326

ٹھٹھہ سندھ کا تاریخی قدیمی شہر بھنمبھور کی نئ سروے 250 ایکڑ زمین میں خرد برد تاریخی آثار قدیمہ مٹنے کا اندیشہ سول سوسائٹی میں تشویش کی لہر اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

ٹھٹھہ سندھ کا تاریخی قدیمی شہر بھنمبھور کی نئ سروے 250 ایکڑ زمین میں خرد برد تاریخی آثار قدیمہ مٹنے کا اندیشہ سول سوسائٹی میں تشویش کی لہر اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ

ٹھٹھہ(امین فاروقی بیوروچیف ٹھٹھہ)سندھ کا تاریخی قدیمی شہر بھنمبھور کی نئ سروے 250 ایکڑ زمین میں خرد برد تاریخی آثار قدیمہ مٹنے کا اندیشہ سول سوسائٹی میں تشویش کی لہر اعلی حکام سے نوٹس لینے کا مطالبہ اس حوالہ سے دھابیجی پریس کلب کا اے پی سی منقعد کرنے کا اعلان تفصیلات کے مطابق سانحہ بینظیر بھٹو کے ردعمل میں 2007 کو جلایا جانے والا تمام روینیو ریکارڈ کے بعد جعلسازی کے ذریعے بااثر لینڈ مافیاز اور روینیو کے ملی بگھت سے نئ سروے اور ریکارڈ میں ردو بدل کی گئ

جبکہ سابقہ پرانے ریکارڈ میں بھنمبھور کی زمین 640 ایکڑز درج تھی تاریخی آثار قدیمہ بھنمبھور میں وقتاً فوقتاً کدھائ کا کام جاری رہتا ہے جہاں انسانی ڈھانچوں سمیت دیگر پرانے وقتوں کی قیمتی اشیاء ملتی رہی ہیں جبکہ اس وقت زمین کا نقشہ 370 ایکڑز دکھایا گیا ہے یاد رہیکہ 2001 سے مسلسل بااثر لینڈ مافیاز اور روینیو عملہ ملکر اس زمین میں خرد برد کرتے آرہے ہیں اس وقت بھنمبھور 40 ایکڑز تک محدود ہوکر رہ گیا ہے جسے بھی نہی بخشا جارہا ہے اس حوالہ سے سول سوسائٹی کے رہنماوں سابق یوسی چیئرمین فقیر نبی بخش بلوچ ، ایڈوکیٹ عادل شاہ شیرازی ، ایس ٹی پی رہنماء جلال شاہ ،

عمر ناہیو ، آصف جوکیو ، روشن ملاح ، مشتاق بھنبھرو ، مصطفی پہنور ، و دیگر نے کہا ہیکہ تاریخی ورثہ بھنبھور کے ساتھ کسی قسم کا اب قبضہ نہی ہونے دیں گے محکمہ ثقافت سندھ فوری ایکشن لے تاریخی ورثے کو اسکے اصلی حالت میں بحال کرتے ہوئے قبضہ شدہ زمین چھڑائ جائے دیگر صورت سخت احتجاج کیا جائے گا اس حوالہ سے دھابیجی پریس کلب کے صدر مقصود احمد جوکھیو نے کہا ہیکہ سندھ کے تاریخی ورثے سندھیوں کی ملکیت ہے اس حوالہ سے دھابیجی پریس کلب بھنبھور میں اتوار کے دن اے پی سی منعقد کر رہا ہے جسمیں تمام سندھ دوست سیاسی اور قومی لوگ شریک ہونگے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں