118

دینی مدارس کی بدولت اسلام زندہ ہے، علماء انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں،امیر مولانا پیر ناصرالدین

دینی مدارس کی بدولت اسلام زندہ ہے، علماء انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں،امیر مولانا پیر ناصرالدین

ملتان، شجاع آباد(بیوروچیف)معروف دینی ورفاہی ادارے،جامعہ فاروقیہ شجاع آباد کے سالانہ اجتماع دستاربندی فضلائ،مفتیان کرام و حفاظ سے خطاب کرتے ہوئے عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے امیر مولانا پیر ناصرالدین خاکوانی نے کہا کہ دینی مدارس کی بدولت اسلام زندہ ہے، علماء انبیاء علیہم السلام کے وارث ہیں، اہل علم و راثت نبوی کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں، خانقاہ سراجیہ کندیاں شریف کے سجادہ نشین مولانا خلیل احمد کی صدارت میں منعقدہوا۔

اجتماع میں بخاری شریف کی ٓخری حدیث کا درس دیتے ہوئے، جامعہ کے شیخ الحدیث و مہتمم مولانا زبیراحمد صدیقیؔ نے کہا کہ فلسطین، کشمیر کی آزادی ،یہود و ہنود کی شکست مقدر ہوچکی، احادیث نبویہ کی پیشین گوئی کے مطابق مسجد اقصیٰ کے قریب دجال کا قتل اور یہود کا خاتمہ ہوگا،مسجد اقصی کی آزادی کی جنگ صرف عرب ہی نہیں، امت مسلمہ کا مسئلہ ہے،پاکستان اسلام کا قلعہ ہے، انتخابات میں اسلام پسند قوتوں کو کامیاب کرایا جائے،

مغربی سیکولر ایجنڈا ہرگز قبول نہیں، قوم مذہب دشمنوں کو مسترد کرتی ہے، غیر اسلامی قانون ساذی اور مذہب کش اقدامات کو روکنا ہوگا، انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سلامتی کے لیے کسی قسم کی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا، انہوں نے کہا کہ مدارس اسلام کے قلعے اور پاکستان کے محافظ ادارے ہیں،

رضاکارانہ طور پر قوم کی تعلیمی، رفاہی، سماجی خدمات کے علمبردار اداروں کے خلاف ماضی میں ریاستی جبر کیا گیا، مدارس کے خلاف اقدامات کرنے والی سیاسی جماعتیں قوم کی مجرم ہیں، قوم انہیں اور مغربی ایجنڈے کو ناکام بنائے۔مذہب کے خلاف اقدامات واپس لیے جائیں۔اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے مجلس احرار اسلام کے امیر مولانا سید کفیل شاہ بخاری نے فرمایا دین مکمل ہوچکا ہے، جناب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے دین کے ہر شعبہ کو مکمل فرما کر، حضرات صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کے سپرد فرما دیا،

ناموس صحابہؓ کا تحفظ در اصل ایمان کا تحفظ ہے، ختم نبوت دین کی بنیاد ہے، ختم نبوت اور ناموس صحابہ ؓ کے قانون کا جان سے کھیل کر تحفظ کریں گے۔روحانی پیشوا،مولانا پیر عتیق الرحمن ہزاروی نے خطاب کے دوران،مسئلہ فلسطین پر اسلامی ممالک کی حکومتوں کی ناکامی اور بزدلی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان عالم کفر کے خلاف متحد ہو جائیں۔
جتماع سے شیخ الحدیث مولانامنیراحمد منور، عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے مرکزی مبلغ مولانا محمد اسماعیل شجاع آبادی، مفتی محمد طیب معاویہ، مولانا محمد عمیر صدیقیؔ نے بھی خطاب کیا۔
یادرہے کہ امسال ،جامعہ فاروقیہ شجاع آبادسے،مختلف شعبہ جات سے 453 طلباء و طالبات فارغ التحصیل ہوئے۔اس موقع پر جامعہ سے فارغ التحصیل مفتیان کرام، علماء کرام اور حفاظ کرام کی دستار بندی بھی کی گئی۔
اجتماع میں ہر طبقہ فکر کے ہزاروں افراد نے شرکت کی ،جبکہ جمعہ سے پہلے جامعہ میں زیر تعلیم دو ہزار طلباء و طالبات کے سرپرستوں کا اجتماع ہوا، جس میں سرپرستوں کو ہدایات دینے کے ساتھ طلباء و طالبات میں681 انعامات کی تقسیم اور کارکردگی رپورٹس حوالہ کی گئیں۔
اجتماع میں دستار بندی کے لیے بطور خاص شیخ الحدیث مولانا عطاء الرحمن جامعہ مدنیہ بہاولپور،شیخ الحدیث مولانا محمد نواز جامعہ قادریہ حنفیہ ملتان،حضرت مولانا مفتی محمد عبداللہ جامعہ خیر المدارس ملتان، حضرت مولانا محمد عابد مدنی جامعہ خیر المدارس ملتان ،شیخ الحدیث مولانا محمد عثمان حیدری جامعہ آس اکیڈمی لاہور،مفتی عامر محمود جامعہ قاسم العلوم ملتان، مولانا مفتی محمد اویس ارشاد دارالعلوم کبیروالا،

مولانامحمد احمد شاہجمالی جامعہ عطاء العلوم ڈیرہ غازی خان، مولاناقاری احمد ادریس جامعہ دارالعلوم رحیمیہ ملتان، مولاناخلیل الرحمن ظفر جامعہ خالد بن ولید وہاڑی، مولانامحمد اجود حقانی جامعہ حسینیہ علی پور، مولانا عبدالمالک جہانیاں، مولانا منیراحمد اختر جہانیاں، پروفیسر مولانا عبدالشکور جامعہ رحمانیہ جلالپور، مولانا قاری محمد امین جامعہ رحمانیہ جلالپور ، مولانا غلام محی الدین جامعہ رحمۃ اللعالمین جلالپور،

قاری محمد یاسین جامعہ صدیقیہ بہاولپور، قاری جمیل الرحمن بہلوی، مولانا عبدالرحمن بہلوی،قاری محمد عارف شجاع آباد، قاری ضیاء المحسن قریشی جامعہ فاروق اعظم شجاع آباد،مولانا خلیل احمد جامعہ علی المرتضیٰ اقبال نگر، مفتی محمد عبداللہ جامعہ عثمانیہ شجاع آبادقاری محمد یعقوب دارالقرآن کہروڑپکا، مولانا محمد قاسم رحمانی،مولانا محمد عمر فاروق جامعہ سراج العلوم کبیروالا، مولانا مفتی محمد زبیرمسئول وفاق المدارس العربیہ پاکستان ضلع وہاڑی،قاری محمد اقبال رحیمی خیرالمدارس ملتان شریک ہوئے۔

معروف صنعت کارالحاج محمد اکرم، الحاج عزیزالحق قریشی، احتشام الحق قریشی، حاجی رانا محمد حنیف، حاجی علام یٰسین، تاجر راہنماء خواجہ ضیاء الحق، خواجہ محمود الحق، حاجی مطیع الرحمن، حاجی اختر قریشی، خواجہ محمد ہاشم، رانا محمد حنیف، شیخ اکرام الحق قریشی، حاجی احتشام الحق قریشی اور دیگر طبقات کے لوگ شامل ہوئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں