157

پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی حکومت کو سگریٹ نوشی جیسے مسئلے پر قابوپانے کے لئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی حکومت کو سگریٹ نوشی جیسے مسئلے پر قابوپانے کے لئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

اسلام آباد.غیر سرکاری تنظیمیں سپارک اور ایچ ڈی ایف کے نمائندگان نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافہ کیا گیا جبکہ سگریٹ مزید سستا کردیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت سے تواقعات زیاد ہ ہیں پاکستان تحریک انصاف کی مرکزی حکومت کو سگریٹ نوشی جیسے مسئلے پر قابوپانے کے لئے عملی اقدامات کرنے ہوں گے۔

حکومت سالانہ اربوں روپے خرچ کرتی ہے جبکہ سگریٹ نوشی پر چھوٹ سمجھ سے بالا تر ہیں۔سگریٹ نوشی پراضافی ٹیکس لگانے سے سگریٹ مہنگے ہوجائے گے اور زیادہ تر عوام خریدنے سے قاصر ہوجائے گے۔

دوسر ا سگریٹ ڈبے گراف میں 80فیصد تک اضافہ کیا جائے۔ہیومن ڈیولپمنٹ فاونڈیشن، سپارک کے نمائندگان نے مزید کہا کہ حکومت کی ابتدائی کوششوں اور تمباکو پر گناہ کے ٹیکس کو مثبت اقدام قراردیا.

کہاکہ حالیہ بجٹ میں حکومت نے ابھی تک ہیلتھ لیوییا تمباکو کی مصنوعات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) میں اضافہ نہیں کیا ہے۔

ایگزیکٹو ڈائریکٹرسجاد چیمہ نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ بنیادی سامان کی قیمتوں میں اضافہ ہواہے.جبکہ، تمباکو کی مصنوعات کی قیمتیں اب بھی وہی ہے جس سے بچوں کو تمباکو تک رسائی حاصل ہوتی ہے

سول سوسائٹی تنظیمیں پاکستان کے بہتر مستقبل اور آنیوالی نسل کے لئے فکر مند ہیں کہا کہ پاکستان میں تمباکو کی صنعت پر بھاری ٹیکس نہیں لگائے جاتے ہیں۔

تمباکو کی مصنوعات پر بھاری ٹیکسوں تمباکو کی کھپت کو کم کرے گا اور تمباکو کی مصنوعات کوبچوں کے لیے مشکل بنا نے میں

اہم کردار ادا کرے گا۔ نہ صرف حکومت کی صحت کے بل کو کم کرے گا اور مستقبل کے نسلوں کے لئے صاف اور صحت مند ماحول کے لیے بھی ساز گار ھوگا۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے بچوں کو بچانے کے لئے تمباکو ٹیکسوں کو بڑھایا جائے۔

میجر جنرل (ریٹائرڈ) اظہر سلیم – ایچ ڈی ایف کے سی ای او نے کہاتمباکو کا استعمال مختلف بیماریوں پھیلانے کی اہم وجہ ہے۔

پاکستان جیسا ملک صحت پر زیادہ پیسے خرچ کرتا ہے۔انہوں نے کہاکہ صحت کے وزیر کے بیان کے مطابق تمباکو پر گناہ ٹیکس ہیلتھ لیوی تمباکو کی مصنوعات پر لاگو کرنے کی منصوبہ بندی کی گی تھی لیکن آخر میں اس مالی بل میں،

ہم نے تمباکو کی مصنوعات پر ٹیکس میں معمولی اضافہ دیکھا ہے۔

اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہمارے نوجوان نسلوں کی صحت حکومت پاکستا ن ترجیح ہی نہیں ہے جبکہ حکومت کی ترجیحات تمباکو کی صنعت سے پیداہونے والی آمدنیہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں