159

روسی صدر پیوٹن نے یوکرینی صدر کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی

روسی صدر پیوٹن نے یوکرینی صدر کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی

روسی صدر پیوٹن نے یوکرینی صدر کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی

پیوٹن نے منسک میں مذاکرات کیلئے بیلاروس کے صدر کو بھی مدعو کرلیا، صدارتی محل کریملن کا بیان— فوٹو: فائل
پیوٹن نے منسک میں مذاکرات کیلئے بیلاروس کے صدر کو بھی مدعو کرلیا، صدارتی محل کریملن کا بیان— فوٹو: فائل

روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرینی صدر ولودومیر زیلینسکی کی مذاکرات کی پیشکش قبول کرلی۔

روسی صدارتی محل کریملن کے مطابق یوکرینی صدر کے بیان پر روسی صدر پیوٹن مذاکرات کیلئے رضامندہوگئے ہیں جس کے بعد یوکرین کو منسک میں مذاکرات کرنے کی تجویز سےآگاہ کردیا۔

کریملن کا کہنا ہے کہ پیوٹن نے بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں مذاکرات کیلئے بیلا روس کے صدرکو بھی آگاہ کردیا ہے تاہم یوکرین نے منسک کی بجائے وارسا میں مذاکرات کی تجویز پیش کی ہے۔

کریملن کے مطابق یوکرین نے وارسا میں مذاکرات کی تجویز پیش کرنےکے بعد رابطہ منقطع کردیا۔

قبل ازیں یوکرین کے صدر ولودومیر زیلینسکی نے  ویڈیو پیغام میں روسی پیوٹن کے ساتھ براہ راست بات چیت پر رضامندی ظاہرکی اور نیٹو کی رکنیت کے حوالے غیرجانبدار رہنے کی پیشکش کی۔

ان کا کہنا تھاکہ ہم یوکرین کی غیرجابندار حیثیت پر روس سے بات کرنے سےنہیں گھبراتے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل روس نے یوکرین کو مذاکرت کی مشروط پیشکش کی تھی اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کا کہنا تھا کہ یوکرین کی فوج ہتھیار ڈال دے تو روس مذاکرات کیلئے تیار ہے۔

ان کا کہنا تھاکہ یوکرین کے عسکری کردار کو ختم کرنے کیلئے خصوصی فوجی آپریشن کا فیصلہ کیا۔

https://youtu.be/PFUUXWT_eik

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں