205

کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر غذائی تحفظ اور ملکی پیدوار میں اہم کردار ادا کر سکتی محمد عظیم خان

کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر غذائی تحفظ اور ملکی پیدوار میں اہم کردار ادا کر سکتی محمد عظیم خان

اسلام آباد (فائزہ شاہ کاظمی بیورو چیف) پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل کی جانب سے “کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچرل” کے عنوان سے قومی زرعی تحقیقاتی مرکزمیں ایک مکالمے کا اہتمام کیا گیا۔ جس میں اسمارٹ ایگریکلچرکے متعلق ماہرین نے شرکت کی جنہوں نے اسمارٹ ایگریکلچر کی زراعت میں اہمیت و افادیت ، اس تیکنیک کے ذریعے کسان کی آمدن میں اضافہ اور




پانی کی بچت کے بارے میں اپنے آراء پیش کیں۔ڈاکٹر محمد عظیم خان، چیئرمین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل، مائیکل ڈیوڈ سن ، کلائیمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر ماہر، لیفٹیننٹ جنرل، چیئر مین برائے قومی ادارہ قدرتی آفات کی روک تھام اور محمد اسد ، چیف ایگزیکٹو آفیسر ، براق سلوشن نے شرکت کی نیز اپنے خیالات کا اظہار کیا۔




ــ”کلائمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر غذائی تحفظ اور ملکی پیدوار میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے ۔

ڈاکٹر محمد عظیم خان چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے اس موقع پر اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی موجودہ وقت کا ایک بہت بڑا چیلنج ہے جس سے نبرد آزما ہونے کے لئے




تمام کاوشوں کو بروئے کار لانا ہو گا۔ نئی ٹیکنالوجی کے استعمال اور جدید تحقیق کے نتائج کو کسان کی دہلیز پر پہچانے سے موسمیاتی تغیرات سے نبرد آزما ہوا جا سکتا ہے ۔

موسمیاتی تبدیلیاں ملکی فصلات کی پیداوار پر اثر انداز ہوتی ہیںلہذا موسمیاتی تبدیلیوںکے پیش نظر زراعت کو نئے خطوط پر استوار کرنا انتہائی ضروری ہے ۔ نیز زرعی شعبہ کو موسمی تبدیلیوں کے




لحاظ سے ترتیب دیا جائے ۔ چیئر مین پاکستان زرعی تحقیقاتی کونسل نے کہا کہ یہ ہماری خوش قسمتی کہ آج ہمارے درمیان امریکہ میں اسمارٹ ایگریکلچر کے ماہر جناب مائیکل ڈیوڈ سن موجودہ ہیں




جن کی آراء سے ہم پاکستان میں کلائیمیٹ اسمارٹ ایگریکلچر کے شعبہ میں زرعی شعبہ کو موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ترتیب دے سکتے ہیں۔ چیئر مین پی اے آر سی نے مزید کہا کہ وہ دنیا کی پہلی پلانٹ رسپونسو ایری گیشن سسٹم کی ٹیکنالوجی سے بے پناہ متاثر ہوئے ہیں ،




جس میں ایک پودا اپنی ضرورت کے مطابق خود کار طریقے سے پانی حاصل کر تا ہے اور صرف اتنا پانی لیتا جتنی اس کی ضرورت ہوتی ہے ۔ اس نظام کے ذریعے 30فی صد پانی کی بچت کی جاسکتی ہے ۔ اس ٹیکنالوجی کے ذریعے پانی کی کمی کے مسئلے سے نبرد آزما ہوا جا سکتا ہے ۔




ضرورت اس امر کی ہے کہ اس ٹیکنالوجی کو تجربات کے ذریعے پاکستان میں وسیع پیمانے پر اپنایا جائے۔چیئر مین پی اے آر سی نے کہ کہ ہم مائیکل ڈیوڈ سن کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے پاکستان کی




سرزمین کو پانی کی اس نئی ٹیکنالوجی کے تجربات کے لئے منتخب کیا ۔اس موقع پر ڈاکٹر بشیر احمد نے بھی اس نئی ٹیکنالوجی کے تجربات کے متعلق شرکاء کو بتایانیز اس منصوبہ کے مقاصد، حاصل جات اور کامیابیوں کا ذکر کیا ۔




اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں