غیر سرکاری تنظیم پاکستان یوتھ چینج ایڈووکیٹس کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹراریبہ شاہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس 143

غیر سرکاری تنظیم پاکستان یوتھ چینج ایڈووکیٹس کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹراریبہ شاہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس

غیر سرکاری تنظیم پاکستان یوتھ چینج ایڈووکیٹس کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹراریبہ شاہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس

اسلام آباد(رپورٹ:فائزہ شاہ کاظمی )غیر سرکاری تنظیم پاکستان یوتھ چینج ایڈووکیٹس کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹراریبہ شاہ نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ اب ہمیں اپنی جی ڈی پی کا 6فیصد تعلیم کے لئے مختص کرنا پڑے ہوگا۔ لڑکیوں کی تعلیم خاص اہمیت کی حامل ہے، آرٹیکل25-A پر نظر ثانی کی ضرورت ہے۔ا ن کا کہناتھا کہ صرف میٹر ک تک نہیں بلکہ بارویں جماعت تک مفت تعلیم دینی چاہئے۔ ہمیں پرائمری تعلیم سے آگے کا سوچنا ہو گا۔سابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے بھی کہا تھا کہ ملک میں تعلیمی ایمرجنسی کے نفاذ کی ضرورت ہے۔

ایک کروڑ تیس لاکھ بچے سکول سے باہر ہیں زیادہ تعداد بچیوں کی ہیں۔کم ازکم بارہ جماعت تک بچیوں کی تعلیم لازمی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری تنظیم خیبر پختونخوا میں بچیوں کی تعلیم کے حوالے سے ایک مہم چلارہی ہے۔ اگربچیاں تعلیم یافتہ ہوں گی تو معاشرے میں بچوں کی تعلیم وتربیت بہتر ہو سکے گی۔ہم تمام سیاسی جماعتوں سے ملاقات کر رہے ہیں تاکہ کسی طرح ہماری تجاویز حکومت تک پہنچ سکیں۔انتظامی بجٹ میں زیادہ اخراجات ہو رہے ہیں جبکہ ڈویلپمنٹ میں خرچہ کم ہو رہا ہے۔

پاکستان میں 80فیصد تعداد پرائیوٹ پرائمری سکولوں کی ہے۔ صوبائی حکومتوں سمیت وفاق کی ذمہ داری ہے کہ سیکینڈری سکولز بنائے۔اور ایمرجنسی بنیادوں پر اساتذہ کی ایک بڑی تعدادمیں بھرتی کریں۔پچھلے ادوارمیں خیبر پختونخواہ میں لڑکیوں کے لئے سکولوں کی تعداد صرف 722تھی جوکہ اب 805 سکولزتک پہنچ گئی ہیں۔اب تو فاٹا بھی ضم ہو گیا ہے سکولز بنانے کی مزید ضرورت ہو گی۔جب ایک کلاس میں 50/60 بچے ہوں گے تو کیسے معیاری تعلیم دی جا سکے گی۔

انہوں نے موجودہ حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ جو بچیاں سکولوں سے باہر ہے ان کے حوالے سے ایک جامع پالیسی مرتب کریں اورجو بجٹ صوبوں کو تعلیم کی مد میں ملتا ہے وہ خرچ بھی ہونا چاہیے۔آرٹیکل 25-A کے تحت عملدرامد نظر نہیں آرہا۔آرٹکل 25-A کو دوبارہ ریویو کی ضرورت ہے۔
ر

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں