دن دیہاڑے غریب مزدور کے مکان پر مبینہ قبضہ کرنے کے لیے درجنوں مسلح اشتہاریوں کا دھاوا 182

دن دیہاڑے غریب مزدور کے مکان پر مبینہ قبضہ کرنے کے لیے درجنوں مسلح اشتہاریوں کا دھاوا

دن دیہاڑے غریب مزدور کے مکان پر مبینہ قبضہ کرنے کے لیے درجنوں مسلح اشتہاریوں کا دھاوا
مظفرگڑھ (رپورٹ: میاں خالد ندیم بھٹی) خان گڑھ شہر کی گنجان آبادی بستی کلاں میں دن دیہاڑے غریب مزدور کے مکان پر مبینہ قبضہ کرنے کے لیے درجنوں مسلح اشتہاریوں نے دھاوا بول کر لاقانونیت کی انتہا کردی، اشتہاریوں کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آ کر ایک خاتون, معصوم بچے سمیت 5 افراد شدید زخمی، شہر فائرنگ سے گونج اٹھا.
پولیس اسٹیشن سے چند گز کے فاصلے پر فائرنگ اور قبضہ کے لیے اشتہاریوں کی غنڈہ گردی پر پولیس نہ پہنچی، ڈی پی او مظفرگڑھ کے نوٹس لینے پر آنیوالی پولیس ٹیم بھی مسلح اشتہاریوں کو دیکھ کر واپس لوٹ گئی۔بعد ازاں پولیس نے شہریوں کی مدد سے 27 افراد کو حراست میں لے کر تھانہ منتقل کر دیا.واقعہ کے بعد پولیس کی بھاری نفری طلب کر لی گئی. متاثرین نے احتجاجاً شاہ جمال چوک اور تھانہ چوک بلاک کر دیا.
تفصیل کے مطابق خان گڑھ کی بستی کلاں میں غریب مزدور عاشق حسین کے مکان پر قبضہ کرنے کے لیے بدھ کے روز درجنوں مسلح اشتہاریوں اور جرائم پیشہ افراد نے دھاوا بول دیا اور اشتہاریوں نے پولیس اسٹیشن خان گڑھ سے چند گز کے فاصلے پر اندھا دھند فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلا دیا. فائرنگ کی زد میں آکر ایک خاتون عتیقہ زوجہ بابر, 6 سالہ حمزہ بابر, اظہر, منیر اور عمیر ایک بچے سمیت 5 افراد زخمی ہوگئے۔ مقامی پولیس نے مکان پر قبضہ کے دوران شدید فائرنگ کی آوازیں سن کر اپنے فون نمبرز ہی بند کردئیے جبکہ شہری پولیس کو فون کرتے رہے
لیکن کسی بھی پولیس آفیسر یا اہلکار نے ایک نہ سنی .جس کے بعد ڈی پی او مظفرگڑھ کے نوٹس کے بعد پہنچنے والی پولیس بھی کسی کارروائی کے بغیر مسلح اشتہاریوں کو دیکھ واپس چلی گئی۔ اور موقع پر زخمی پولیس اہلکاروں سے انصاف اور تحفظ دینے کے لیے چیخ چیخ کر پکارتے رہے.مدعی فریق نے الزام عائد کیا کہ سابق تحصیل ناظم مظفرگڑھ سردار محمد آباد ڈوگر اور چیئرمین بلدیہ خان گڑھ سید طاہر عباس شاہ مکان پر قبضہ کرانا چاہتے ہیں. جس کی وجہ سے انکی شفارش پر تعینات ہونیوالا ایس ایچ او تھانہ خان گڑھ نصراللہ بابر بھی خاموش تماشائی بنا رہا۔ ترجمان پولیس کے مطابق خان گڑھ میں مکان کے قبضہ کے معاملہ پر ڈی پی او مظفرگڑھ نے نوٹس لیتے ہوئے
سخت کارروائی کی ہدایت کی ہے اور اس سلسلے میں قانون کے مطابق کارروائی کی جائیگی .جبکہ ڈی ایس پی صدر سرکل کی قیادت میں اضافی نفری بھی بھجوا دی گئی ہے۔دریں اثناء پولیس کو اندراج مقدمہ کے لئے دی گئی درخواست میں مسماۃ رخسانہ بی بی دختر عاشق حسین نے بتایا کہ وہ اپنے اہل خانہ اور رشتہ داروں کے ہمراہ گھر پر موجود تھی کہ سید طاہر عباس شاہ مسلح پسٹل, سردار آباد ڈوگر مسلح پسٹل, ودیگر ملزمان,کلیم ,صادق, اقبال, فضل حسین, اللہ بچایا, اصغر, مشتاق احمد, خادم حسین,
عبدالمالک, طاہر عباس ,ذوالفقار علی, شعیب,مستور عباس, کاشف, ثمر عباس, اقبال شاہ ,عرفان, مظہر عباس وغیرہ مسلح ہو کر گھر میں داخل ہو گئے.مکان پر قبضہ کرنے لگے. مزاحمت پر فائرنگ کر کے 5 افراد کو زخمی کر دیا. لوٹ مار کی, خوف وہراس پھیلایا.جبکہ واقعہ پر مشتعل سینکڑوں افراد نے شاہ جمال چوک اور تھانہ چوک بلاک کر دیا.
ٹائر جلائے اور سابق تحصیل ناظم سردار آباد ڈوگر ,چیئرمین بلدیہ سید طاہر شاہ اور مقامی پولیس کے خلاف زبردست نعرے بازی کی. کئی گھنٹے بعد پولیس حکام کی طرف سے مقدمہ درج کرنے کی یقین دہانی پر روڈ کھول دیا گیا.فوٹو ہمراہ ھیں ۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں