151

بلوچستان کے نامور لوک گلوکار جنگی خان ہم سے بچھڑ گئے

بلوچستان کے نامور لوک گلوکار جنگی خان ہم سے بچھڑ گئے

تحریر و تصاویر ۔ خالد حسین

بلوچستان کے معروف لوک گلوکار جنگی خان طویل عرصہ کینسر جیسے موذی مرض کا مقابلہ کرتے ہوئے گزشتہ ہفتے اس دارفانی سے کوچ کرگئے ہیںانااللہ واناالیہ راجعون جنگی خان کا شمار صوبے کے مایہ ناز لوک فنکاروں میں ہوتا تھا

اُنہوں نے بلوچی ، براہوئی کے لاتعداد لوک گیت گائے اُنہوں نے ناصرف ملکی بلکہ بین الاقوامی سطح پر ملک و صوبے کا نام روشن کیا اور صوبے کی بلوچی ثقافتی اقدار کو اپنے سُریلے گیتوں سے دنیا بھر میں اُجاگر کیا اُن کے انتقال سے صوبہ ایک قیمتی لوک اثاثے سے محروم ہوگیا ہے

اُن کے انتقال سے صوبے کے ثقافتی ورثہ میں جو خلائء پیدا ہوا ہے وہ مدتوں پُر نہیں ہوگا جنگی خان مرحوم سے متعلق کچھ کہنا گویا سورج کو چراغ دکھانے کے مترادف ہے مگر چونکہ اُن کے راقم الحروف کا بھی ساتھ رہاہے اور یہ 2012-13 ء کی بات ہے جب اُن کا ایک بلوچی گیت ڈائریکٹ کرنے کا شرف بھی حاصل ہوا تھا یہ گیت راقم الحروف نے اپنی نجی میڈیا پروڈکشن ہاوس کے بینر تلے تیار کیا تھا

جسے خوبصورت انداز میں ایڈیٹنگ انجنیئرگل زمان بنگلزئی نے ایڈٹ کیا تھا مرحوم جنگی خان ایک ملنسار، بہت ہی مخلص اور سادہ شخصیت رکھنے والے خوش اخلاق انسان تھے اُن کے انتقال پر پی ٹی وی پروڈیوسرز، پی ٹی وی انتظامیہ،ریڈیو پروڈیوسرز ، شوبز شخصیات ، موسیقاروں، شعراء سمیت ناظرین اور شہریوں نے بہت دکھ اور افسوس کا اظہار کیاہے ۔ صوبے کے معروف گلوکار و میوزیشن اُستاد تاج محمد تاجل، عارف بگٹی ، خالق فرہاد ، علی عادل بلوچ ودیگرنے جنگی خان کی وفات پر تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے

کہ اُستاد جنگی خان ایک عظیم لوک فنکار تھے جنہوں نے اندرون و بیرون ملک اپنی آواز کا جادو جگایا تھااپنے مخصوص انداز میں لوک گیتوں کے ذریعے بلوچی اور براہوئی زبان کو ملک کے گوشے گوشے میں روشناس کرایا

۔جنگی خان مرحوم کی فنی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے پی ٹی وی بولان نے بلوچی ٹائم میں پروگرام گل نا وتاخ میں میزبان سلیم بلوچ اور خدئیداد گل نے مرحوم جنگی خان کی فنی خدمات پر خصوصی لائیو شو پیش کیا اس شو کے پروڈیوسر بلوچ خان جمالدینی تھے شو میں ناظرین کو بتا یا گیا

کہ بلوچی ثقافتی روثے کو دنیا بھر میں متعارف کرنے ایک ناقابل فروموش کردار داد کیا شو مرحوم کی فنی تربیت کرنے میں اُستاد محمد رفیق بینجو نواز،اُستادحاجی خان ،اُستاد عظیم جان کے کردار کو بھی اُجاگر کیا گیا ۔

قارئین ۔ بات کرتے ہیں پاکستان ٹیلی ویژن کے نوجوان اور باصلاحیت پروڈیوسر اعجاز احمد بلوچ کی جو ریاض احمد ساگر کا تحریر کردہ 7 اقساط پر مشتمل بلوچی منی ڈرامہ سیریل زبرین کی ریکارڈنگ کا 90 فیصد حصہ مکمل کرچکے ہیں اس سیریل کے ایگزیکٹیو پروڈیوسر فہیم شاہ ہیں سیریل کی اقساط کی ریکارڈنگ بلوچستان کے ساحلی علاقے گڈانی میں کی گئی اس سیریل میں بعض ایسے چہرے بھی شامل ہوں گے

جو پہلی مرتبہ پی ٹی وی بولان کی سکرین پر جلوگر ہوں گے ان میں کراچی کے علاقے لیاری سے تعلق رکھنے مشہور ومعروف اداکار دانش بلوچ، شاہ بلوچ ، عاصمہ منیر، اُمہ سلویٰ، سینئر اداکارہ مہرالنساء شامل ہیں اس سیریل میں صوبہ بلوچستان کے معروف اداکار و رائٹر ریاض ساگر ، پروفیسر طاہر بلوچ، شمائلہ چاکر ، عباس ملک ، حمید جمال ، ناصر مینگل بھی شامل ہیں ، کراچی سے تعلق رکھنے والی سینئر اداکارہ مہرالنساء سے متعلق بتا تا چلوں کہ وہ چالیس سال سے زائد عرصہ سے شوبز میں اپنی خدمات انجام دے رہی ہیں

اُنہوں نے لاتعدا د بلوچی ، سندھی ، اُردو ڈراموں اور فلموں میں شاندار اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں وہ کراچی میں بننے والی اُردو فلم دودا میں بھی کام کرچکی ہیں اُنہوں نے اپنے فنی کئیر یر کا آغاز پی ٹی وی کراچی کی اُردو ڈرامہ سیریل چھوٹی سی دنیا سے کیا اُنہوں نے ناٹک رنگ جیسے مشہور ڈراموں سمیت لاتعداد ڈراموں میں کام کیا جو آج بھی ناظرین کے دلوں پر نقش ہیں مہرانساء ایک منجھی ہوئی اداکارہ ہیں جو مشکل سے مشکل کردار کو بھی بڑی خوبی سے ادا کرنے کی صلاحیت رکھتی ہیں

۔ بلوچی ڈرامہ سیریل زبرین کی گڈانی میں کی گئی ریکارڈنگ کی کامیاب تکمیل پرڈرامہ پروڈیوسر اعجاز احمد بلوچ کہا کہ تما م شامل فنکاروں ، ٹیکنیکل عملہ ، اسسٹنٹ کی شب وروز محنت کی بدولت احسن انداز میں شوتنگ مکمل ہوئی ہے اس سیریل کے کیمرہ مین ذاکرحسین ، آڈیوانجنیئر حاجی وارث مینگل تھے حاجی وارث جوکہ ایک بہت ہی تجربہ کار اور سینئر انجنیئر ہیں اپنی سروس پوری کرنے کے بعد ریٹائرہورہے ہیں بلاشبہ اُن کی شاندار خدمات کو پی ٹی وی کوئٹہ مرکز ہمیشہ یاد رکھے گا

اس سیریل کے پروڈکشن اسسٹنٹ منظور احمد شاہوانی کی شاندار حکمت عملی کا زکر نا کرنا سراسر ناانصافی ہوگی اُنہوں نے اپنی اعلیٰ خدمات سے اس سیریل کی شوٹنگ کی تکمیل میں بہت اہم کردارادا کیا ہے جس کی جتنی بھی تعریف کی جائے کم ہے اس سیریل کی تکمیل اور شوٹنگ سے متعلق سیریل کی مرکزی کردار ادا کررہی عاصمہ منیر نے بتا یا کہ اعجاز احمد بلوچ کے ساتھ اُن کا یہ پہلا پروجیکٹ تھا

اور اُنہیں کسی بھی موڑ پر ایسا نہیں لگا کہ یہ پہلا پروجیکٹ ہے کیمرہ مین ذاکر حسین ، ڈرامے کے رائٹر ریاض ساگر ، پروگرام اسسٹنٹ منظور احمدشاہوانی نے بھر پور تعاون کیا اُن کی پوری ٹیم بہت باصلاحیت اراکین پر مشتمل تھی اُنہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اگر پی ٹی وی بولان نے مزید موقع دیا تو میری یہ خواہش ہوگی کہ مزید کام کروں اُنہوں نے کہا کہ پی ٹی وی بولان کی ٹیم کے خلوص اور تعاون کو ہمیشہ یاد رکھاجائے گا۔

قارئین ۔پی ٹی وی بولان کے بلوچی مارننگ شو کی کمپیئر رقیہ اکبر بلوچ نے لائیو شو میں حالیہ برف باری کے پیش نظر ناظرین کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے اور سفر کے دوران راستوں کی بندش سے پیش آنے والے سانحات اور اُن سے بچاو پر بہت ہی معلوماتی شو پیش کیا اس شو میں اُنہوں نے بتا یا کہ برفباری میں اکثر شہری نظارہ کرنے کے لیے بچوں سمیت ایسے دور دراز علاقوں میں چلے جاتے ہیں جہاں برف باری بہت زیادہ ہوئی ہوتی ہے

اور راستوں کی بندش کی وجہ سے پھنس جاتے ہیں اور سردی سے بچنے کے لیے گاڑیوں کے شیشے بند کردیتے ہیں جس سے اگرچہ وہ سردی کی شدت سے قدرے محفوظ رہ جاتے ہیں مگر دوسری طرف گاڑیوں کے شیشے اور ایگزٹ پوائنٹ بند ہونے کی وجہ سے گاڑیوں میں کاربن مونو اکسائیڈ گیس بھر جانے سے اموات واقع ہونے کا اندیشہ ہوتا ہے جیسا کہ گزشتہ برس مری میں 24سے زائد سیاحوں کی موت واقع ہوئی تھی

اس شو میں رقیہ اکبر بلوچ نے ناظرین کوموسم سرما میں غذاوں کی اہمیت اور اُن کے استعمال سے متعلق بھی معلومات فراہم کیں شو میں ناظرین نے کافی دلچسپی لی اور لائیو کالز کے ذریعے شو میں شرکت کی ۔پشتو ٹائم کے پروڈیوسر منظو ر احمدترین کے لائیو شو کے کمپیئر عاطف شاہ تھے اس شو میں پشتو میوزک پر ایک بہت ہی دلچسپ شو پیش کیا گیا اس شو میں پشتو زبان کے مشہور گلوکاروں اور میوزیشن نے شرکت کی ان میں امر شیدائی ، احمد شاہ شیدائی ،فرید بخش ،عزیز جیلانی ،میر وائس نیک یار،شاکر فیضی اورنئے اُبھرتے ہوئے گلوکاردستگیر خان شامل تھے

شو میں پشتو گیتوں ، ٹپوں اور جدید وقدیم موسیقی پر بات چیت کی گئی اور گیت پیش کئے گئے اس شو میں ناظرین کی بڑی تعداد نے لائیو کالز کے ذریعے شرکت کی اور شو کی پسندیدگی کا اظہار کیا شو میں شامل گلوکاروں اور میوزیشن سے اُن کے فن سے متعلق بھی سوالات کئے گئے۔پروڈیوسر میر احمد کاکڑ کے شو کے میزبان غلام فاروق شاہوانی نے موسم سرما میں پھیلنے والی موسمی بیماریوں اور اُن سے بچاو پر ایک تفصیلی اور معلوماتی شو پیش کیا

اُنہوں نے ناظرین کو بتایا کہ موسمی بیماریوں جیسے نزلہ ، زکام ، کھانسی اور سینے کی جھکڑن کا انگریزی طریقہ علاج سمیت دیسی علاج بھی بہت اہمیت رکھتا ہے جو کہ بے ضرر ہونے کے ساتھ ساتھ بہت ہی سستا اور آسان ذریعہ علاج بھی ہے اُنہوں نے اپنے شو میں ناظرین کو دیسی نسخے اور ٹوٹکے بھی بتائے

اور اُن کے موثر ہونے سمیت اُن کی اہمیت بھی اُجاگر کی گئی ۔ پی ٹی وی بولان کے حالات حاضرہ کے پروڈیوسر میڈم صنوبر کے پروگرام کے میزبان میر بہرام بلوچ تھے اس پروگرام میں ضلع لسبیلہ سمیت دیگر اضلاع میں بلدیاتی انتخابات سے متعلق بات چیت کی گئی پروگرام میں الیکشن کمیشن کے ترجمان غوث بخش اور صحافی ظفر بلوچ شریک ہوئے اس پروگرام میں الیکشن کمیشن کو درپیش مسائل ،ووٹروں میں شعور اُجاگر کرنے ، الیکشن فہرستوں ، الیکشن کمیشن میں جدید اصلاحات ، ووٹر لسٹو ں ، گوگل میپ کے ذریعے ووٹ کی لوکیشن وغیرہ سے متعلق ناظرین کو معلومات فراہم کی گئیں اس پروگرام میں بتا یا گیا

کہ الیکشن کمیشن صوبے کے وہ اضلاع جہاں بلدیاتی انتخابات تا حال ممکن نہیں بنائے جاسکے ہیں اُن اضلاع میں بھی ممکن بنائے گا۔علی سمالانی نے اپنے براہوئی لائیو شو میں ڈاکٹر فضل اللہ لانگو اور ماہر تعلیم عنایت اللہ لانگو کو مدعو کیا اس شو کے پروڈیوسر سید ذیشان شاہ تھے شو میں دیہی علاقوں اور شہری علاقوں کے طلباء وطالبات کے درمیان تعلیمی موازنہ کیا گیا اس شو میں بتا یا گیا کہ شہری سکولوں کی نسبت دیہی علاقوں میں تعلیم دینا مشکل عمل ہے کیونکہ وہاں اکثر طلباء کھیتی باڑی اور مال مویشی چرانے کاکام بھی کرتے ہیں

جس کی وجہ سے وہ اکثر وبیشتر غیر حاضر بھی رہتے ہیں وہاں جدید تعلیمی سہولیات بھی میسر نہیں ہیں جب کہ شہری علاقوں میں طلباء وطالبات کو جدید تعلیمی سہولیات سمیت ٹیوشن وغیرہ کی سہولیات بھی میسر ہے۔ پشتو ایوننگ شو کے کمپیئر طاہر بڑیچ تھے اس شو کے پروڈیوسر منظور احمد ترین تھے شومیں ڈاکٹر وزیر اکبر خان نیرو فزیشن اور بلوچستان اسٹارز کے بانی انجنیئر وقاص مینگل کومدعو کیا گیا تھا شو میں ڈاکٹر اکبر خان نے فالج، مرگی ، لقویٰ ، رگ نساء بلڈ پریشر سمیت بعض دیگر بیماریوں پر بات چیت کی اُنہوں نے فالج کے بارے میں بتا یا کہ اللہ پاک نے بجلی کی طرح کا ایک نظام انسانی دماغ میں بنایا ہے

جس میں چھوٹی چھوٹی رگیں بنائی گئی ہیں جس میں کوئی خلل پید اہوجائے یا بلڈ پریشر بڑھ جائے تو رکیں متاثر ہوتی ہیں اور وہ پھٹ جاتی ہیں خون دماغ میں چلاجاتا ہے اس طرح انسانی جسم فالج کا شکار ہوجاتا ہے جس سے انسانی ہاتھ ، پاوں کا حصہ متاثر ہوجاتا ہے اور انسان اپاہج ہوجاتا ہے ایسی صورتحال میں اگر مریض کوفوری طور پر ہسپتال پہنچایاجائے تو انجکشن کے ذریعے خون کے بہاو کو کم کیا جاسکتا ہے اس طرح انسان معذور اور اپاہج ہونے سے بچ سکتا ہے اُنہوں نے زور دیا کہ ایسی مریض کو جلد از جلد طبی امداد کے لیے ہسپتال پہنچایا جائے اُنہوں نے مرگی کے مرض کے بارے میں بھی بتایا کہ وہ بھی ایک دماغی بیماری ہے جو دماغ کی رگوں کے متاثر ہونے سے پیش آتی ہے

اُنہوں نے لقویٰ اور رگ نساء کے امراض کے بارے میں بھی تفصیلی معلومات فراہم کیں شو میں وقاص مینگل نے بلوچستان اسٹارز کے اغراض ومقاصد اور معاشرے کے لیے خدمات سے متعلق بتا یا اُنہوں نے بتا یا کہ صوبے میںمختلف شعبہ ہائے زندگی میں اعلیٰ کارکردگی کے حامل افراد کی سوشل میڈیا کے ذریعے پذیرائی ممکن بنائی جاتی ہے اور شاندار کارکردگی پر ہرسال بلوچستان اسٹار ایوارڈ دیا جاتا ہے۔

پروڈیوسر منظور احمد ترین کا پشتو لائیو کامیڈی اور سبق آموز گفتگو سے بھر پور شو کوچوان آقا مسلسل مقبولیت کی سیڑھیاں چڑھ رہاہے شو میں کلیم اللہ اچکزئی ، جہانگیر خان اور عباس کاکڑ کی شرکت ناظرین کے لیے بہت ہی پسندیدگی کا باعث ہے اس شو میں روزمرہ زندگی ، معاشرے کے مثبت اور منفی پہلووں کوناظرین کے سامنے پیش کیا جاتا ہے مختلف گھریلومسائل کو سامنے رکھ کر ان پر بحث کی جاتی ہے اس شو کی خاص بات یہ ہے کہ کلیم اللہ اچکزئی ایک سمجھداراور دیہی علاقے سے تعلق رکھنے والے بزرگ کا کردار ادا کرتے ہوئے خامیوں اور خوبیوںکو ایک مثبت سوچ کے تحت سامنے رکھتا ہے

جب کہ جہانگیر خان اسی موضوع کو منفی انداز میں واضع کرنے کی کوشش کرتا ہے یہ بحث اگرچہ ایک سبق آموز سمت کا تعین کرتی ہے اور اس میں ایک بہت ہی اصلاحی عنصر شامل ہوتا ہے گزشتہ شو میں مریضوں کی تیمارداری پر بات چیت کی گئی جس میں معاشرے کے افراد کی امیر اور غریب مریض کے درمیان فرق کے منفی اور مثبت پہلووں پر بحث کی گئی شو میں کہا گیا کہ اکثر امیر مریض کی تیمارداری کے لیے عزیز اقارب کی قطاریں دکھائی دیتی ہیں جب کہ غریب مریض کو نظر انداز کردیا جاتا ہے

اس شو میں کہا گیا کہ لوگ جب کسی کی تیمارداری کے لیے جاتے ہیں تو کئی کئی گھنٹے وہاں ہجوم بنائے بیٹھے رہتے ہیں جب کہ مریض اور اُس کے اہل خانہ کی پریشانیوں کو بھی نظرانداز کردیا جاتا ہے۔
قارئین ۔ بات کرتے ہیں خیبر پختونخوا کے سینئر اداکار حمید شہزاد کی جنہیں گزشتہ روز ایک نجی فلاحی ادارے ہوپ کی جانب سے منعقدہ منشیات کے خلاف دستاویزی فلموں کے مقابلے میں شاندار اداکاری اور کارکردگی پر بہترین اداکار کا ایوارڈ دیا گیا یہ ایوارڈ گزشتہ روز ایک تقریب میں کمشنر پشاور کے دست مبارک سے دیا گیا تھا

اس موقع پر ڈپٹی کمشنر پشاور بھی موجود تھے کمشنر اور ڈپٹی کمشنرپشاور کی منشیات کے خلاف جاری مسلسل جدوجہد پر اُنہیں خراج تحسین پیش کرتے ہیں اس سے قبل بھی اُنہوں نے منشیات کی لعنت کے خلاف اور نوجوانوں میں شعو راُجاگر کرنے کے لیے ایک ٹیلی ڈرامہ تیارکروایا تھا جس میں حمید شہزاد کو بھی بہترین اداکاری پر بیسٹ ایوارڈ سے نوازا گیا تھاحمید شہزاد کی شاندار فنی خدمات پر اُنہیں مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔ ویلڈن حمید شہزاد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں