وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے غذائی تحفظ و تحقیق کی ڈاکٹر محمد عظیم خان چیئر مین پی اے آرسی سے ملاقات 322

وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے غذائی تحفظ و تحقیق کی ڈاکٹر محمد عظیم خان چیئر مین پی اے آرسی سے ملاقات

وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے غذائی تحفظ و تحقیق کی ڈاکٹر محمد عظیم خان چیئر مین پی اے آرسی سے ملاقات

اسلام آباد:(فائزہ شاہ کاظمی ) زراعت میں تکنیکی اور انقلابی تبدیلی لانے کے لئے ، ایک مستحکم اور منصفانہ پالیسی کی ضرورت ہے جو کسان کی ضروریات کو ہم آہنگ کرے۔ ان خیالات کے اظہار وزیر اعظم پاکستان کے معاون خصوصی برائے غذائی تحفظ و تحقیق ، جمشید اقبال چیمہ نے گذشتہ روز چیئر مین پی اے آرسی ڈاکٹر محمد عظیم خان سے ملاقات کے دوران کیا۔معاون خصوصی سے ملاقات کے دوران چیئر مین پی اے آرسی کے علاوہ دیگر نمایاں سائنسدان بھی موجود تھے۔

جناب جمشید اقبال چیمہ نے اجلاس کے شرکاء کو بتایا کہ ہمارے ملک کو آنے والے برسوں میں بڑی فصلوں کی ریکارڈ پیداوار نظر آئے گی کیونکہ موجودہ حکومت کی بنیادی توجہ زراعت میں انقلابی تبدیلی لانا ہے۔ انہوں نے زراعت کی تحقیق میںمکئی ، چاول ، سویا بین، دودھ، مچھلی اور مشروم مستقبل کی چمپئن فصلیں ہیں۔ ان فصلوں میں پیداوار اور منافع کی اعلی صلاحیت موجود ہے لہذا ہمارے سائنسدانوں کو ان شعبوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر ، باغبانی میں اعلی قیمت والی فصلیں یعنی سبزیاں اور پھل برآمدات میں اضافہ کرکے ہماری معیشت کو ترقی دے سکتے ہیں۔

اس موقع پر چیئر مین پی اے آرسی نے کہا کہ لائیو اسٹاک سیکٹر میں پی اے آر سی جانوروں کی پیداوار پر جامع تحقیق کے لئے اپنی سائنسی ٹیکنالوجی اور مہارت کا استعمال کررہا ہے ۔ ہمارا مقصد غذائی تحفظ کے ساتھ تمام لوگوں کی ذرائع آمدن میں تحفظ فراہم کرنا ہے اور زراعت کو جدید خطوط پر استوار کرکے ملکی پیداوار میں اضافہ کو ممکن بنانا ہے۔
قومی زرعی تحقیقاتی مرکز ، اسلام آباد میں اپنے دورے کے دوران ، جناب جمشید اقبال چیمہ نے کہا کہ زرعی سائنس دان ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں اور یہ اپنی صلاحیتوں کے ذریعے جدید ٹیکنالوجی اور علم سے ملک میں فصلوں کی پیداوار کو ترقی دے سکتے ہیں۔ قومی زرعی تحقیقاتی مرکز میں قائم نگاب لیبارٹری کا دورہ کرتے ہوئے ،

ڈاکٹر عظیم خان چیئر مین پی اے آر سی نے انہیں خاص طور پر اعلی پیداوار والے کیلے کی فصل کے حصول اور بیماری سے پاک کیلے اور آلو کے پودوں کی تیاری کے لئے استعمال ہونے والے ٹشو کلچر ٹیکنالوجی کے کارناموں کے بارے میں آگاہ کیا۔دورہ کے موقع پر جناب جمشید اقبال چیمہ نے قومی زرعی تحقیقاتی مرکزمیں کاشت کی جانے والی گندم کا بھی جائزہ لیا نیز زرعی مرکز کے زیر انتظام مختلف شعبہ جات میں ہونے والی زرعی تحقیقی سرگرمیوں میں گہری دلچسپی ظاہر کی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں