موٹروے پر بنی ہوئی شاپز کی بدمعاشیاں کھلے عام موٹروے پر بنی ہوئی شاپوں کا لوٹ مار بازار گرم 213

موٹروے پر بنی ہوئی شاپز کی بدمعاشیاں کھلے عام موٹروے پر بنی ہوئی شاپوں کا لوٹ مار بازار گرم

موٹروے پر بنی ہوئی شاپز کی بدمعاشیاں کھلے عام موٹروے پر بنی ہوئی شاپوں کا لوٹ مار بازار گرم

موٹروے پر بنی ہوئی شاپز کی بدمعاشیاں کھلے عام موٹروے پر بنی ہوئی شاپوں کا لوٹ مار بازار

موٹروے پر بنی ہوئی شاپز کی بدمعاشیاں کھلے عام موٹروے پر بنی ہوئی شاپوں کا لوٹ مار بازار گرم

رم موٹروے پر دکاندار باہر سے 50 روپے میں ملنے والی چیز 90 روپے میں فروخت کرنے لگ گئے

موٹروے پر بنی ہوئی شاپز کی بدمعاشیاں کھلے عام موٹروے پر بنی ہوئی شاپوں کا لوٹ مار بازار گرم

تفصیلات کے مطابق چند روز قبل موٹروے پر ایک شاپ کیپر کی صحافی برادر کے ساتھ بدتمیزی 50 والا سامان 90 میں بیچنے پر پوچھے جانے والے سوال پر شاپ کیپر کا کہنا تھا

کہ جو پرائز ہمیں ہدایات کی جاتی ہیں ہم انکے مطابق سامان سیل کرتے ہیں

ہم موٹروے والوں کو کرایہ اور دیگر لوازمات ادا کرتے ہیں صحافی برادر کا شاپ کیپر سے پرائز شیڈول مانگنے پر شاپ کیپر نے گالی گلوچ شروع کر دی

اور اسکے ساتھ ساتھ سنگین نتائج کی دھمکیاں دینا شروع کر دی موٹروے انتظامیہ سے مطالبہ ہے کہ موٹروے پر شاپ والوں نے جو لوٹ مار کا بازار گرم کیا ہوا ہے انکے خلاف کاروائی کی جائے اور مسافروں کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں