156

ولور ایک فرسودہ رواج۔ خاتمہ ضروری ہے

ولور ایک فرسودہ رواج۔ خاتمہ ضروری ہے

تحریر و تصاویر۔ خالد حسین
پاکستان ٹیلی ویژن اور ریڈیو پاکستان کے معروف صدارتی ایوارڈیافتہ موسیقار ،بینجو نواز، گلوکار تاج محمد تاجل گزشتہ ایک ماہ سے علیل تھے اور ان دنوں کراچی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج رہنے کے بعد روبصحت ہیں

اُستاد تاج محمد تاجل کی مکمل صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں ۔آمینپی ٹی وی بولان کی نئی بلوچی منی ڈرامہ سیریل زبرین کی ریکارڈنگ بالکل آخری مرحلے میں پہنچ چکی ہے اس سیریل کی تمام نوئے فیصد ریکارڈنگ صوبے کے ساحلی علاقے گڈانی میں کی گئی

سیریل میں کراچی سے تعلق رکھنے والی باصلاحیت اداکارہ عاصمہ منیر ، شاہ بلوچ ، دانش بلوچ ، سینئر اداکارہ مہرالنساء اور اُمہ سلویٰ سمیت صوبے کے نامور اداکار ریاض ساگر ، عباس ملک ،پروفیسر طاہر بلوچ، حمید جمال ، ناصر مینگل ، ودیگر شامل ہیں اس سیریل کی ایڈیٹنگ کے مراحل سمیت مزید دس فیصد ریکارڈنگ پر جلد کام کا آغاز کردیا جائے گا

سیریل کی ایڈیٹنگ کے لیے معروف انجنیئرفرحان اطہر منگی کی خدمات حاصل ہوں گی اس سے قبل فرحان اطہرمنگی بہت شاندار اور جدید انداز میں مختلف ڈرامے اور پروگرامز کی ایڈیتنگ اور مکسنگ کرچکے ہیں ۔ ڈرامہ سیریل زبرین سے متعلق میرے سوال کے جواب میں معروف اداکارہ عاصمہ منیر نے بتا یا کہ وہ ڈرامے کی کامیابی کے لیے پُرامید ہیں اور پی ٹی وی بولان کے ناظرین بہت جلد اپنی ٹیلی ویژن سکرین پر ایک بہت ہی دلچسپ اور نیا آئیڈیا دیکھیں گے اُنہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی وی بولان کے کسی بھی لوکل زبان میں بننے والے پہلے پروجیکٹ میں کام کررہی ہوں اور یہ بہت ہی اچھا تجربہ رہا اُنہوں نے اعجاز احمد بلوچ اور اُن کی پوری ٹیم کی کوششوں اور محنت کو سراہا اور تعریف کی۔
قارئین ۔ پشتو لانگ پلے موسیٰ جا ن گل مکئی کی ایڈیٹنگ پر تیزی سے کام جاری ہے یہ لانگ پلے بہت جلد پشتو ٹائم میں ناظرین دیکھ سکیں گے پشتوادب میں جہاں لاتعداد رومانوی لوک داستانیں موجود ہیں اور دیہی علاقوں سمیت پشتو لٹریچر میں ان داستانوں کو ایک خاص مقام اور اہمیت حاصل ہے اُن داستانوں میں ایک بہت ہی مشہور موسیٰ جان گل مکئی کی داستان ہے بلوچستان کے مشہو ر ضلع ہرنائی سے منسوب یہ داستان صدیوں پُرانی ہے

اور خیال کیا جاتا ہے کہ موسیٰ جان اور گل مکئی ایک دوسرے کی چاہت اور محبت میں اس قدر مبتلا ہوگئے تھے کہ اُنہوں نے قبائلی روایات کو بھی خاطر میں نہ لاتے ہوئے ایک ہوجانے کو ترجیح دی اس آئیڈیے کو لیکر پی ٹی وی کوئٹہ کے سینئر پروڈیوسر شمس اللہ کاکڑ نے پی ٹی وی بولان کے پشتو ناظرین کے لیے 50 منٹ دورانیہ کے سنگل پشتو ڈرامہ موسیٰ جان گل مکئی کی کہانی اور مزار کو سکرین پر پیش کرنے کی خاطر اپنی ٹیم کے ساتھ ہرنائی کارُخ کیا

اور پائیدین لائق کے لکھے ہوئے اس ڈرامہ کی ریکارڈنگ کے لیے ہرنائی کے سنگلاخ پہاڑوں میں شمس اللہ کاکڑ کی ڈائریکشن میں ذاکرحسین کے ساتھ اُن کی کیمرہ ٹیم میں ولید صابر اور آڈیوانجنیئرمحی الدین کاکڑ نے شاندار فریم ورک سے داستان کے اصل مقامات کی فلمبندی کو یقینی بنایا اس ڈرامے میں موسیٰ جان کا کردار احسان اللہ جب کہ گل مکئی کا کردار کومل خان نے اداکیا ہے اس ڈرامے کی دیگر کاسٹ میں کلیم اللہ اچکزئی ، احسان اللہ ، زبیر اچکزئی ، ذرغون جان ، فاروق سائل ، سلیم شاہ ، علی خان، تانیہ خان ، مسکان ملک ، کومل خان ، پروین رانی اور کراچی سے تعلق رکھنے والی نئی اداکارہ گل شامل ہیں

اس ڈرامے کے لیے سلیم لانگو بطور معاون فرائض انجام دے رہے تھے اس سنگل پلے کے تمام مناظر شوٹ کئے جاچکے ہیں اور اب انہیں سکرین پر پیش کرنے لیے ایڈیٹنگ اور مکسنگ کے مراحل کو نمٹایا جارہا ہے۔پی ٹی وی بولان کے بلوچی لائیو شو کے میزبان غلام فاروق شاہوانی تھے اس شو میں علی احمد ریکی نے بطور مہمان شرکت کی شو کے پروڈیوسر میر احمد کاکڑ جب کہ ایگزیکٹیو پروڈیوسر جواد علی ہزارہ تھے

شومیں ضلع چاغی سے تعلق رکھنے والے تیکوانڈو انٹرنیشنل گولڈ میڈلسٹ 22 سالہ نوجوان دلاور خان ایجباڑی کی خدمات کو خراج عقیدت پیش کیا گیا جو گزشتہ دنوں سیندک پروجیکٹ میں بحیثیت الیکٹریشن کام کے دوران کرنٹ لگنے سے شہید ہوئے تھے شو میں سنیئر صحافی و تجزیہ نگار و صدر چاغی تیکوانڈو ایسوسی ایشن علی احمد ریکی نے مرحوم کی زندگی اور تیکوانڈو کے کھیل میں ان کی شاندار خدمات پر مرحوم کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ضلع میں کھیلوں کے فروغ کے لیے مرحوم کی کوششوں کا تذکرہ کیا

شو کے کیمرہ مین شیر خان ساسولی اور حاجی ظفر علی تھے۔سیلم بلوچ کے براہوئی لائیوشومیں بچوں کے حقوق اور اُن کے تحفظ کے لیے بنائے گئے قوانین پر ایک تفصیلی اور معلوماتی پروگرام پیش کیا گیا اس شو میں ایڈووکیٹ عبدالحی بنگلزئی نے بطور مہمان شرکت کی جو بچوں کے حقوق کے علمبردار بھی ہیں شو میں بچوں کی تعلیم ، صحت ، کم عمری کی شادیوں سمیت بچوں کو درپیش مسائل کے حل کے لیے حکومتی اداروں کی ذمہ داریوں پر بھی بات چیت کی گئی

اور بچوں کے حقوق کے لیے خدمات انجام دے رہی سرکاری اور غیرسرکاری اداروں کی کارکردگی کو اُجاگر کیا گیا اس شو میں این سی آر سی( قومی کمیشن برائے حقوق اطفال )کی شاندار خدمات اور کردار کو سراہا گیا اس بہترین معلوماتی شو کے پروڈیوسرمنظور ترین تھے۔منظور ترین ہی کی ڈائریکشن میں پشتو لائیو میوزیکل شو شام غزل پیش کیا گیا تفریح سے بھر پور اس شو کے کمپیئر سید عاطف شاہ تھے اس شو میں اسد اللہ کوچئی نے خصوصی طور پر شرکت کی اسد اللہ کوچئی صوبے کے مشہور پشتو سنگر نو رمحمد کوچئی کے صاحبزادے ہیں شو میں گلوکار فرید بخش نے بھی اپنی سُریلی آواز کا جادو جگایا اور ایک گیت پیش کیا

اس شو میں شامل دیگر فنکاروں میں نواز شاکر فیضی سمیت دیگر نے شرکت کی ۔پی ٹی وی بولان کی بلوچی مارننگ شو کے پروڈیوسر اعجاز احمد بلوچ تھے اس شو میں رقیہ اکبر بلوچ نے معاشرے میں بڑھتی ہوئی برائیوں اور اُن کے سدباب جیسے اہم موضوعات پر جہاں لاتعداد شوز پیش کئے ہیں وہاں اپنے ناظرین کے لیے غیبت جیسی سنگین معاشرتی برائی کو بھی سامنے لاتے ہوئے ایک دلچسپ شو پیش کیا اس شو میںبتایا گیا کہ ہم کسی کے بارے میںبھی منفی خیالات اور تہمت جیسی برائیوں میں اس قدر آگے نکل جاتے ہیں

کہ جس سے ہمیں کوئی نفع یا نقصان تو نہیں ہوتا البتہ ہم بلاوجہ کسی برائی کا حصہ بن کر اپنے لیے قبرکا عذاب تیار کررہے ہوتے ہیں اس شو میں بتا یا گیا کہ منفی رجحانات اور خیالات انسانی اور اُس کے خلیوں کو بُری طرح متاثر کرتے ہیں مگر ہم ان تمام باتوں سے غافل رہ کر اپنے لیے مشکلات پید اکرتے ہیں معاشرے میں بڑھتی ہوئی حسد ہماری جڑوں میں بیٹھ گئی ہے اور ہم جب کسی کو ناپسند کرتے ہیں

تو اُس کی شخصیت پر لاتعداد الزامات لگادیتے ہیں حتی کہ اپنے اہل خانہ کے سامنے اور بچوں کی موجودگی میں ہم ایسے منفی پہلووں کے مرتکب ہوتے ہیں کہ جس سے بچے بھی منفی رجحانات کی طرف مائل ہورہے ہیں اور ایک دوسرے سے حسد اور بغض جیسے منفی رجحانات کا شکار ہورہے ہیں حالانکہ مخالف کی شخصیت پرتو کوئی فرق نہیں پڑتا البتہ ہماری شخصیت کا منفی پہلو سب کے سامنے آجاتا ہے

شو میں رقیہ اکبر بلوچ نے قرآن کریم کی صورہ آل عمران کا حوالہ دیا اور بتا یا کہ اللہ جسے چاہے عزت دے اور جسے چاہے زلت دے ۔سینئر پروڈیوسر جمال ترین کی ڈائریکشن میں براہوئی ایوننگ لائیو شو جرگہ و معرکہ کے کمپیئر وحید بلوچ تھے اس شو میں صوبے کی معروف سیاسی شخصیت نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر ڈاکٹر اسحاق بلوچ تھے شو میں مفتی عبداللہ گل بھی شریک ہوئے اس شو میں قبائلی روایات میں مختلف فیصلوں پر بات چیت کی گئی

ناظرین کو بتایا گیا کہ دوردراز دیہی علاقوں میں قبائل کے درمیان جاری تنازعات کا پُرامن حل جرگہ و معرکہ سے ممکن ہے اس کے تحت قبائلی معتبرین و بزرگوں کے ذریعے بڑے سے بڑے اور مشکل سے مشکل فیصلوں کا حل باآسانی نکل آتا ہے اور اُس فیصلے پر سب کی سب کو پابندی کرنا پڑتی ہے اس شو میں گزشتہ سال صوبے کی معروف سیاسی شخصیت نوابزادہ لشکری رئیسانی کی جانب سے سراوان ہاوس میںبلائے گئے

پشتون بلوچ جرگہ کانفرنس کا تذکرہ بھی کیا گیا جس کا مقصدتنازعات کا پُرامن اور فوری حل اور تصفیہ تھا جوکہ ایک کامیاب جرگہ ثابت ہواتھا اس شو میں سابق سینیٹر میر کبیر محمد شہی کی کوششوں اور تصفیوں میں کامیابیوں پر بھی بات کی گئی شو میں بتایا گیا کہ اُنہوں نے اب تک سولہ سو سے زائد قبائلی تصفیات کو پائیہ تکمیل تک پہنچایا ہے اورمختلف تنازعات کا قبائلی سطح پر پُر امن حل ممکن بنا یاہے ۔فرید خان کے پشتو لائیو ایوننگ شو کے میز بان فریداللہ اورپروڈیوسر میر احمد کاکڑ تھے

اس شو میں ابو دردانہ ظریف دوتانی سماجی راہنماو ٹورسٹ گائیڈو معلم نے شرکت کی شو میں صوبے میں تعلیمی پسماندگی ، جدید ٹیکنالوجی اور دستیاب ٹیکنالوجی سے استفادہ سے متعلق ناظرین کو معلومات فراہم کی گئیں شو میں ضلع زیارت میں تعلیمی مسائل ،جدید تعلیمی و صحت کی سہولیات کے فقدان پربات چیت کی گئی شو میں ایشیاء کے پہلے اور دنیا کے دوسرے بڑے صنوبر کے جنگلات کے درختوں کی بے دردی سے جاری کٹائی کی وجوہات اور نقصانات پر اظہار خیال کیا گیا جس کی ایک بڑی وجہ شدید سردی میں قدرتی گیس و ایندھن کی سہولیات کی عدم دستیابی ہے شومیں حکومت سے مطالبہ کیا گیا

کہ قدرتی ماحول کی حفاظت اور ایشیاء کے سب سے بڑے صنوبر کے جنگل کو ختم ہونے سے بچانے کے لیے ٹھوس بنیادوں پر اقدامات اُٹھائے جائیں ۔محمد کاشف کے بلوچی لائیو شو کے پروڈیوسر منظور ترین تھے اس شو میں جاوید بلوچ اور عصمت اللہ لانگو نے شرکت کی اس شو میں منشیات کے عادی افراد کے علاج اور نشے کے اندھیروں سے نکال کر زندگی کی روشنی کی طرف لوٹانے کے خدمت کے لازوال مقصد کے لیے جاری کوششوں کو اُجاگر کیا گیا شو میں ناظرین کو بتایا گیا کہ منشیات کی لت کا شکار افراد کے مفت علاج معالجہ کے لیے بحالی مرکز کی جدوجہد اور منشیات سے بچاو کے لیے کھیلوں، معاشرہ، والدین اور اساتذہ کے کردارکی اہمیت کو سامنے رکھتے ہوئے تفصیلی روشنی ڈالی گئی۔

تانیہ خان کے پشتو لائیو شو میں ولور جیسی فرسودہ روایات اور اس کی وجہ سے پشتون معاشرے میں شادیوں میں حائل رکاوٹوں پر ایک بہت ہی متاثرکن شو پیش کیا گیا اس شو میں شفیع شاکر نے پترآقا کے کردار میں شو کو چارچاند لگادیئے اس سبق آموز شو میں ولور کی عیوض کم عمر بچیو ں کی ادھیڑ عمر افراد سے شادیوں اورزندگی بھر کے لیے خواتین کو مسائل کے دلدل میں دھکیلنے کی روایات ورواج کو ختم کرنے پر زوردیا گیا تانیہ خان اور شفیع شاکر نے اس شو میں ولور جیسے اہم مسلہ کی جانب بڑی شائستگی سے ناظرین کی توجہ مبذول کروائی اور اس کے فوری خاتمہ کی ضرورت پر زور دیا اس شو میں ناظرین نے بہت دلچسپی لی اور پسندیدگی کا اظہار کیا ناظرین کی بھی یہی رائے تھی کہ معاشرے میں بزرگ اس اہم مسلہ اور ایسے فرسودہ رواجوں کے خلاف آواز اُٹھائیں اور نوجوانوں کواس سے چھٹکارہ دلائیں تاکہ معاشرے میں شادی جیسے عظیم بندھن کو آسان سے آسان تر بنایا جاسکے۔
قارئین ۔ بات کرتے ہیں پی ٹی وی کوئٹہ کے خوبرو نوجوان اور باصلاحیت اداکار و ماڈل عرفان قمبرانی کی جو ان دنوں پی ٹی وی بولان کے مختلف براہوئی ، بلوچی ڈراموں اور گیتوں میں جلوگر ہورہے ہیں اگرچہ وہ اس سے قبل بھی لاتعداد ڈراموں اور گیتوں میں اپنے فن کے جوہر دکھاچکے ہیں اور ناظرین میں جانے پہچانے ہیں عرفان قمبرانی نے اپنے فنی کیئر یر کا آغاز نعت خواں کے طور پر کیا اور 2006 ء میں پہلی مرتبہ پی ٹی وی کوئٹہ نعت خوانی کے ایک پروگرام میں شرکت کی اُنہوں نے کوئٹہ ، بلوچستان اور پی ٹی وی میں نعت خوانی کے مقابلوں میں پہلی پوزیشن حاصل کی

،اُنہوں نے لاتعداد لائیو شوز اور ریکارڈشدہ پروگرامز بھی کئے 2010 ء میں پی ٹی وی بولان کی ڈرامہ سیریل مالال سے بطور اداکار اپنے کیئر یر کا آغاز کیا عرفان قمبرانی کا نیا لانگ پلے برف کے بعد جسے صوبے کے نامور ڈرامہ نگار حلیم مینگل نے تحریر کیا ہے بہت جلد ناظرین اپنی ٹیلی ویژن سکرین پر دیکھ سکیں گے وہ فن اداکاری و ماڈلنگ سمیت کھیلوں سے بھی وابستہ ہیں اور خاص طور پر باڈی بلڈنگ میں اُن کی خاص دلچسپی ہے عرفان احمد قمبرانی نے اب تک بے شمار بلوچی ، براہوئی گیتوں میں بطور ماڈل کام کیا ہے ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں