159

جاویدخان بنگش/ ہمہ جہت شخصیت

جاویدخان بنگش/ ہمہ جہت شخصیت

تحریر، نثارخان

خیبر پختونخواہ اور پختونوں کے معاشرے میں جرگے کا تنازعات کے حل میں اہم کردار رہا ہے، خیبر پختونخوا اور پختونوں کی تاریخ کا جائزہ لیا جائے تو صدیوں سے یہاں پر صلح کے لیے جرگے کا نظام ہمیشہ موجود رہا ہے،عشروں سے عوام نے اس نظام کو لاگو کیا ہوا ہے اور اس نظام کے تحت ہونے والے فیصلے مثبت، مضبوط اورانصاف پر مبنی سمجھے جاتے ہیں،اس حوالے سے خیبرپختونخوا اور یہاں کے رہنے والے باسیوں نے پاکستان کے مختلف علاقوں میں جرگے اور مصالحتی کمیٹیاں قائم کر رکھی ہیں،

پختونوں اور دیگر اقوام میں صلح کے لیے کام کرنے والی ایک انتہائی اہم کمیٹی جس کا نام پختون امن کمیٹی ہے کئی سالوں سے تنازعات کے حل میں کردار ادا کر رہی ہے، گو کہ یہ امن کمیٹی کئی سالوں سے موجود ہے لیکن پچھلے چار پانچ سالوں سے اس کمیٹی کی کارکردگی بہت زیادہ بہتر ہوئی ہے اور اس کے تحت ہونے والے فیصلوں سے فریقین میں اطمینان نظر آ رہا ہے، پختون معاشرے کی

اہم ضرورت اس امن کمیٹی کی صدارت پچھلے پانچ سال سے معروف سیاسی و سماجی راہنما اور انتہائی ہردلعزیز شخصیت کے مالک جاوید خان بنگش کے پاس ہے، کوہاٹ سے تعلق رکھنے والے 53 سالہ جاوید خان بنگش اس عمر میں بھی نوجوانوں کی طرح کافی متحرک اور فریقین کے درمیان صلح کرانے کے لیے ہر وقت سرگرم عمل رہتے ہیں، اسلام آباد میں رہائش پذیر جاوید خان بنگش کی رہائشگاہ سال کے 12 مہینے دوستوں اور مہمانوں کی میزبانی کے ساتھ ساتھ مختلف تنازعات کے حل کے لئے توجہ کا مرکز بنی رہتی ہے،

جاوید خان بنگش کی اسلام آباد کے سیاسی و سماجی حلقوں میں ایک الگ پہچان ہے اور دوست احباب انہیں انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، ان کا ہر ایک کے ساتھ انتہائی مشفقانہ تعلق ہے اور ہر ایک کے لیے انکی رہائشگاہ کے دروازے کھلے رہتے ہیں، پختون امن کمیٹی کے صدر جاوید خان بنگش بلاتفریق اورسیاسی و علاقائی فرق کے بغیر ہر ایک شخص کے ساتھ تعلقات رکھے ہوئے ہیں اور ان کے ہر طبقہ فکر کیساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، جہاں تک پختون امن کمیٹی کی صدارت کے حوالے سے ان کی خدمات کا تعلق ہے

تو بلاشبہ ان کی ان خدمات سے پہلوتہی نہیں کی جاسکتی، وہ پچھلے پانچ سال سے بطور صدر، پختون امن کمیٹی کے فورم سے پختونخوا سمیت دیگر اقوام کے لوگوں کے مسائل کے حل کیلئے بھرپور کوشش کر رہے ہیں اور وہ اس میں انتہائی کامیاب نظر آرہے ہیں، ان کی کوششوں اور دلچسپی سے اب تک مختلف نوعیت کے ہزاروں تنازعات حل ہوچکے ہیں اور کئی فریقین دشمنیاں چھوڑ کر دوستی کے رشتے میں بندھ چکے ہیں،

جاوید خان بنگش کی کوششوں سے کئی خاندان دیرینہ اور پرانی جانی دشمنی کو چھوڑ کر دوستی کو گلے لگا چکے ہیں، جاوید خان بنگش کی سیاسی و سماجی خدمات کی خیبرپختونخوا سمیت پورے پاکستان میں اعتراف کیا جارہا ہے اور عوام ان کے فیصلوں کو بطور مثال پیش کرتے ہیں اور انکے کرائے گیے فیصلوں کو ناصرف دل و جان سے تسلیم کرتے ہیں بلکہ انکو اور زیادہ عزت کی نگاہ سے دیکھنے لگتے ہیں،

جاوید خان بنگش کی ان امن دوستی کی کوششوں کو بھلایا نہیں جاسکتا ان کی خدمات کا دائرہ وسیع ہے اور وہ رات دن مختلف لوگوں کے تنازعات کے حل کے لیے اپنے آپ کو وقف کرچکے ہیں،جاوید خان بنگش کی ان کوششوں اور خدمات کا اعتراف کرتے ہوئے کئی لوگ ان کی تقلید کر رہے ہیں اور ان کے فیصلوں کو بطور مثال پیش کرتے ہیں، جاوید خان بنگش کی مخلصانہ کوششوں کو دیکھتے ہوئے یہ کہنا چاہیے

کہ اگر پاکستان کے ہر علاقے سے ایسے چند افراد اٹھ کھڑے ہوں اور عوام کے تنازعات کو خوش اسلوبی حل کریں تو کچھ بعید نہیں کہ پاکستان میں کئی تنازعات جنم لینے سے قبل ہی ختم ہوجائیں اور دشمنیاں دوستیوں میں بدل جائیں، جاوید خان بنگش کی خدمات کا اعتراف عام پاکستانی تو کرتے ہیں لیکن ضرورت اس بات کی ہے

کہ جاوید خان بنگش کی خدمات کا حکومتی سطح پر بھی اعتراف ہونا چاہیے اور مختلف لوگوں کے درمیان صلح کی ان کوششوں کو باقاعدہ طور پر تسلیم کرکے صدر پاکستان ان کو امن اور صلح کے لئے عظیم خدمات پر ایوارڈ سے نوازے، یہ وقت کی ضرورت بھی ہے اور انکی خدمات کا کھلے دل سے اعتراف بھی

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں