65

محمد اورنگزیب نے وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے کا چارج سنبھال لیا

محمد اورنگزیب نے وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے کا چارج سنبھال لیا

محمد اورنگزیب نے وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے کا چارج سنبھال لیا

اسلام آباد: محمد اورنگزیب نے وفاقی وزیر خزانہ کے عہدے کا چارج سنبھال لیا ہے۔

وفاقی وزارت خزانہ سے جاری اعلامیے مطابق محمداورنگزیب کو  وزارت خزانہ کے حکام نے دفتر  پہنچنے پر خوش آمدید کہا۔

اعلامیے کے مطابق وفاقی وزیرخزانہ  محمداورنگزیب  نے وزارت خزانہ کے حکام کے ساتھ تعارفی اجلاس کیا۔

خیال رہےکہ وزیراعظم شہباز شریف کی 19 رکنی وفاقی کابینہ نے آج ہی حلف اٹھایا ہے۔

نوتشکیل شدہ وفاقی کابینہ نے آج اپنے پہلے اجلاس میں نیدرلینڈز کے شہری اور  وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی پاکستانی شہریت دوبارہ حاصل کرنے کی درخواست بھی منظور کرلی۔

وفاقی کابینہ نے وزارت داخلہ کی سفارش پر محمد اورنگزیب کی پاکستانی شہریت کی درخواست منظور کی۔

اس سے قبل محمد اورنگزیب کے قریبی ذرائع نے بتایا تھا کہ انہوں  نے اپنی ڈچ شہریت چھوڑنے کے لیےکارروائی شروع کردی ہے،کیونکہ پاکستانی قوانین کے مطابق دوہری شہریت کا حامل شخص سرکاری عہدہ نہیں رکھ سکتا۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کون ہیں؟

محمد اورنگزیب بینکوں کے 5 سب سے زیادہ تنخواہ لینے والے سی ای اوز کی فہرست میں شامل ہیں، وزارت خزانہ کا عہدہ سنبھالنے سے قبل  وہ حبیب بینک لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو  افسر  تھے جہاں سے انہوں نے استعفیٰ دے دیا ہے۔

2023 کی ایچ بی ایل کی سالانہ رپورٹ کے مطابق محمد اورنگزیب کو 352 ملین روپے سالانہ تنخواہ اور دیگر مراعات و سہولتیں دی گئیں، اس کا مطلب یہ ہوا کہ ان کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 3 کروڑ روپے  تھی۔

محمداورنگزیب کا تعلق کمالیہ سے ہے وہ سابق اٹارنی جنرل آف پاکستان چوہدری فاروق رمدے مرحوم کے بیٹے، سابق جج سپریم کورٹ جسٹس خلیل الرحمان رمدے کے بھتیجے اور داماد، سابق وفاقی وزیر و ایم این اے مسلم لیگ ن چوہدری اسد الرحمان کے بھتیجے ہیں۔

محمد اورنگزیب نے 30 اپریل 2018 کو بطور صدر اور سی ای او ایچ بی ایل بینک جوائن کیا، ایچ بی ایل میں اس ذمہ داری سے پہلے وہ ایشیا میں مقیم جے بی مورگن کے گلوبل کارپوریٹ بینک کے سی ای او تھے۔

ایمسٹر ڈیم اور سنگاپور میں مقیم اے بی این اے ایمرو اور آر بی ایس میں دیگر سینئر مینجمنٹ کرداروں میں 30 سال سے زیادہ بین الاقوامی بینکاری کا ایک بھرپور تجربہ تھا۔

وہ واحد پاکستانی ہیں جنہیں ڈبلیو ایس جے ڈو جونز گروپ کے زیر اہتمام عالمی سی ای او کونسل کی خصوصی رکنیت میں مدعو کیا گیا، وہ پاکستان بینک ایسوسی ایشن کے چیئرمین، پاکستان بزنس کونسل کے ڈائریکٹر اور انسٹی ٹیوٹ آف بینکرز پاکستان میں کونسل ممبر بھی ہیں۔

انہوں نے وارٹن اسکول یونیورسٹی آف پینسلوانیا امریکا سے بی ایس اور ایم بی اے کی ڈگری حاصل کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں