بحریہ کالج اسلام آباد کی طالبات کا استاد پر ہراساں کرنے کا الزام 81

بحریہ کالج اسلام آباد کی طالبات کا استاد پر ہراساں کرنے کا الزام

بحریہ کالج اسلام آباد کی طالبات کا استاد پر ہراساں کرنے کا الزام

اسلام آباد: بحریہ کالج میں طالبات نے بیالوجی کے ایک استاد پر دوران امتحان جنسی ہراساں کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔

کالج کی ایک طالبہ نے فیس بک پر ایک پوسٹ کے ذریعے بتایا کہ ان کے بیالوجی کے پروفیسر نے پریکٹیکل کے دوران ان سے غیر اخلاقی گفتگو کی اور جنسی ہراساں کیا جس پر وہ خاموش نہیں بیٹھ سکتی۔

طالبہ نے لکھا کہ جب میں اپنا پریکٹیکل دینے جا رہی تھی تو مجھے میری ساتھیوں نے خبردار کیا تھا کہ ممتحن ٹھیک نہیں ہیں یہ لڑکیوں کو ہراساں کرتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ پہلے انہیں یقین نہیں آیا لیکن جب وہ خود ہراسگی کا شکار ہوئیں تو فیصلہ کیا کہ آگے ہمیں ایک نئی زندگی شروع کرنی ہے، ایسا رویہ برداشت کے باہر ہے، یہ ہمارا آخری سال ہے اس لیے ہم کیوں چپ رہیں ۔

بحریہ کالج انتظامیہ نے معاملے کا سوشل میڈیا سے علم ہونے پر طالبات سے رابطہ کر لیا ہے۔

کالج پرنسپل کے مطابق طالبات نے کالج انتظامیہ کو بیالوجی کا پریکٹیکل لینے والے استاد کے رویے کی شکایت کی اور بتایا کہ پروفیسر نے ان سے نازیبا گفتگو کی اور اور جنسی طور پر ہراساں کیا۔

کالج پرنسپل نے بتایا کہ جنسی ہراسانی کے خلاف احتجاج پر مذکورہ استاد نے طالبات کو مبینہ طور پر دھمکیاں بھی دیں۔

ذرائع وفاقی تعلیمی بورڈ کے مطابق نجی کالج نے بورڈ کو بیالوجی کے استاد کے خلاف انکوائری کی درخواست کی ہے جس پر فیڈرل بورڈ کی جانب سے کنٹرولر امتحانات کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ کمیٹی کے ممبران نے کالج کا دورہ کیا اور مذکورہ استاد سے بھی ان کا موقف لیا۔

استاد کا کہنا ہے کہ وہ 12 سال سے مختلف کالجز اوراسکولز میں امتحانات کے لیے جارہے ہیں لیکن زندگی میں پہلی بار ان پر ایسا الزام لگا ہے جس سےانتہائی دل گرفتہ ہیں۔

وفاقی تعلیمی بورڈ کے مطابق جمعرات تک مذکورہ استاد اپنا تحریری بیان بورڈ کو جمع کروا دیں گے۔

اس معاملے پر سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے اور شوبز سے وابستہ کئی شخصیات نے اس کے خلاف آواز بلند کی ہے۔

اداکارہ ماورہ حسین نے لکھا کہ اس واقعے سے ان کا دل ٹوٹ چکا ہے۔ وہ بھی اسی کالج سے پڑھی ہیں اور خود کو وہاں کافی محفوظ تصور کرتی تھیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں