132

شیخ حسینہ واجد پانچویں مرتبہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم منتخب

شیخ حسینہ واجد پانچویں مرتبہ بنگلہ دیش کی وزیر اعظم منتخب

تحریر۔ طالب عباسی

شیخ حسینہ واجد 28 ستمبر 1947ء میں پیدا ہوئیں۔ اور بانی بنگلہ دیش شیخ مجیب الرحمن کی صاحبزادی ہیں جنہوں نے مشرقی پاکستان کو علیحدہ کر کے بنگلہ دیش کی بنیاد رکھی تھی۔ بنگلہ دیش بننے کے بعد شیخ مجیب الرحمن بنگلہ دیش کے صدر بن گئے تھے لیکن کچھ عرصے بعد اگست 1975 میں چند فوجی آفسران بغاوت کر دیتے ہیں اور رہائش گاہ پر حملہ کر کے ان سمیت تمام گھر والوں کو موت کی ابدی نیند سلا دیتے ہیں۔ لیکن شیخ مجیب الرحمن کی بیٹی شیخ حسینہ واجد جو اس وقت بیرون ملک ہوتی ہیں بچ جاتی ہیں

۔ 1981 میں بنگلہ دیش واپس آ کر عوام لیگ کے پلیٹ فارم سے اپنے سیاسی کیرئیر کا آغاز کرتی ہیں۔ 1990 کی دہائی کے آغاز میں آمریت کا خاتمہ ہو جاتا ہے اور پھر 1991 میں بنگلہ دیش میں الیکشن کا انعقاد ہوتا ہے لیکن ان الیکشن میں بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی کو کامیابی ملتی ہے اور خالدہ ضیاء وزیر اعظم منتخب ہوتی ہیں۔ لیکن 1996ء میں ان کی حکومت کو ختم کر دیا جاتا ہے اور ملک بھر میں نئے انتخابات کروائے جاتے ہیں جس کے نتیجے میں عوامی لیگ کو کامیابی ملتی ہے اور شیخ حسینہ واجد پہلی مرتبہ ملک کی وزیراعظم منتخب ہوتی ہیں اور ساتھ ہی ساتھ یہ ملک کی پہلی وزیراعظم بن جاتی ہیں

جنہوں نے اپنا پانچ سالہ دور 1996 سے 2001 تک مکمل کیا۔ اس بعد خالدہ ضیاء دوسری مرتبہ ملک کی وزیر اعظم بن جاتی ہیں جو 2001 سے 2006 تک اس عہدہ پر برقرار رہتی ہیں۔ اسکے بعد بنگلہ دیش میں سیاسی ابتری پیدا ہو جاتی ہے پھر 2009 میں الیکشن ہوتے ہیں نتیجے کے طور پر شیخ حسینہ واجد ایک مرتبہ پھر بنگلہ دیش کی وزیر اعظم منتخب ہوتی ہیں اور 2009 لے کر ابھی تک یہی الیکشن ون کرتی آ رہی ہیں۔

گزشتہ روز بنگلہ دیش میں پولنگ کے بعد حسینہ واجد پانچویں مرتبہ بنگلہ دیش کی وزیراعظم منتخب ہو چکی ہیں۔ گوہ کہ ان الیکشن کا اپوزیشن نے بائیکاٹ کیا ہے ملک گیر ہڑتالیں ہوئی ہیں اور بہت سے اپوزیشن کے کارکن گرفتار بھی ہوئے ہیں۔ جسکے کے نتیجے کے طور پر ووٹرز کا ٹرن آوٹ صرف 40 فیصد رہا ہے جبکہ گزشتہ 2018 کے الیکشن میں ووٹرز کا ٹرن آوٴٹ 80 فیصد تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں