بزرگ استاد مرحوم ایس ایم شبیر ماسٹر، ایک حسین یاد 269

جنرل بپن راوت کو ہیلی کاپٹر سبوتاژ کر کیامارا گیا ہے؟

جنرل بپن راوت کو ہیلی کاپٹر سبوتاژ کر کیامارا گیا ہے؟

نقاڈ نائطی
۔ +966562677707

“انسانی جانوں کو بچایا جائے”، Save OverSole ایس او ایس SOS یہ ایک ایسی کال یا سگنل ہوا کرتا ہے، جو ہوا میں اڑنے والے تمام ہوائی ہیلی کوپٹر، جہاز یا پانی پر یا پانی کے اندر چلنے والے پانی کے جہاز یا آبدوز وغیرہ جب انہیں انتہائی خطرہ محسوس ہوتا ہے تو اپنے لاسلکی نظام وائرلیس کے ذریعہ قریبی ٹاور یا اسٹیشن کو دیا کرتے ہیں تاکہ انہیں بچانے کی کوشش کی جائے۔عموما جب بھی انہیں کوئی بڑا خطرہ محسوس ہوتا ہے

توکم از کم یہ آخری سگنل وہ دیا کرتے ہی ہیں۔کوئی بھی شخص جب اسے اچانک موت سامنے نظر آتی ہے تو اپنے بچاؤ کی مدد کے لئے آواز دیتاہی پایا جاتا ہے۔ اور ہلیکوپٹر ہوائی جہاز کے پائلٹ اور پانی کے جہاز یا آبدوز کے کیپٹن کو اس کی ٹرینگ دی جاتی ہے۔ بھارت کے پہلےچیف آف ڈیفنس سروسز ایس ڈی ایس جنرل بپن راوت کے کریش ہونے والے ہیلی کوپٹر سے قریبی ٹاور کو کوئی بھی ایس اوائس خطرے کا پیغام کیوں نہیں دیا گیا تھا؟

جب اندر سے کسی خاص زہریلی یا نشہ آور گیس سے پائلٹ یا کیپٹن کو مدہوش، یا بے ہوش کیا گیا ہوتا ہے یا اچانک بم پھٹنے سے انہیں ہوش نہیں رہتا تو ہی اس وقت پائیلٹ اپنے بچاؤ کے لئے پیغام دینے سے رہ جاتے ہیں۔ یہی کچھ ہوا تھا صدر پاکستان ضیاء الحق کے بہاولپور سی 130 ہرکیولس ہیلی میں سفر کرتے ہوئے 17 اگست 1988 کو شہید کیا گیا تھا اس وقت جنرل ضیاء الحق کے ہیلی کے حادثہ کی جو رپورٹ دنیا کے سامنے آئی تھی وہ یہی تھی کہ بہاولپور ایرپورٹ پر سوار ہونے سے قبل تحفہ میں ملی آم کی کچھ پیٹیاں ہیلی میں رکھی گئی تھیں جس میں ٹائم بم رکھے جانے کی بات کہی گئی تھی

لیکن بعد میں ہیلی کا ملبہ دیکھنے کے بعد یہ بات بھی سامنے آئی تھی کہ مدہوش کرنے والی گیس کے چھوٹے سلنڈر ٹائمر کے ساتھ پائے گئے تھے ۔جسے فوج کے شریک سازش ہونے کی خبر راز میں رکھنے کے لئےظاہر نہیں کیا گیا تھا۔ اب یہ واشنگٹن پوسٹ آمریکی میڈیا کی خبر کہ بپن راوت کو لےجانے والے ہیلیوکوپٹر کے دونوں تجربہ کار پایلیٹ نے آخری لمحات تک کوئی خطرے کا سگنل ایس اوایس نہیں دیا ہے؟

کیا کونور ملٹری ٹریننگ سینٹر کالچ طلبہ کو خطاب کرنے جانے اڑان بھرنے سے پہلے ہیلی کوپٹر پر کی گئی انسپیکشن کے دوران اس ہیلیکوپٹر میں، ٹائمر کے ساتھ کوئی گیس بم نصب کیا گیا تھا؟ جس سے ہیلیکوپٹر میں سوار پائلیٹ سمیت سبھی 14 لوک مدہوش یا بے ہوش ہوگئے تھے جس سے ہیلیکوپٹر پر پائلیٹ کا کنٹرول نہ رہا اور نہ ہی وہ ایس او ایس خطرے کا سگنل دے پائے اور نچلی پرواز اڑ رہا ہیلی کوپٹر، نیلگری پہاڑ والے اونچے درخت سے ٹکرا کر اس میں آگ لگ گئی؟

اب سوال یہ کہ بپن راوت کو کون مارنا چاہتا تھا؟ چونکہ کچھ اسی طرح کا ہیلیکوپٹر حادثہ 2020 کی شروعات میں تائیوان میں پیش آچکا تھا جس میں تائیوان افواج کے کمانڈر ان چیف اور سات بڑے رینک والے کرنل اور جنرل حادثے کا شکار ہوئے تھے جس کا الزام اس وقت چائینا پر لگا تھا اور چونکہ چائینا بھارت کے ساتھ حالت جنگ میں ہے

اسلئے عام روایت مطابق اپنے گودی میڈیا اینکرس کی معرفت ڈھکے چھپے الفاظ میں بپن راوت کے ہیلیکوپٹر حادثہ کا الزام چائینا پر لگایاگیا تھا لیکن چائینا نے اپنے ترجمان اخبار گلوبل ٹائمز کے ذریعہ یہ کہہ کر کہ امریکی مفادات کے خلاف جنرل بپن راوت نے روس سے ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم خریدا تھا اور آئیندہ روس سے بھارتی قربت امریکی مفاد کے لئے نقصان دہ ہوسکتی تھی اسلئے 1988صدر پاکستان جنرل ضیاءالحق کو ہیلی کوپٹر حادثہ میں شہید کروائے جیسا ہی، امریکہ ہی نے بپن راوت کو بھی ختم کیا ہوگا

یہ الزام سیدھا امریکہ پر سادھا ہے۔ بپن راوت کو راستے سے ہٹوانے میں چائینا یا امریکہ دونوں میں سے کسی خاص کا بھی ہاتھ ہو وہ دونوں براہ راست اس حادثہ میں ملوٹ نہئں ہوسکتے ہیں، انہیں اپنی سازش پر عمل درآمد کے لئے،بھارتیہ افواج کے بڑے عہدے پر رہے آفیسرز کی مدد درکار ہوئی ہوگی

۔اس کا مطلب صاف ہے جنرل بپن راوت کے ریفارمز سے ناخوش بھارتیہ افواج کے بڑے سینیر جنرل اور کرنل نے بھی اس میں اپنی حصہ داری یقینی طور نبھائی ہوگی۔ناگالینڈ میں پندرہ ایک عام شہریوں کے بھارتیہ افواج کے ہاتھوں ہلاکت کے بعد، وہاں ناگالینڈ میں اٹھنے والی بھارت مخالف آزادی تحریک کےپیش نظر بپن راوت کے خلاف اس کے اپنے ماتحتین مورچہ زن ہوچکے تھے ۔اور انکے ریٹائرمنٹ سے پہلے انہیں استغفی دینے پر مجبور کرنا، پاکستان و چین سے حالت جنگ میں رہے بھارتیہ افواج کے لئے کسی صورت مناسب نہ تھا،

اسی لئے انہیں حادثہ کا شکار بنا، ایک تیر کئی شکار مختلف الجہتی مقاصد آوری ہوسکتی تھی۔ اس حادثہ میں بچ نکلنے والے اکلوتے گروپ کیپٹن ارون سنگھ کیا واقعی بچ گئے ہیں؟ یا قاتلوں تک پہنچنے کے لئے ان کے زندہ رہنے کی خبر نشر کی جارہی ہے؟ اور اگر واقعی وہ زندہ ہیں تو اسے زندہ چھوڑ،قانون کے ہاتھ ان کی گردنوں تک پہنچنے کا موقع بھی وہ سازش کنندگان کا کیا دیں گے؟ یہ ایک اہم سوال ہے؟

اور جہاں تو ایسے معاملات میں انکوائری کمیشن بٹھائے جانے کا سوال ہے، ایسے اہم معاملات میں عوام کو مطمئن رکھنے کے لئے ہی ایسے انکوائری کمیشن مقرر کئے جاتے ہیں بعد میں انکوائری کمیشن کے نتائج سے عوام کو ماورا ہی رکھا جاتا ہے۔ آزادی ھند کے بعد بھارت کے دوسرے پردھان منتری لال بہادر شاستری 11 جنوری 1966 یو ایس آر تاشقند میں مرے تھے 1965 بھارت پاکستان جنگ بندی بعد دونوں پڑوسی ملکوں میں تاشقند جنگ بندی معاہدہ 10 جنوری 2066 دستخط ثبت ہونے کے دوسرے ہی دن ان کا انتقال ہوا تھا۔کیا لال بہادر شاستری کے مرنے کی انکوائری رپورٹ عوام کے سامنے لائی گئی ہے؟

یا انگریزوں سے لڑ کر بھارت کو آزاد کرانےنکلے سبھاش چندر بوش کے 18 اگست 1945 کے جاپان ہوائی حادثہ میں مرنے کی رپورٹ کیا اب تک عوام کو معلوم ہوسکی ہے؟ 2009 آندھرا چیف منسٹر وائی ایس آر کے ہیلی کوپٹر حادثہ کے وجوہات انکوائری کمیشن بعد کیا دیش کی جنتا کے سامنے لائے گئے ہیں؟ اب 2019 عام انتخاب سے عین پہلے پلوامہ دہشت گردانہ حملہ کروا بھارتیہ افواج کے 40 ویر سپاہیوں کے بلی دئیے جانے اور ان انکی لاشوں پر گندی سیاست کر 2019 عام انتخاب جیتنے کا الزام خود دیش کے سنگھی پی ایم مودی امیت شاہ پر بھی لگے تھے، کیا اتنے سارے بھارتیہ

افواج کےدہشت گرادانہ موت کی انکوائری رپورٹ یا سچائی دیش کی عوام کے سامنے کیا لائی گئی ہے؟ تو پھر ہم کیسے امید رکھ سکتے ہیں کہ بھارت کے پہلے سی ڈی ایس جنرل بپن راوت کے ہیلکوپٹر سبوتاز کر انہیں راستے سے ہٹانے جانے کے ذمہ داروں کو کیا سزا بھی مل پائیگی۔ عالم کی چوتھی بڑی افواج اور عالم کے سب سے بڑے جمہوری ملک چمنستان بھارت کی 14 لاکھ افواج کےسب سے بڑے سربراہ جنرل بپن راوت کو 50 کلومیٹر کے27 منٹ کے ہوائی سفر بحفاظت کروانے میں ناکام بھارتیہ افواج 138 کروڑ فئش واسیوں کو عالمی طاقت چائینا اور ازلی دشمن پاکستان سے محفوظ رکھ پائے گی۔ بھگوان ایشور اللہ ہی اس وشال ملک بھارت کا نگہبان و محافظ ہے۔ وما علینا الا البلاغ

8 دسمبر بدھ ہی کے روز شام 8 بجے ہم نے جنرل بپن راوت کے ہیلی کوپٹر حادثہ کو سازش جو قرار دیتے ہوئے، واٹس آپ پر اپنی مندرجہ ذیل پوسٹ جونشر کی تھیکیا کوئی سیاسی کچھڑی پک رہی ہے؟🚁ہیلی کاپٹر جس بری طرح سے تباہ ہوا ہے اس میں کوئی بچ نکلنا مشکل ہے تھا،پھر ایک، کیسے اور کون بچا ہے؟ خبر تھی پائیلٹ ہیلی سے ایجییکٹ ہوکر بچ گیا ہے۔ کیا اس کی جان بچ جانے کے پیچھے کسی سازش کی بو تو نہیں آتی ہے؟

بپن راوت جی چونکہ مودی جی کا خاص آدمی تھا اب چونکہ بہت سے برہمن پنڈت بھی مودی جی کے خلاف ہوگئے ہیں۔ اور ایڈانی نے بھی مودی دشمن ممتا کی، ممتا حاصل کرنے کی کوشش بھی شروع کی ہوئی ہے تو کیا لگتا ہے؟ یوپی انتخاب یوگی جی کی بری بار بعد، 2024 عام انتخاب میں، بی جے پی نئیہ پار لگوانے، مودی جی کے علاوہ کوئی آور چہرہ سامنے لایا جاسکتا ہےکیا؟ ابن بھٹکلی

🚁 تمل ناڈو میں فوج کا ہیلی کاپٹر تباہ، چیف ڈیفنس آف اسٹاف بپن راوت سمیت 14 لوگ تھے سوار، 13 لاشیں برآمد

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں