لاہور (24 نیوز) چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب ںثار نے کہا ہے کہ احتساب سب کا ہو گا۔ قوم کی ایک ایک پائی وصول کروں گا۔ جب تک یہ عدلیہ ہے کوئی سفارش اور رشوت نہیں چلے گی
لاہور سپریم کورٹ رجسٹر میں صاف پانی کیس کی سماعت کی گئی۔ چیف جسٹس نے صاف پانی کیس کے حوالے سے چیف ایگزیکٹوآفیسر نے رپورٹ پیش کی۔ چیف جسٹس نے رپورٹ کو مسترد کر دیا۔ چیف سیکرٹری نے صاف پانی کمپنی میں 400 کروڑ کے اخراجات کا اعتراف بھی کیا۔
سپریم کورٹ رجسٹری لاہور میں سماعت کے دوران چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ تمام کمپنیوں کے سی ای اوز کو سرکاری ملازمت کے برابر تنخواہ ملے گی۔ تقرریاں کرنے والوں سے پیسہ وصول کر یں گے۔
24 نیوز کے مطابق سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اسپتالوں کی حالت زار کے حوالے سے بھی از خود نوٹس کی سماعت ہوئی۔ ایمرجنسی میں سہولتوں کے فقدان کے حوالے سے رپورٹ طلب کر لی گئی۔ چیف سیکرٹری سے چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ چیف کیا پیش رفت ہوئی۔
اس دوران نشتر میڈیکل یونیورسٹی ملتان میں وائس چانسلر کی تعیناتی کے کیس کی بھی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے 14 اپریل کو وائس چانسلر کو طلب کر لیا۔ ریمارکس دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جن پر تکیہ کرتے تھے وہ ہی دغا دے رہے ہیں۔
چیف جسٹس آف پاکستان نے سانحہ ماڈل ٹاون کے متاثرین کو انصاف میں تاخیر کا نوٹس لے لیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے پنجاب حکومت سے انصاف میں تاخیر کی وجوہات اور تفصیلات طلب کر لیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ میرے ہوتے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔
سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں صاف پانی ازخود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ احتساب سب کا ہوگا۔ قوم کی ایک ایک پائی وصول کروں گا۔
چیف جسٹس نے کرپشن سکینڈل میں پراسیکیوٹر جنرل نیب کو 14 اپریل کو طلب کر لیا۔ چیف جسٹس نے صاف پانی کی تشکیل سے متعلق چیف ایگزیکٹو افسر صاف پانی کی رپورٹ مسترد کر دی