڈاکٹر بشیر ماہر نفسیات نے کہا کہ مسلہ کشمیر کو انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے طور پر اجاگر کیا جانا چاہیے۔جب اس کو سرکاری سطح پر منایا جائے گا تو پوزیشن کچھ اور ہو گی۔پیلٹ گن کا مقبوضہ کشمیر میں استعمال کی پوری دنیا میں مثال نہیں ملتی۔اس کو بطور انسانی حقوق آواز بلند کریں گے تو کامیابی ملے گی۔

: جنرل ریٹائرڈ امجد شعیب تجزیہ کار نے کہا کہ میرا تعلق بھی کشمیر سے ہے۔آزادی کی ایک قیمت ہوتی ہے جو آپ کو نصب العین سے جوڑتی ہے۔کوئی بھی مقصد آسانی سے نہیں ملتا اس کی ایک قیمت ہوتی ہے۔

تحریک آزادی پاکستان میں بھی یہ سب دکھ جھیلے گئے تھے تب آزادی ملی تھی۔تئیس قرادادیں اقوام متحدہ نے پاس کیں مگر وہ کہیں دفن ہو گئیں۔آج کشمیر کے معاملے پر جو تحریک چل رہی ہے اس میں بھارت کو تحریک کو توڑنے کے لیے غدار نہیں مل رہے۔ایس تحریکوں کو منطقی انجام تک پہنچنے سے دنیا کی کوئی طاقت نہیں روک سکتی۔حکومتی سطح پر بہت سے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔

ہوم یکجہتی کشمیر سال کے تین سو پینسٹھ دن ہونا چاہیے۔فارن پالیسی میں مسلہ کشمیر کو گذشتہ چند سالوں سے اہمیت نہیں دی گئی۔

قانون کی رو سے کشمیر پاکستان کا حصہ بنتا ہے۔انڈیا نے پاکستان کی کرڈبیلٹی پوری دنیا میں تباہ کرکے رکھ دی ہے دنیا کے سامنے تحریک آزادی میں پاکستان کی سپورٹ کو دہشت گردی باور کرانا چاہتا ہے۔

حالانکہ 2003 کے بعد۔کسی نے کشمیر میں جا کر جنگ نہیں لڑی۔ہماری حکومتوں نے اپنی کمزور پالیسی کی وجہ سے بھارت کو دہشت گردی میں ملوث ثابت نہ کر سکی۔ انہوں نے مذید کہا کہ انڈیا کشمیر میں آزادی کا تناسب بدلنے کی کوشش کریگا۔ہندووں کی آبادی وہاں پر زیادہ کرے گا۔موجودہ حکومت اس پر بہتر کوشش کر رہی ہے۔

پارلیمٹ میں کشمیر کمیٹی ہمیشہ کسی کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے دی گئی۔کشمیری اپنی صفوں میں غداروں کو ڈھونڈیں اور ان کو انجام تک پہنچائیں۔ فیصل راٹھور جنرل سیکرٹری پاکستان پیپلز پارٹی آزاد کشمیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگوں کے جذبہ حریت کو دبانے کی بھارت جس طرح کوشش کر رہا ہے وہ اپنے عروج پر ہے

.

درجنوں لوگ مقبوضہ کشمیر میں شہید ہو رہے ہیں زخمی اور معذور ہو رہے ہیں.اظہار یکجہتی صرف ایک دن کے لیے نہیں ہونا چاہیے.مولانا فضل الرحمان پندرہ سال تک کشمیر کمیٹ کے چئیرمین رہے

مگر انہوں نے کوئی کام نہیں کیا.حکومتی سطح پر اور اپوزیشن کو ملکر کشمیر پالیسی پر اپنا موقف دینا ہو گا. کشمیریوں کو اس مسلے میں شامل کرنا نہایت ضروری ہے کیونک اس کے اصل فریق کشمیری ہیں۔

5 february kashmir

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں