ملک کے اہم ادارے خسارے کا شکار ہوں، ملک قرضوں میں جکڑا ہو ،عوام بھوک اور افلاس کے عذاب سے گزررہے ہو ں 112

بھارتی الزام تراشی کا منہ توڑ جواب !

بھارتی الزام تراشی کا منہ توڑ جواب !

بھارت اپنے کشمیریوں پر مظالم سے توجہ ہٹانے کیلئے گاہے بگاہے پا کستان پر الزام تراشیاں کرتا رہتا ہے ،ایک بار پھر بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے پاکستان پر الزام تراشی کرتے ہوئے بین الاقوامی دہشت گردانہ سرگرمیوں کی سرپرستی کا الزام لگا ہے ، جبکہ پا کستانی وازارت خاجہ نے سخت مذمت کرتے ہوئے بھارت پر زور دیا ہے کہ بے جا الزام تراشیوںکی بجائے کشمیریوں کو ان کی امنگوں اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق حق خود ارادیت استعمال کرنے کی اجازت دے

،پا کستان نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا ہے کہ بھارت کی دہشت گرد تنظیموں کی سرپرستی اور پڑوسی ممالک میں بدامنی کو ہوا دینے پر محاسبہ کرے،پا کستانی دفتر خارجہ نے بھارتی وزیر خارجہ کے ریمارکس کو نئی دہلی کی دہشت گردانہ کارروائیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو چھپانے کی کوشش اور بین الاقوامی برادری کو گمراہ کرنے کے مترادف قرار دیا ہے۔
اس میں شک نہیں

کہ ایک طرف طویل عرصے سے پاکستان اور بھارت کے درمیان سفارتی، سیاسی اور تجارتی تعلقات کشیدہ چلے آرہے ہیں تو دوسری جانب بھارت میں بی جے پی کا اقتدار پاکستان دشمنی کے جذبات پر کھڑا ہے، اس لئے بھارتی قیادت پا کستان مخالف اقدام کرنے میں کوشاں نظر آتی ہے ،بھارت میں پاکستان اور اسلام دشمنی کو سیاسی مقبولیت کے لئے استعمال کرنے کا رواج اس قدر عام ہو چکا ہے کہ اب کانگرس اور دوسری سیکولر

جماعتیں بھی انتہا پسندانہ پالیسیوں کی حمایت کی طرف مائل ہو رہی ہیں،اس کے بر عکس پا کستا نی حکومت قیام آمن کیلئے مذاکراتی عمل کیلئے کو شاں رہی ہے ، پہلے پی ٹی آئی حکومت نے مذاکرات بحال کرنے کی تجویز دی تھی اور اب وزیر اعظم شہباز شریف بھی بھارت سے مذاکرات کی پیشکش کر رہے ہیں، لیکن اس کے جواب میں انکار اور الزام تراشیاں کی جارہی ہیں۔در حقیقت بھارت نے پاکستان کے ساتھ تنازعات کو ہوا دے کر اس کا الزام پاکستان کے سر منڈھنے کی پالیسی اختیار کر رکھی ہے

،عالمی فورمز پر بھارت ای عرصے سے تسلسل کے ساتھ پاکستان کو مقبوضہ کشمیر اور بھارتی علاقوں میں دہشت گردی کی وارداتوں کا ذمہ دار قرار دیتا آرہا ہے،بھارت نے عالمی برادری سے چھپا ئے رکھنا چاہتا ہے کہ اس کی سر زمین پر آزادی کی کئی تحریکیں فعال ہیں، بھارتی حکومت کیلئے ایک طرف ناگالینڈ ، جھاڑ کھنڈ ،پنجاب میں آزادی کی تحریکیں سردرد بنی ہوئی ہیںتو دوسری جانب بھارت خظے میں اپنے رسوخ کا دائرہ وسیع کرنے کے لئے اپنے ہی پڑوسی ممالک میں تخریبی کارروائیاںکروا رہا ہے

،بھارت کی دہشت گردانہ کاروائیوں میں سب سے زیادہ پاکستان نشانے پر ہے، پا کستان میں دہشت گرادانہ کائوئیوں میں ملوث کلبھوشن کی گرفتاری بھارت کے ملوث ہونے کا سب سے بڑا ثبوت ہے،بھارت خود سب سے زیادہ دہشت گرادانہ کاروائیوں میں ملوث ہے ،مگر الزام پا کستان پر لگائے جارہے ہیں ۔
دنیا اچھی طرح جانتی ہے کہ پاکستان قیام امن کا شراکت دار رہا ہے، انسداد دہشت گردی کی کامیاب کارروائیوں سے لے کر دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں پاکستان کے کردار کو عالمی برادری نے تسلیم کیا ہے،اس کے باوجود بھارتی سر کار اپنے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کیلئے پا کستان کو ہی مود الزام ٹھراتی رہتی ہے ،گزشتہ دنوںایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بھارتی وزیر خارجہ کا کہنا تھا

کہ کوئی دوسرا ملک دہشت گردی کو اس انداز میں نہیں کرتا جس طرح پاکستان کرتا ہے، بھارت کو “انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر” کے طور پر جانا جاتا ہے، جب کہ پاکستان کوبین الاقوامی دہشت گردی کے ماہرکے طور پر جانا جاتا ہے ،لیکن بھارتی وزیر خارجہ یہ بتانے کی زحمت نہیں کرتے کہ پورے خطے کی سلامتی کو بھارت ہی کیوں کنٹرول کرنا چاہتا ہے

،کیا دوسروں کی سلامتی پر کنٹرول کے لئے پرتشدد مہم چلانا دہشت گردی نہیں ہے؟ بھارت خطے پر طاقت کے زور پر تسلط قائم کرنے کیلئے دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہے ،لیکن اس کی اجارہ داری کے سامنے پا کستان سب سے بڑی سیسہ پلائی دیوار بنا ہوا ہے ۔بھارت سرکار نے ہمیشہ سے بغل میں چھری مْنہ میں رام رام کا کردار ادا کیا ہے، لیکن ہماری فوج الرٹ اور قوم جاگ رہی ہے،پا کستان آرمی چیف قمر جاوید باجوہ بھی بار ہا بھارت کو خبردار کرچکے ہیں کہ وہ کسی غلط فہمی میں نہ رہے

، پاک افواج کسی بھی جارحیت کا مْنہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں، بھارتی وزراء کی طرف سے اشتعال انگیز اور دھمکی آمیز بیانات معمول بن چکے ہیں،اس خطے پر تسلط قائم کرنے کے بھارتی عزائم کبھی میاب نہیں ہوں گے،پاکستان کے بارے میں غلط عزائم رکھنے والی بھارتی قیادت دن اپنے کان اور انکھیں کھولے اورجا گتے میں خواب دیکھنا چھوڑ دے، پاکستان خطے میں امن ضرور چاہتا ہے

اور امن مذاکرات کا بھی خواہاں رہا ہے، لیکن پا کستان کے قیام امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے، پاک افواج کسی بھی جارحیت کا مْنہ توڑ جواب دینے کی صلاحیت رکھتی ہیں،مسلح افواج کو حکومت اور عوام کی بھرپور حمایت حاصل ہے،بھارتی عزائم نہ پہلے کامیاب ہوئے اور نہ ہی آئندہ ہوں گے،پا کستان کوخطے میں بھارت کا تسلط اور اجارہ داری کسی صورت قبول نہیں ،یہ ہی بھارتی الزام تراشی کا منہ توڑ جواب ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں