رانا ثناءاللہ نے خواتین سے متعلق بیان پر ایوان میں معذرت کرلی 104

رانا ثناءاللہ نے خواتین سے متعلق بیان پر ایوان میں معذرت کرلی

رانا ثناءاللہ نے خواتین سے متعلق بیان پر ایوان میں معذرت کرلی

تحریک انصاف کے 29 اپریل کو مینار پاکستان پر ہونے والے جلسے پر ردعمل دیتے ہوئے رانا ثناء نے خواتین سے متعلق غیر مناسب الفاظ استعمال کیے تھے جس پر اپوزیشن جماعتوں کے شدید رد عمل پر مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے معذرت بھی کی تھی۔

رانا ثناءاللہ کےبیان پر تحریک انصاف کے رہنما شیریں مزاری نے قومی اسمبلی میں مذمتی قرارداد پیش کی تھی جسے ایوان نے منظور کیا۔

وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ نے بیان پر شدید رد عمل سامنے آنے اور سیاسی رہنماؤں کی جانب سے مذمت کیے جانے کے بعد ایوان کے اندر خواتین کے حوالے سے دیئے گئے بیان پر معذرت کرلی ہے۔

رانا ثناء کی ایوان میں معذرت

پنجاب اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ’ہماری ماؤں، بہنوں کے بارے میں تحریک انصاف کا سوشل میڈیا کیا کچھ نہیں کہتا، میں نے ایوان کے اندر معذرت کرلی ہے، اپوزیشن کہتی ہے سوری کہو، یہ نہیں ہوگا، سوری نہیں کہوں گا، سوری کا ایک لفظ بھی نہیں کہوں گا، اپوزیشن کا مطالبہ ٹھیک نہیں ہے‘۔
انہوں نے کہا کہ سوری نہیں کرسکتا میں اپنا بیان واپس لیتا ہوں، سوری میں پانچ حروف ہیں، اس کا پہلا حرف ’س‘ بھی نہیں کہوں گا لہٰذا اب اس پر مزید بات کرنا مناسب نہیں۔

اپوزیشن کا ’سوری‘ نہ کرنے پر ایوان سے واک آؤٹ
رانا ثناءاللہ کی بات پر اپوزیشن نے ایوان کا واک آؤٹ کردیا جب کہ اپوزیشن لیڈر میاں محمود الرشید نے کہا کہ رانا ثناءاللہ اپنا بیان واپس لے رہے ہیں، سوری بھی ایوان میں کریں، ہماری ماؤں بہنوں کے خلاف نازیبا الفاظبولے گئے سوری بھی نہیں بول سکتے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں