ملک کے اہم ادارے خسارے کا شکار ہوں، ملک قرضوں میں جکڑا ہو ،عوام بھوک اور افلاس کے عذاب سے گزررہے ہو ں 112

حکمرانوں کو عوام سے کوئی سروکار نہیں !

حکمرانوں کو عوام سے کوئی سروکار نہیں !

پا کستان میںغریب آدمی کے لیئے زندگی سہل ہونے کے بجائے کٹھن ہو تی جارہی ہے، دنیا بھرمیںتیل کی قیمتیں کم ہورہی ہیں ،جبکہ پا کستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرکے عوام کی چیخیں نکلوائی جارہی ہیں، یہ ہر دور حکومت کی روایت رہی ہے کہ عالمی منڈی میں جب تیل کی قیمت میں اضافہ ہوتا ہے

تو اس کا بہانہ بنا کر فوری طور پر قیمت میں اضافہ کردیا جاتا تھا،لیکن جب عالمی منڈی میں قیمت کم ہوتی تو اس کا فائدہ عوام کو پہنچانے سے گریز کیا جاتا ہے ،ایک بار پھرتیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں پچھلے کئی روز سے اتار آرہا ہے، اس سے عام آدمی کو اُمید بندھی تھی کہ حکومت تیل کی قیمتوں میں کمی کا فائدہ عوام کو منتقل کرنے میں تاخیر نہیں کرے گی ،لیکن حکومت عوام کو رلیف دینے کی بجائے اسے اپنی آمدن میں

اضافے کیلئے ہی استعمال کیے جارہی ہے۔اس وقت اتحادی حکومت کی جانب سے ایک طرف باربار پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ عوام کے لئے درد سر بنا ہوا ہے تو دوسری جانب بڑھتی مہنگائی کا طوفان ہے کہ تھمنے کا نام ہی نہیں لے رہا ہے، اتحادیوں کے سارے دعوئے دھرے کہ دھرے رہ گئے ہیں ،

حکومتی مؤقف ہے کہ اْس نے عوام کو ریلیف پہنچانے کیلئے دن رات ایک کر رکھاہے اور پیٹرولیم مصنوعات پر عوام کو ہر ممکن ریلیف فراہم کر نے میں کوشاں ہے،جبکہ اپوزیشن کی جانب سے حکومتی فیصلوںکو عوام دشمن قرار دیا جا رہا ہے،اِس ضمن میں حکومت کے وزیراء کے گزشتہ بیانات پیش کئے جارہے ہیں کہ جس میں گن کر پیٹرولیم مصنوعات پر لگنے والے ٹیکس عوام کو بتائے جاتے تھے،جبکہ اپنے دور میں انہیںپٹرولیم مصنوعات کی بڑھتی قیمتیں اور ٹیکسوں کی بھر مار دکھائی نہیں دیے رہی ہے ۔
اتحادی حکومت کوآئے کئی ماہ ہو رہے ہیں ،لیکن ان کی تر جحات میں عوام کہیں نہیں ،اتحادیوں کی ترجیحات میں اقتدار پر بر جمان رہنا اور اپنے خلاف مقدمات سے چھٹکار حاصل کرنا رہا ہے ،وہ اپنے دونوں مقاصد میں بڑی حد تک کامیاب نظر آتے ہیں ،اتحادیوں کو عوام سے زیادہ اپنے لانے والوں کی فکر ہے

،اس لیے ان کے ہی ایجنڈے پر گامزن ہیں ،ملک کے معاشی استحکام کے نام پر سارا بوجھ عوام پرڈالا جارہا ہے اور خود دونوں ہاتھوں سے اپنے اثاثہ جات میں آٖضافہ کیا جارہا ہے ،حکمرانوں کی عوام سے زیادہ اپنے بیرونی آقائوں کی زیادہ فکر ہے ،انہیں اپنے بیرون آقائوں کی نا راضگی گورا نہیں ،ان کے حکم پر قیمتیں بڑھائی جارہی ہیں اور انہیں کی خشنودی میں عوام کو ہر رلیف سے محروم رکھاجارہا ہے ۔
اتحادی حکومت کو خدشہ ہے کہ اگرعوام کو رلیف دیتے ہیں اورپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کرتی ہے تو بعدازاں نمایاں اضافے کا اعلان کرنا انتہائی مشکل ہو جائے گا، لیکن اسحاق ڈارنے بھی تو اپنے جلوئے دکھانے ہیں ،اس لیے آنے والے دنوں میں ڈالر کی قیمت میں مزید کمی آئے گی ، ایک طرف دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی

قیمتوں میں کمی تودوسری جانب ڈالر سستا ہورہا ہے ، لیکن ان سارے ہتھکنڈوں کاسامنا مسلم لیگ (ن) حکومت کو ہی کرنا پڑے گا، ملک میں حکومت کے فیصلوں کی مخالفت کرنے والے عمران خان ہی اکیلے نہیں ، دیگر جماعتیں ، تاجر،کسان اور عوامی طبقات کی جانب سے بھی اصرار بڑھتا رہا ہے کہ پٹرولیم کے نرخ اور مہنگائی میںکمی لائی جائے،اس آئے روز کی بڑھتی مہنگائی کے سبب خود مسلم لیگ (ن) کی صفوں میں بھی بد دلی پھیلنے لگی ہے۔
اتحادی اقتدار میں رہتے ہوئے اغیار کے کہنے پر جتنا مرضی عوام مخالف فیصلے کرلیں ،انہیں ایک روز عوام کا سامنا کر نا ہی پڑے گا ،اس کا ابھی تک اتحادی حکو مت کو احساس ہے نہ ہی اداک ہورہا ہے کہ ان ساکھ دن بدن انتہائی خراب ہوتی جارہی ہے ،اتحادی حکومت اپنے دور اقتدار میں مہنگائی کا 14 سالہ ریکارڈ توڑ ڈالا ہے،ادارہ شماریات بھی اپنی رپورٹ میں بڑھتی مہنگائی کی دہائی دیتا نظر آتا ہے، اس کے باوجود حکومتی بے حسی کا عالم ہے کہ اس نے مہنگائی میں اضافہ کو اپنا وطیرہ ہی بنایا ہوا ہے،عالمی منڈی میں پٹرول کے نرخ کم ہوگئے ہیں، خام تیل کی قیمت 84 ڈالر فی بیرل کے
قریب گر گئی ہے،لیکن حکومت پٹرولیم مصنوعات میں مسلسل اضافہ کرکے عوام کا جینا عذاب بنائے جارہی ہے۔
اتحادی حکومت کو عوام کی پریشانیوں سے کوئی سروکار نہیں‘ وہ صرف آئی ایم ایف کو خوش کرنے میں ہی مگن نظر آتی ہے، چند ہفتے قبل پٹرولیم نرخوں میں اضافہ کیا گیا ،ایک بار پھر پٹرولیم نرخ بڑھانے کی سمری کی تیاری ہے ،جبکہ عوام کے سامنے کبھی نوازشریف برہمی کا ڈرامہ کرتے ہیں تو کبھی مریم نواز اعتراف کرتی نظرآتی ہیں کہ لوگوں کی آمدنی کم اور پٹرولیم، بجلی ،گیس کے نرخ زیادہ ہیں،

لیکن اجکل آڈیو لیک نے ساری سیاسی قیادت کا بھانڈا ہی پھوڑ دیا ہے ،اس لیے حکومتی رہنما ئوں کے ایسے سارے بیانات عوام کو انکے سیاسی ہتھکنڈے ہی نظر آتے ہیں،تاہم حکومت کو اس بات کا ادراک ضرور ہونا چاہیے کہ اسکی ایسی پالیسیوں سے عوام میں انتہائی مایوسی پھیل رہی ہے،اگر حکومت نے اپنا رویہ تبدلی نہ کیا اور ایسے ہی عوام پر بوجھ در بوجھ ڈالنے کا سلسلہ جاری رکھاتو اس کا خمیازہ بالآخر حکومت کوعام انتخابات میں بھگتنا ہی پڑیگا،اگر اتحادی حکومت اپنے اقتدار کے نشے میں بدمست عوام سے بے حسی کا مظاہرہ جاری رکھا تو اس کا جواب عوام عام انتخابات میں انہیں بری طرح مسترد کر کے ضرور دیں گے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں