سرکاری افسران قومی وسائلِ دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں، پریس کانفرنس 221

سرکاری افسران قومی وسائلِ دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں، پریس کانفرنس

سرکاری افسران قومی وسائلِ دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں، پریس کانفرنس

ضلع مہمند۔)افضل صافی )سرکاری افسران قومی وسائلِ دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ کرپشن سے ہر طرف چوپٹ کا راج قائم ہیں۔ افسران نظام چلانے کی بجائے کاروباری حصہ دار بن چکے ہیں نیب اور ایف آئی اے، ڈی جی سمیت انتظامیہ کے چند اھلکاروں کی اثاثوں کا شفاف تحقیقات کریں۔ جبکہ

تھانوں میں ماورائے عدالت فیصلوں سے عدالتیں ناکام کررہے ہیں۔ مختلف جگہوں پر شولڈرز پرموشن پولیس اہلکار تعینات کیا ہے۔ سینکڑوں پولیس اہلکاروں کو چھٹی دیکر ماہانہ پندرہ ہزار روپے بھتہ لیا جاتا ہے۔ سپریم کورٹ قومی وسائلِ لوٹنے اور کرپشن پر سوموٹو ایکشن لیں۔پی کے 103 کے ایم پی اے نثار مومند کا قومی وسائل ، کرپشن اور اقربا پروری کے خلاف مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس۔
ایم پی اے نثارمومند نے دیگرساتھیوں کے ہمراہ مہمند پریس کلب میں پریس کانفرنس میں قومی مسائلِ اور کرپشن کے خلاف اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ زیارت ماربل پہاڑ کی المناک حادثے میں گرنے والا ملبہ انتظامیہ نے من پسند افراد کو اونے پونے داموں میں نیلام کیا۔ جن کی رقم حادثے میں شھید ہونے والوں کے خاندانوں کو تاحال نہ مل سکے۔ جبکہ علاقے کی معدنیات میں زیادہ تر سرکاری افسران حصہ داری میں خود شامل ہیں

یا ان کے رشتہ داروں کو ٹھونس دیا ہے۔ افسران نظام چلانے کے بجائے کاروباری بن چکے ہیں۔ چونکہ رشوت اور اندھیر نگری کے لیے ڈی سی مہمند اکثر اپنے ماتحت کی دستخطوں کا استعمال کررہے ہیں۔ نثار مومند نے بتایا کہ تاحال ھسپتال میں ناقص سامان کی خریداری کا انکوائری نہ ہوسکا۔ جو کہ وزیر اعلیٰ کے پرائیویٹ سیکرٹری کے اشارے پر دبایا جاتا ہے۔انہوں نے نیب اور ایف آئی اے سے افغانستان کنڑ رہائشی کو شناختی کارڈ جاری کرنے اور ماربل سٹی کو دو سو کے بجائے چھ سوایکڑ کی تحقیقات کا مطالبہ کیا

. ایم پی اے نثار مہمند نے بتایا کہ ہم نے بیشتر مسائل کی حل اور انکوائری کے لئے ڈی سی مہمند سے مطالبات کیں. مگر وہ ٹھس سے مس نہ ہوئے. انہوں نے آئی جی پولیس سے اپیل کی کہ علاقے میں شولڈر پروموشن سے درجنوں اہلکار مختلف مقامات پر براجماں ہیں. جو کہ اکثر اپنے فرائض کے بجائے سابقہ قومی انتقام لیتے ہیں.ایم پی اے نثار مہمند نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ضلع بھر میں سینکڑوں اہلکاروں کو چھٹی دیکر ان سے پندرہ ہزار بھتہ ماہانہ لیا جاتا ہے. بلکہ تھانوں میں ماروائے عدالت فیصلے ہورہے ہیں

. جس سے عدالتی نظام ناکام ہورہے ہیں.انہوں نے نیب سے ڈی سی مہمند سمیت دو کلرک جن میں ایک تاحال سٹینو سیٹ پر بھی براجماں ہے. اثاثوں کی شفاف انکوائری کا مطالبہ کیا. تاکہ مزید بڑے بڑے مگرمچھوں کی نشاندہی ہوسکے. ایم پی اے نثار مہمند نے قومی بنیادی مسائل اور بھاری بدعنوانیوں کے خلاف سپریم کورٹ سے سوموٹو ایکشن کا مطالبہ کیا ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں