صوبائ صدر عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان کے ھدایت پر صوبے بھر کی طرح ضلع مہمند میں بھی لاپتہ افراد کےخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا 182

صوبائ صدر عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان کے ھدایت پر صوبے بھر کی طرح ضلع مہمند میں بھی لاپتہ افراد کےخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

صوبائ صدر عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان کے ھدایت پر صوبے بھر کی طرح ضلع مہمند میں بھی لاپتہ افراد کےخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا

مہمند( افضل صافی)صوبائ صدر عوامی نیشنل پارٹی ایمل ولی خان کے ھدایت پر صوبے بھر کی طرح ضلع مہمند میں بھی لاپتہ افراد کےخلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔جس میں اے این پی کے ضلعی صدر ملک سیف اللہ مومند,نائب صدر نیاز خان,کونسل ممبرثمرخان,جاویدخان, ارشد خان,خواجہ محمد اورصدام گل کے علاوہ سینئر کارکنان نے شرکت کی۔

اس موقع پر شرکاء سے خطاب میں ضلعی صدر ملک سیف اللہ نے کہا کہ لاپتہ افراد کے لواحقین کئ عرصے سے سراپا احتجاج ہیں لیکن انکی فریاد سننے والا کوئی نہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں آئین اور قانون موجود ہیں جسکی رو سے ھرقسم کے جرائم میں ملوث افراد کو سزا دینے کا قانون موجود ہے۔انہوں نے کہا کہ ریاست ماں کی طرح ہوتی ہیں جسکا کام اپنے عوام کا تحفظ کرنا ہوتا ہے لیکن بدقسمتی سے ہماری ریاست پختونوں کے ساتھ سوتیلی ماں کا سلوک کررہی ہے۔اگر کسی نے کوئی جرم کیا ہے تو اسکو عدالت کے سامنے پیش کرکے سزادی جائیں

ناکہ انکو غائب کرکے انکی لاش ملتی ہے اور کوئی اسکی ذمہ داری بھی قبول نہیں کرتا۔ انہوں نے کہا کہ پختون قوم مزید اس قسم کی حرکات برداشت نہیں کرینگے انکے ساتھ دوسرے شہریوں کی طرح سلوک کیا جائے اور وہ تمام ائینی حقوق دیے جائیں۔ جو ملک کے دوسرے شہریوں کو حاصل ہیں۔ضلعی نائب صدر نیاز خان نے خطاب میں کہا کہ کہ ھر ملک امریت,شہریت اور جمہوریت کی شکل میں ایک قانون ہوتا ہے لیکن افسوس سے ھمارے ملک میں کوئ بھی قانون نہیں ہے۔ اس ملک میں شہریوں اورخاص کر پختونوں کو غائب کیا جاتا ہے اور بعد میں انکی

یا تو تشددزدہ لاش مل جاتی یا وہ بھی نہیں ملتی۔انہوں نے کہا کہ یہ مسلمان ہے اور اسلام اور دوسرا کوئ بھی مذھب کسی کے ساتھ اس طرح کا سلوک کی اجازت نہیں دیتا۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ لاپتہ افراد کو فوری طور پر عدالتوں کے سامنے پیش کیا جائے اور اگر انہوں نے کوئ جرم کیا ہے تو انکو آئین اور قانون کے مطابق سزا دی جائیں اور اگر بے قصور ہیں تو انکو رہا کیا جائے کیونکہ انکے بیوی بچے اور مائیں کئ سالوں سے انکے انتظار میں بیٹھ کر انتہائ کربناک حالات سے گزر رہے ہیں۔۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں