182

ٹھٹھہ: امریلی اسٹیل میں تحفظاتی اشیاء نہ ہونے کی وجہ سے جان لیوا حادثات روز کا معمول

ٹھٹھہ: امریلی اسٹیل میں تحفظاتی اشیاء نہ ہونے کی وجہ سے جان لیوا حادثات روز کا معمول

ٹھٹھہ (امین فاروقی بیورو چیف) سماجی رہنماء سرور جوکیو نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہیکہ دھابیجی کی فیکٹری امریلی اسٹیل میں تحفظاتی اشیاء نہ ہونے کی وجہ سے جان لیوا حادثات روز کا معمول بن چکے ہیں اور اس فیکٹری کا زہریلہ دھواں مقامی آبادیوں کے لئے زہر قاتل بن چکا ہے جسکی وجہ سے مہلک مرضوں میں لوگ مبتلا ہوکر رہ گئے ہیں امریلی اسٹیل فیکٹری میں خطرناک ڈپارٹ بوائلر پر مقامی لوگوں کو رکھا جاتا ہے

جبکہ باہر سے آئے ہوئے لوگوں کو محفوظ جگہوں پر رکھ کر ڈیوٹی لی جاتی ہے بوائلر کے پھٹ جانے سے متعدد مزدور جھلس کر شدید زخمی یا فوت ہوچکے ہیں ایسے میں انکو کسی قسم کا کوئ الاونس یا دیگر سروس رقم نہی دی جاتی
سرور جوکیو کا مزید کہنا تھا کہ دھابیجی کی فیکٹریوں میں مقامی لوگوں کو روزگار نہی دیا جارہا یہ کہ کر تم لوگ مقامی ہو ایسے میں حساس کمتری پیدا کی جارہی ہے جبکہ اسکے برعکس صوبے سے باہر کے لوگوں کو پہلی ترجیح دیکر بھرتی کیا جاتا ہے اور انہیں لیبر کالونی سمیت تمام سہولیات دی جاتی ہے

جبکہ ایک فیصد کے قریب اگر کوئ مقامی لوگ ہیں تو انکے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک رکھا جاتا ہے جو ایک قابل افسوس عمل ہے ایسے میں سندھ حکومت اور وزیر لیبر سندھ مذکورہ فیکٹریوں کا نوٹس لیتے ہوئے انکے مالکان کا قبلہ درست کرائے تاکہ مقامی لوگوں کو اول بنیاد پر ترجیح دیتے ہوئے سہولیات سمیت روزگار دیا جاسکے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں