نقیب قتل کیس: راؤ انوار کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کردیا گیا 141

نقیب قتل کیس: راؤ انوار کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کردیا گیا

نقیب قتل کیس: راؤ انوار کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کردیا گیا

کراچی: انسداد دہشت گردی کی عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کی سماعت کے دوران سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار اور دیگر ملزمان کو پیش کردیا گیا۔انسداد دہشت گردی کی عدالت مقدمے کی سماعت بند کمرے میں کرے گی۔ ملزم راؤ انوار کو آج بھی عدالت میں ہتھکڑی لگائے بغیر پیش کیا گیا۔

واضح رہے کہ مذکورہ کیس کی 14 مئی کو ہونے والی گذشتہ سماعت پر عدالت میں نقیب اللہ قتل کیس کا نامزد گواہ اپنے بیان سے منحرف ہوگیا تھا۔

دوسری جانب عدالت نے ملزمان پر 19 مئی کو ہونے والی آئندہ سماعت پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

نقیب اللہ قتل کیس—کب کیا ہوا؟

رواں برس 13 جنوری کو ملیر کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے ایک نوجوان نقیب اللہ محسود کو دیگر 3 افراد کے ہمراہ دہشت گرد قرار دے کر مقابلے میں مار دیا تھا۔

بعدازاں 27 سالہ نوجوان نقیب محسود کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر اس کی تصاویر اور فنکارانہ مصروفیات کے باعث سوشل میڈیا پر خوب لے دے ہوئی اور پاکستانی میڈیا نے بھی اسے ہاتھوں ہاتھ لیا۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے اس معاملے پر آواز اٹھائی اور وزیر داخلہ سندھ کو انکوائری کا حکم دیا۔

تحقیقاتی کمیٹی کی جانب سے ابتدائی رپورٹ میں راؤ انوار کو معطل کرنے کی سفارش کے بعد انہیں عہدے سے ہٹا کر نام ای سی ایل میں شامل کردیا گیا، جبکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے بھی اس معاملے کا ازخود نوٹس لیا تھا۔

بعدازاں 20 مارچ کو راؤ انوار سپریم کورٹ میں پیش ہوئے، جہاں چیف جسٹس ثاقب نثار کے حکم پر عدالت عظمیٰ کے احاطے سے راؤ انوار کو گرفتار کرکے کراچی پہنچا دیا گیا تھا، جہاں انسداد دہشت گردی عدالت میں ان کے خلاف نقیب قتل کیس کی سماعت جاری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں